عوام کو ریلیف نہ ملا تو حکومت کرنے حق نہیں

پیر 10 فروری 2020

Riaz Ahmad Shaheen

ریاض احمد شاہین

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے مہنگائی کے خلاف ہر حد تک جائیں گے اور عوام کو ریلیف دیں گے ورنہ حکومت کرنے حق نہیں انہوں نے یہ بھی کہا مہنگائی سابقہ حکومتوں کی لوٹ مار اور ذخیرہ اندوزوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے غریبوں کو مفت راشن دیں گے وزیر اعظم کے دل سے نکلی ہوئی بات درست ہے اس پر کہاں تک عمل درآمد ہوتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا عوام ہر دور حکومت میں ایسے روایتی بیان حکمرانوں سے سنتے آرہے ہیں۔


 سچی بات تو یہ ہے موجودہ حکومت کو اپوزیشن سے نہیں بائیس کروڑ عوام کا سامنا ہے جو کمر توڑ مہنگائی کی دلدل میں سانس لینے پر مجبور ہیں ابھی تک ان کو ریلیف ملتا نظر نہیں آ رہا ان کی دن بدن مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں کمر توڑ مہنگائی کے عقرب نے عوام کو اپنی لپیٹ میں جکڑ رکھا ہے اور ہر دن صارفین پر بھاری گزر رہا ہے اور عام طبقہ کے لوگ اکثر سوال کرتے ہیں مہنگائی کا بم صارفین پر کیوں دوسری طرف حکمرانوں کا کہنا ہے عوام پر قیمتیں بڑھانے سے کوئی اثر نہیں ہوتا پاکستان کے عوام ماضی سے لیکر آ ج تک حکمرانوں سے یہ ہی سنتے آ رہے ہیں اگر واقع ہی مدنیہ کی ریاست بنا نا ہے تو حضرت عمر فاروق کی وسیع و عریض حکو مت ان کی طرز زندگی انصاف کو دیکھیں نبی کریم ﷺ کا دور حکومت کو ہی دیکھیں اگر حکمرانوں نے اپنی زندگیاں ان کی پیروری میں بدلنے کا عہد کر لیا تو مدینہ کی ریاست کی طرز کی جانب ہمارا سفر جاری ہو سکتا ہے اس کیلئے مکمل وہی نظام حکومت کے نفاذبھی ضروری ہو گا جس میں انصاف چند دن میں مل سکے گا حکمران اور عام آ دمی انصاف کے عدالت کے کٹہرے میں ہوں گے اللہ تعالی سے یہی دعاہے اس ملک کو مدینہ کی ریاست کا نظام جلد میسر آ ئے وزیر اعظم سمیت حکمران عوام کا دکھ درد دیکھنا ہے تو بھیس بدل کر متوسط تنخواہ دار ڈھاری دار طبقہ کو زندگی بسر کرتے دیکھیں اس قدر کم آمدنی میں کیسے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور امیدوں کی آس لگائے بیٹھے ہیں اور اس بات کو بھی مد نظر رکھیں ہم نے اللہ تعالی کی عدالت میں بھی پیش ہونا ہے۔

(جاری ہے)

 حکمرانی کا بھی حساب دینا ہے اللہ تعالے سے خوب کھاتے ہوئے حکمرانی کریں تو عوام کی حالت بدل سکتی ہے عوام تومہنگائی کا رونا روتے اور صبر و شکر سے روکھی سوکھی کھا کر گزرواوقات کرتے آرہے ہیں مگر کسی بھی حکومت نے عوام کے رونے دوھنے کی جانب توجہ نہیں دی آبادی کی اکثر یت غربت کی لیکر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے اس کے برعکس ہمیشہ حکمرانوں نے ٹھاٹ باٹھ کی زندگی گزارتے آ رہے ہیں ان کا پانی اشیائے خورد ونوش علاج بچوں کی تعلیم کا بھی درالمدار غیر ممالک سے ہے عوام اور ان کے بچے علاج تعلیم اور بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں ٰور عام آدمی انتہائی مشکلات سے دوچار اور بیمارویوں کا شکار ہو کر سسک سسک کر موت کے منہ میں جارہے ہیں ان کا دکھ درد بھی سنے والا کوئی بھی نہ ہے ور مسلسل عوام کے حقوق کا استحصال معمول بنا ہوا ہے اور مخلوق کو مہنگائی کا تحفہ ملتا آ رہا ہے محلات میں رہنے والوں کا کیا پتہ عام آدمی کس قدر پریشان ہے جبکہ حکومت وقت جو بھی ٹیکس لگاتی ہے اس کا برائے راست اثر صارفین کو ہی براست کرنا پڑتا ہے جو منصوعات تمام مراحل طے کرنے کے بعد خریددارکے پاس پہنچتی ہے کارخانے ملز سٹاکسٹ اور دوکاندارکے تمام ٹیکسیز ملازمین کی تنخواہوں ان کے گھریلو اخراجات سمیت دیگر کا بوجھ ان منصوعات پر ڈال کر فروخت کیا جاتا ہے ۔

اسی طرح پٹرولیم گیس بجلی کی قیمتوں میں اضافہ بھی امیر وغریب گداگر صارف پر ہی پڑتا آ رہا ہے اور صارفین ہی قربانی کا بکرا بنتے آ رہے ہیں کم آمدنی اور تنخواہ دار طبقہ بُری طرح متاثر ہوتا آرہا ہے اس کے برعکس امیر طبقہ کو وقعی اس تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑتا سٹاکسٹ کی بھی چاندی ہو جاتی ہے اور ایلیٹ طبقہ کو تو دیل گوشت کے بھاوٴ کا پتہ تک نہیں ہوتا ایسی صورت حال نے ہی عوام کو پریشان کر رکھا ہے ہم مدنیہ کی ریاست بنانے کے دعوے کر رہے ہیں وہ کیسے ممکن ہے جب کہ نیچے سے اوپر تک کرپشن کو ہی دیکھیں حال عام لوگوں کو انصاف کی بروقت فراہمی ان کو تعلیمی طبی سہولیات کی فراہمی اور مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کو روزگار کی فراہمی کی جانب توجہ وقت کی ضرورت ہے عوام کو تو روزگار اور بنیادی سہولیات چاہیں ان کو یہ سہولیات میسر آ جائیں چاہیے یہ کوئی بھی حکومت کام سر انجام دے وہی حکومت عوام کے دلوں پر راج کی حق دار ہے ان وعدوں کو حکومت وقت کو پورا کرنا ہوگا اسی میں ہی کامیابی ہو گی نہ کہ عوام کو مہنگائی میں جکڑنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے مہنگائی سے عوام کو نجات دلوانا ہی ہوگاوزیر اعظم عمران نے اپنے دل کی آواز نکالی ہے تو اس پر بلا امتیاز فوری عمل در آمد کرائیں اور منہگائی کے ذمہ داروں اور ذخیرہ اندوزوں کا سختی سے محاسبہ کرتے ہوئے ان کوعبرت ناک سزائیں دلوائیں اور عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دے کر قوم اور اللہ تعالے کے سامنے سر خرو ہوں اور یو ٹر ن نہ لیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :