کشمیر پاکستان کی شہ رگ

ہفتہ 6 فروری 2021

Raja Alam Zeb

راجہ عالم زیب

اذان بلالی کے چاہنے والے موذن نے اللہ اکبر کہا ۔۔۔ تو ایک گولی نے اذان بلالی کے مجنوں کو خاموش کرا دیا ۔۔۔۔ایمان کی طاقت سے لبریز ایک اور امت محمدی نے اذان کو جاری رکھتے ہوئے اللہ اکبر کہا تو پھر فضاء میں گولی کی آواز آئی اور اذان کو خاموش کرنے کی کوشش کی گئی ۔۔۔۔ مگر جذبہ ایمانی اور دین اسلام کی قوت اورعاشق رسول ﷺنے اذان دینا چاہی تو اس پر بھی گولی نے آواز دبانے کی ناکام کوشش کی۔

۔۔۔ اسی طرح نہ گولیاں رکیں اورنہ امت محمدی کے پیروکار پیچھے ہٹے اور بالآخر 22فرزندان توحید نے ڈوگر پولیس کی گولیوں کی پرواہ نہ کئے بغیر اذان دیتے ہوئے جام شہادت نوش کیااور اپنے مقدس خون سے نہ صرف تحریک آزاد ی کشمیر کا آغاز کیا بلکہ دین اسلام اور مسلمانوں کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

(جاری ہے)


پوری دنیا میں جہاں کشمیری اور پاکستان ہیں 5فروری کادن یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے عقیدت و احترام سے مناتے ہیں اور ہندوستان کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ وہ اپنے ظلم و بربریت کے کتنے ہی پہاڑ کیوں نہ ڈھا لیں ۔

کشمیرانشاء اللہ ضرورآزاد ہو گا۔ کسی شاعرنے کیا خوب کہا ہے کہ
سناہے بہت سستا ہے خون وہاں کا
اک بستی جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں
شایدیہ ٹھیک ہی ہے کیونکہ کشمیر یوں کا خون اتنا ہی سستاہے کہ وہاں حکومت ہندوستان کی پشت پناہی سے ہندوستانی فوج کشمیری جوانوں کو ظلم و بربریت سے شہید کررہی ہے ۔کشمیری بہنوں بیٹیوں کی عصمت دری کھلم کھلا جاری ہے ۔

ہندوستان خود ہی پلوامہ اور کوٹ پٹھان جیسے واقعات کروا کر پاکستان پر الزام تراشی کرتا ہے اور بدلہ کشمیریوں سے نکلتاہے ۔ کشمیرجیسی جنت نظیر وادی کے بے لوث اور محبت کرنیوالوں لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ۔ مگر عالمی میڈیا اور خصوصا یو نائیٹڈ نیشن کو ہندوستان کی دہشتگردی نظر نہیں آتی یا کوئی اور وجہ ہے کہ جو وہ خاموش تماشائی بن جاتا ہے ۔


اب تک کتنے ہی برہان وانی جیسے جوان شہید ہو چکے ہیں ۔ مگر یہ جنت نظیر وادی ظلم و بربریت کا گڑھ بن گئی ہے ۔کشمیر میں بھارت فرعون بن بیٹھا ہے اورکشمیریوں کی نسل کشی کیلئے پیلٹ گن کا استعمال کر رہا ہے جس سے کشمیری نوجوانوں‘ بچوں اور خواتین کی بینائی ختم ہو رہی ہے۔ بھارت کی جانب سے لگائے گئے مسلسل اورطویل ترین کرفیونے کشمیری عوام کو عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے ۔

اخبارات، ٹیلی ویژن، انٹرنیٹ تک کی رسائی ختم ہو چکی ہے۔ مگر افسوس کی بات ہے کہ اس کھلم کھلا دہشگردی پر عالمی میڈیا اور عالمی برادری کی خاموشی اور بے حسی سمجھ سے بالاتر ہے۔
جسم کی سب سے اہم اور حساس ترین جگہ شہ رگ ہوتی ہے اور اگر شہ رگ کو ذراسی بھی تکلیف ہو تو بلاشبہ پورا جسم کانپ اٹھتا ہے۔ اسی طرح کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور جب کشمیر یوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں تو درد پورے پاکستان میں محسوس ہوتا ہے۔

اسی وجہ سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تین جنگیں بھی ہو چکی ہیں۔
ایک بات توواضح ہے کہ کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ٹوٹنے کے باوجودکشمیری بہنوں، بیٹیوں، جوانوں، بچوں اور بوڑھوں کے حوصلے اب بھی بلند ہیں اور ان کے جذبوں میں جو ش و لولہ ابھی بھی نہ صرف قائم و دائم ہے بلکہ دن بدن بڑھ رہا ہے جو نہ صرف کشمیری بلکہ ہر پاکستانی مردو عورت، جوان و بوڑھے، کی زبان پر ہے
لے کر رہیں گے آزادی،
ہے حق ہمارا آزادی،
تو کیوں نہیں دے گا آزادی،
تیرا باپ بھی دے گا آزادی
اس نعرے کو اگر محسوس کریں تو پتہ چلتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کیلئے ایک آتش فشان بن چکا ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور جس دن یہ آتش فشاں پھٹ گیا تو بھارت کا نام و نشان نہیں رہے گا کیونکہ کبھی بھی رات زیادہ دیر تک نہیں رہتی ۔

۔ دن ضرورنکلتا ہے اور کشمیریوں کا دن بھی انشاء اللہ ضرورنکلے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :