
غریب پاکستانی خوشحالی کے منتظر…!
جمعرات 12 اگست 2021

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
مگر اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور تبدیلی کے دعویداروں نے سب سے زیادہ عوام پاکستان کو مایوس کیا ہے۔ کیونکہ جس دن سے پاکستان تحریک انصاف برسر اقتدار آئی ہے عوام کو میسر تمام ریلیف اور سبسڈیاں ختم کردی گئی ہیں، اس کے باوجود تیس ہزار ارب روپے کے ملکی قرضے ،پینتالیس ہزار ارب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔ اس وقت معاشی صورتحال یہ ہے کہ دکاندار کیلئے دکان کھولنا مشکل، فیکٹری مالکان کیلئے فیکٹری چلانا مشکل، تاجر کیلئے تجارت کرنا مشکل اور کسان کیلئے کاشتکاری مشکل ترین ہوگئی ہے ۔ بجلی ، گیس، پٹرولیم مصنوعات، آٹا ، گھی ، چینی سمیت اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے مہنگائی کے طوفان کا سامنا کرنے کے لیے عوام کو بے آسرا چھوڑ دیا گیا ہے ۔اور یوں لگتا ہے جیسے بہ حیثیت قوم ہم اس کشتی کے مسافروں کی طرح ہیں جو موجوں کے رحم و کرم پر ہو۔ ہر آنیوالا حکمران جانے والے کو ملک کی معاشی بدحالی و بربادی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ ملک و قوم پر قرضوں کے بوجھ اور خزانہ خالی کا قصور وار سابقہ حکمرانوں کو قرار دیتا ہے۔ لیکن موجودہ حکمران نئے طریقوں اورانداز سے قوم کو بہلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سابقہ حکمرانوں کو چور کہنے والے موجودہ حکمرانوں کا کہنا ہے کہ وہ جاتے ہوئے سب لوٹ کر لے گئے ۔خزانہ ایسا خالی کیاکہ جب ہم نے اقتدار سنبھال کر دیکھا تو خزانے میں کچھ بھی نہ تھا۔سرکاری اداروں میں غیر قانونی بھرتیاں تھیں۔کرپشن کا ایسا بازار لگایا تھا کہ دو تین سال سے ہم سراغ لگاتے لگاتے تھک گئے لیکن سابقہ حکمرانوں کی کرپشن کی داستانیں ختم نہیں ہو رہی ہیں۔ الغرض اس طرح کی بے شمار باتیں کی جا رہی ہیں لیکن حسب سابق یا حسب روایت قوم کی حالت کی تبدیلی اور بہتری کے لئے ایک انچ بھی قدم نہیں بڑھایا گیا۔ اور آج تحریک انصاف کے دور حکومت میں بھی کرپشن ہورہی ہے ، میرٹ کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں،بیورو کریٹس اور سرکاری افسران سے لے کر کلرک تک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ تعاون نہیں کررہے اور وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ یہ سابقہ حکمرانوں کے منظور نظر ہیں۔ چیف سیکرٹریز ، آئی جیز سمیت اعلیٰ سطح افسران کو آئے روز تبدیل کیا جارہا ہے، مگر کیا وجہ ہے کہ مطلوبہ نتائج پھر بھی حاصل نہیں ہوپارہے۔ بیورو کریسی ہو یا پولیس کے اعلیٰ افسران یہ حکومت کے احکامات پر قانون کے مطابق عمل کرتے ہیں، اس لئے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کے بجائے اداروں اور افراد پر الزام لگانا مناسب نہیں ہے نہ ہی یہ مسائل کا حل ہے ۔
موجودہ حکمران جو کل تک کہتے تھے پٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ سے 45 روپے لیٹر زیادہ ہے، اور اب وہ عوام پر براہ راست اثر انداز ہونے والے حکومتی ٹیکسوں میں پے در پے اضافہ کررہے ہیں۔ جس پر شہری چیخ رہے ہیں کہ اگر غریب پاکستانیوں کے زخموں کا مداوا کرنے کی بجائے مہنگائی و گرانی کا سونامی ہی لانا تھا تو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومت ان سے بہتر تھی۔ پاکستانی قوم گزشتہ 74 سالوں سے کبھی کسی فوجی ڈکٹیٹر تو کبھی کسی جمہوری حکومت کے دعوؤوں اور وعدوں کے سہارے محض جوتیاں گھساتی چلی آئی ہے مگر نتیجہ یہ نکلا کہ آج قوم کا ہر فرد دو لاکھ روپے سے زائد کا مقروض ہے جبکہ یہاں محنت کش کے دونوں ہاتھ خالی ہیں۔ پاکستان میں بد سے بدترین حالات میں جمہوری حکومتیں وجود میں آتی رہی ہیں لیکن کسی حکومت کے بارے میں یہ کہنا غلط نہ ہو گاکہ ابھی وہ اپنے پاوٴں پر چلنے کے قابل بھی نہیں ہوتی ، اور جلد ہی عوام اس کی کارکردگی دیکھ کر مایوسی کا اظہار کرنے لگتے ہیں ۔ عمران خان کی حکومت بھی جس رفتار سے چل رہی ہے اس میں کردار سے زیادہ گفتار سے کام لیا جا رہا ہے، اور کچھ کر دکھانے کی بجائے ہر روز ایک نئی طفل تسلی کا اعلان ہوجاتا ہے ، یوں تین سالہ حکومتی اقدامات محض ہاتھ باندھنے کی حکمت عملی سے زیادہ نہیں، جبکہ غریب پاکستانی آج بھی خوشحالی کے منتظر ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.