
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022

پروفیسرخورشید اختر
(جاری ہے)
یوکرین، روس کے لئے ایک تاریخی پسِ منظر رکھتا ہے، اس کا دارالحکومت کیف کبھی سویت یونین کا دارالحکومت رہا ہے، سن 1654 میں آرتھوڈکس مسیحیت پر متحد ھوئے، 1917 ء کے انقلاب روس کے بعد 1920 سے 1930ء تک اسٹالن نے یوکرین میں اٹھنی والی ہر تحریک کو بزور طاقت دبا دیا، روس کے حمایتوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہیں جس سے ھزاروں افراد ھلاک ھوئے تھے، اس دوران یوکرین سوویت یونین کا حصہ رہا، 1991 ء میں طویل امریکہ اور روس سرد جنگ کے بعد سوویت یونین کے حصے بخرے ھو گئے اور یوکرین بھی روس سے آزاد ھو گیا، یوکرینی صدر لیونئیر کرافحیوک اور روس کے صدر بورس یلسن کے درمیان بیلا ویزا معاہدے پر دستخط ہوئے، انیسویں صدی میں کسانوں کی بغاوت کے ساتھ لتھوانیا دولتِ مشترکہ کی شکل میں رونما ھوا تھا، گالیشیا آسٹریائی سلطنت میں ضم ھو گیا باقی یوکرین سلطنت روس کا حصہ ہی رہا، جو 23 مارچ 1991ء میں دوبارہ الگ ریاست کے طور پر سامنے آیا، 2014ء میں کریمیا میں روسی حمایت یافتہ صدر کو اقتدار سے ھٹایا گیا ، جواب میں روس نے حملہ کرکے کریمیا کو روس میں ضم کر دیا ۔مشرقی سرحدی علاقوں میں یوکرین اور روس کے حمایت یافتہ باغیوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں، امریکہ کی خواہش ھے کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرکے روس کو مکمل کنٹرول میں رکھا جائے روس اس خطرے کے پیش نظر یوکرین میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتا ہے اس لیے امریکہ کو اپنے لئے بہت بڑا خطرہ سمجھتا ہے امریکہ اگر چہ کہ ماضی میں بھی یہ کوششیں کرتا رہا مگر یوکرین نیٹو کا حصہ نہ بن سکا، حال ہی میں اسی خطرے کے پیش نظر روس نے ایک لاکھ پچہتر ھزار فوج کو یوکرین کی بارڈر پر لا کھڑا کر دیا جہاں مسلسل مشقیں کی جارہی ہیں، امریکہ، برطانیہ اور فرانس روس کے خلاف سخت اقدامات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو وہ نیٹو پر حملہ سمجھا جائے گا، امریکہ نے جواب میں 8500 فوجیوں کو جدید آلات سے لیس کرکے تیار رہنے کا حکم دیا ہے، دونوں طرف سے سخت بیانات کا تبادلہ ھو رہا ھے کسی وقت بھی چنگاری شعلہ بن سکتی ھے جس کے اثرات پورے یورپ پر پڑیں گے، دوسری طرف امریکہ نے چین سے بھی سرد جنگ شروع رکھی ہے، اس بنیاد پر چین اور روس اکٹھے ہو سکتے ہیں ردعمل کے طور پر پورا یورپ جنگ میں کود سکتے ہیں، چین اور امریکہ کی سرد جنگ میں یورپ نے اپنے آپ کو جنگ سے علحیدہ رکھنے کی کوشش کی ہے تاہم یوکرین چونکہ یورپ کی جغرافیائی حدود میں ھے اس لئے یہاں چھڑنے والی جنگ یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ھے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسرخورشید اختر کے کالمز
-
مہنگائی کس کا ، کیا قصور ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
تحریک عدم اعتماد۔۔۔سیاست یا مزاحمت!
منگل 15 فروری 2022
-
لتا۔۔۔سات دہائیوں اور سات سروں کا سفر!!
منگل 8 فروری 2022
-
نیٹو ، نان نیٹو اتحادی اور اب قطر!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
نظام بدلنے والے کہاں ہیں؟
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022
-
بھارت کی مسلم دشمنی اور نسل پرستی
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کیا عثمان بزدار نے حیران نہیں کیا؟
جمعہ 21 جنوری 2022
پروفیسرخورشید اختر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.