عام طبقہ کس قدر پریشان

بدھ 11 مارچ 2020

Riaz Ahmad Shaheen

ریاض احمد شاہین

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے عوام اور صنعتیں مرید بوجھ نہیں برداشت کر سکتے گیس اور بجلی کے نرخ کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کریں گے ذخیر ہ اندوزی کرنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا اور رپورٹ آنے کے ساتھ ان کو سزائیں دیں گے وزیر اعظم عمران خان نے یہ اظہار اس وقت کیا ہے جب ملک میں مہنگائی کا جادو سر چڑکر بول رہاہے اور عام طبقہ کمر توڑ مہنگائی میں پش چکا ہے ملک بھر میں ہر پوائینٹ پر عوام کی آوازیں سنی جا سکتیں ہیں ہائے ہائے مہنگائی وزیراعظم کو علم ہے عام طبقہ کس قدر پریشانی میں گزرواوقات کر رہاہے غربت کی لیکر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کیلئے شاید علاج ممکن نہ رہے میڈیشن کی قیمتوں میں اضافہ اور سرکاری ہسپتالوں میں یوزر چارجز کے اضافہ کے بعد مفت لیبارٹری ٹیسٹ کی سہولت کو بھی ختم کر کے ان ٹیسٹ کی فیس مقرر کی گئیں ہیں جو کہ اس کمر توڑمہنگائی میں کم آمدنی والوں کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے تین سو سے ایک ہزار یومیہ کمانے والے طبقہ کے گھریلو اخراجات رہن سہن گزر اوقات کا جائزہ لیا جائے اس طبقہ کیلئے ڈاکٹروں کی فیس لیبارٹری ٹیسٹ اور خوراک آنے جانے کے اخراجات کو برداشت کرنا ان کیلئے مشکل پہلے ہی مشکل تھا اب میڈیشن کی آسمان سے باتیں کرتیں قیمتیں اورعلاج معالج لیبارٹر ی کے بھاری اخراجات کے باعث لوگ عطائیوں سے علاج کروانے کی جانب رخ کر رکھا ہے آئین پاکستان میں یہ بات موجود ہے صحت کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کا فریضہ اور عوام کا حق ہے حکومت تمام شہریوں کو بلا امتیاز زندگی کی تمام بنیادی سہولتوں بشمول علاج ومعالج اشیائے خورد نوش کو یقینی بنائے جان بچانے کی میڈیشن کی قیمتوں میں بلا جواز حکومت کی منظوری کے بغیر اضافہ نے بھی ان کی امیدوں کو ختم کرکے رکھ دیا ہے میڈ یکل سٹوروں پر ایسے مریض جن میں شوگر معدے بلڈ پریشر کینسر ٹی بی ہیپاٹائٹس کڈنی سمیت دیگر امراض کے مریض جن کی زندگیاں میڈ یشن کا استعمال روز مرہ کا معمول چلا آرہا ہے اب یہ مریض بلا ناغہ میڈیشن کا استعمال کے بجائے دو سے تین دن چھوڑ کر میڈ یشن کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں یا پھر گھریلواشیائے فروخت کر کے بمشکل علاج کروا رہے ہیں سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ ہسپتالوں کے برابر لایا گیا ہے دوسری طرف عام طبقہ کے بچوں کے منہ سے اس مہنگائی نے پہلے ہی گوشت دودھ فروٹ کے ذائقوں سے محروم کر رکھا ہے اور غذائی کمی ان کا مقدر بنی ہوئی ہے اس فیصلہ سے لاکھوں زندگیاں متاثر ہوں گی اور ایسی صورت حال میں کھاتے پیتے خوشحال لوگ ہی اپنا علاج کروا سکیں گے عام طبقہ تو پہلے ہی علاج ومعالج سمیت دیگر بھاری اخراجات کے باعث عطائیوں کی جانب رخ کرنے پر مجبور ہوکر رہ گئے ہیں اور علاج معالج نہ کروانے کے باعث مرگ پر پڑ جاتے ہیں عوام کو ریلیف تو ریلیف ملنا چاہیے ان کو اس بات سے کوئی سروکار نہیں حکومت کس کی ہے ان کا ہمیشہ یہ ہی مطالبہ چلا آ رہا ہے ان کو روزگار اور بنیادی سہولیات ملنی چاہیے تاکہ یہ بھی اپنے زندگی آسانی کے ساتھ گزار سکیں ان کے بچے تعلیم حاصل کر سکیں علاج ومعالج کی سہولتوں سمیت اشیائے خورد نوش مناسب قیمت پر میسر آ سکیں مگر ہر شعبہ زندگی میں کمر توڑ مہنگائی کے بڑھتے ہوئے طوفان نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر کر رکھ دیا ہے اگر اس مہنگائی کے سونامی کے آگے بند نہ باندھا گیا تو کم آمدنی والا طبقہ کی پریشانیاں بڑھ جائیں گی بجلی گیس کے بلوں پر بھاری ٹیکسزاشیائے خوردونوش پر اوپرسے لیکر نیچے تک کے تما م ٹیکسز تو صارف کو ہی برداشت کرنے پڑتے ہیں بڑے لوگوں کو تو فرق نہیں پڑتا ریلوے میٹرو بس ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ سے بھی عام طبقہ ہی متاثر ہو رہا ہے جہازوں ہیلی کاپٹر کاروں پر سفر کرنے والوں کو تو فرق نہیں پڑے گا عام طبقہ کو دی گئی سہولتوں کو تو چھینا نہ جائے بیماروں کو تو صحت مند ہونے کیلئے علاج ومعالج میڈیشن لبیارٹری ٹیسٹ کی اس قدر سہولت ہونی چاہیے عام طبقہ اپنا علاج تو کروا سکے حکومت کو اپنے اس فرض کو نبھانے کیلئے ایسے فیصلے کرنے چاہیں جن میں طبقہ کو ریلیف ملنا چاہیے یہ توپہلے ہی بہتر بنیادی سہولتوں سے محرومی کا شکار ہیں مزید ان پر بوجھ نہ ڈالیں جو ان کی امیدوں کو بہا کر نہ لے جائے وزیر اعظم عمران خاں کو اس سلسلہ میں عام طبقہ کی مشکلات کو دیکھنے چاہیے دکھی بیمار لوگوں کو تو علاج معالج کی تما م سہولتوں کی فراہمی ہونی چاہیے تاکہ ان کو اس قدر ریلیف مل سکے یہ مہنگائی کو بھی بھول جائیں یہ تو پہلے ہی روکھی سوکھی روٹی کھا کر گزر اوقات اور اللہ تعالے کا شکرانہ ادا کرتے ہیں دوسری طرف بیماروں کی عیادت کرنا کا بھی ثواب ملتا ہے ان کا علاج کروانا بھی عبادت ہے حکومت کو اس سلسلہ میں ہر ممکن اقدامات کرے نہ کہ لاکھوں بیمارعلاج سے محروم ہو کر بستر مرگ پر نہ پڑ جائیں جبکہ کمزور طبقہ کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کا فرض ہے وزیر اعظم عمران نے اس کا ارادہ کر ہی لیا ہے تو مہنگائی کو کم کرائیں اور کرپشن کرنے والوں ذخیرہ اندوزوں کو کڑی سزائیں دالوئیں مگر یہ ایک بڑا چیلنج ہے عوام یہ سوال کرتے ہیں کیا وزیر اعظم اس پر پورا اتریں گے اور بلا امتیاز اس مافیا کے خلاف سر گرم عمل رہیں گے یہ ایک کڑا امتحان ہے ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :