چوہوں کے سامنےبلیاں شکست خوردہ بن گئیں

پیر 31 مئی 2021

 Nasir Alam

ناصرعالم

 سوات میں عرصہ دراز سے چوہے بلی کا کھیل جاری تھاجس میں بلیاں شکست کھا گئیں،چوہے اپنی راہ کی بڑی رکاؤٹ بلیوں کو شکست دے کر شیر بن گئے جو اب بلاخوف وخطرجانوروں اور یہاں تک کہ انسانوں کو بھی کاٹ کھانے کو دوڑتے ہیں،اس کھیل تماشے کے دوران نہ صرف یہ چوہے موٹے تازے ہوگئے بلکہ ان کی تعدادمیں خطرناک حدتک اضافہ بھی ہوا،ماضی میں حکام کی توجہ بارھا اس طرف مبذول کرانے کی کوشش کی گئی کہ سوات کے مرکزی شہرمیں چوہوں کی بہتات و بھرمارہے جس کے خاتمے کے لئے ابھی سے اقدام اٹھانے سے یہ مسلہ آسانی سے حل ہوسکتاہے مگرکسی نے اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایابلکہ اس طرف توجہ دیناتک بھی گوارہ نہیں کیا،مسلسل لاپرواہی اور غفلت کی وجہ سے بظاہر معمولی نظرآنے والے اس مسلے نے آج اس قدر سنگین صورت اختیارکی ہے کہ اب اس کا حل مشکل نظر آرہا ہے اورشائدکسی کے پاس اس کا کوئی حل بھی موجود نہیں،اس وقت مینگورہ شہر میں چوہوں کی بہتات اور بھرمارکااندازاہ بآسانی اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شہر بھرمیں قدم قدم پرشہریوں کو چوہے دوڑتے نظر آرہے ہیں اور خصوصاََیہاں کی بیکریاں اور ہوٹل تو ان چوہوں کے لئے نہ صرف محفوظ پناہ گاہیں بن چکی ہیں بلکہ یہاں سے انہیں ہرقسم کے کھانے بھی مل رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ چوہے اس قدربڑے اور موٹے ہوگئے ہیں کہ اب بلیاں بھی ان سے ڈرنے لگیں ہیں جبکہ کتے بھی ان کےسامنے بھیگی بلی بن جاتے ہیں اور عوام بھی ان کاسامناکرنے سے کترانے لگے ہیں،اب تو چوہے مار دوائی بھی ان چوہوں پراثر نہیں کرتی یہ دوائی کھانے کے بعدوہ ایسی اچھل کود شروع کرتے ہیں جیسے انہیں کوئی ٹانک کھلایاگیاہو،اس کے علاؤہ دیگر دکانوں اور مکانوں میں بھی بڑی تعدادمیں یہ چوہے آزادانہ طورپردوڑتے اور گھومتے پھرتے نظرآرہے ہیں،علاقے پراپناراج قائم دیکھ کر اب یہ چوہے لوگوں سے ڈرنے کی بجائے انہیں کاٹ کھانے کو دوڑتے ہیں،سوات کے مرکزی شہرمینگورہ سمیت ضلع کے دیگر علاقوں میں بھی چوہوں نے انسانوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے،گھروں کے اندر موجود چوہے کھانے پینے کی اشیاء میں منہ ماری کرکے انہیں انسانوں کے کھانے کے لئے ناقابل استعمال بنادیتے ہیں جنہیں لوگ مجبوراََ ضائع کررہے ہیں،یہ موٹے تازے چوہے گھروں اور دکانوں میں موجود اہم اور ضروری دستاویزات،کاغذات اور کپڑوں کو کھرچ کھرچ کر چیرپھاڑدیتے ہیں جس سے لوگوں کو نقصان پہنچتاہے،گھروں،دکانوں،گوداموں وغیرہ میں غلہ جات اور کھانے پینے کی دیگراشیاء ان چوہوں کی وجہ سے ناکارہ ہورہی ہیں اورمال مویشیوں کو بھی کاٹ دیتے ہیں جس سے لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپے کا نقصان ہورہاہے،حیرانگی کی بات یہ ہے کہ اب یہ چوہے بلوں سے نکل کر گلی کوچوں،کھیت کلیانوں،بازاروں اور مارکیٹوں میں بھی بلاخوف وخطرکھیلتے کودتے نظرآرہے ہیں،اس صورتحال کے باعث عوام شدیدذہنی پریشانی میں مبتلاہیں،دوسری جانب ان چوہوں کی بہتات اور بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے طاعون سمیت دیگر خطرناک اور جان لیوا امراض کے پھیل جانے کے خدشات بھی موجود ہیں،چوہے مسلسل انسانوں کے لئے خطرہ بنتے جارہے ہیں اور دوسری جانب حکمران بنسری بجارہے ہیں،نہ کسی کوعوام کی پریشانیوں کا احساس ہے اور نہ ہی کسی کو ان کے حال پرترس آتاہے،ذمہ داروں کی بے حسی،غفلت اور لاپرواہی پر جتنا بھی افسوس کیاجائے کم ہے،سوات کے عوام نے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ مصیبت اور خطرہ بننے والے چوہوں کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پراقدامات اٹھائیں تاکہ ان کی پریشانیوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ان کے سروں پرمسلسل منڈلانے والے خطرے کے سائے بھی چھٹ سکیں۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :