یکساں نظام تعلیم کی جانب پہلاقدم

جمعہ 20 مارچ 2020

Riaz Ahmad Shaheen

ریاض احمد شاہین

تعلیم کے شعبہ میں طبقاتی تفریق ختم کیلئے کرنے کے حوالہ سے موجودہ حکومت کی پیش رفت وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم کے پہلے مراحلہ مکمل کر لیا گیاہے پہلی سے پانچویں جماعت تک کا نصاب مکمل کر لیا گیا ہے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں یکساں نظام تعلیم پر بریفینگ دیتے ہوئے کہا ہے 2021ء سے2023ء تک پرائمری سے مراحلہ وار نہم سے باہوریں تک ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج ہو جائے گا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہانبی کریم ﷺ قائد اعظم علامہ اقبال کی سوچ افکار کو بھی نظام تعلیم کا حصہ بنایا جائے اس کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے بھی نظام تعلیم کو ہم آہنگ بنایا جائے یہ اچھی پیش رفت ہے اور امید کی کرن ہے جبکہ پاکستان میں یکساں تعلیمی نظام کے نفاذ کیلئے ہر فورم سے آوازیں بلند ہوتی آ رہی ہیں اور حکومت پنجاب نے تعلیم کے شبعہ میں تبدیلیاں لانے کی منظوری دی ہے اس کے تحت پہلی کلاس سے میٹرک تک معاشرتی علوم اسلامیات اور اردو کی درسی کتابوں میں سیرت النبی ﷺاسلامی غزوات، افواج پاکستان کی قربانیاں پاک بھارت جنگ1965ء دہشت گردی کے خلاف افواج پاکستان کی جدوجہد اور قربانیاں اور ایک بڑی لعنت منشیات کے خلاف مضامین کوبھی شامل کیا جائے گا پاکستان تحریک انصاف تعلیمی نصاب میں اصلاحات لانے کیلئے پُر عزم ہے مگر ضرورت اس بات کی ہے حکومت کو اس سلسلہ میں پہلا قدم پاکستان میں یکساں نظام تعلیم کی طرف اٹھانا چاہیے کیونکہ یکساں نصاب ترقی کی جانب سفر ہوگا اس سے اونچ نیچ اور قوم کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے نصاب سے چھٹکارہ ملنے کے ساتھ حقیقی معنوں میں جو ٹیلنٹ سامنے آ ئے گا ملک وقوم کی ترقی خوشحالی کا باعث بننے گا جن موضوعات کا تذکرہ حکومت پنجاب کی منظوری میں کیا گیا ہے ان کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے سے یہ نئی نسل کو دینی سماجی قومی اقدار اور ذمہ داریوں سے آگاہ کرنے کے ساتھ اچھا شہری بنے اور قومی وملی سوچ کے فروغ کا بھی باعث بنے گا قومی دھارے میں لانے کیلئے یکساں تعلیمی نصاب لانے کیلئے موجودہ حکومت کو فوری اقدامات کرنے کی جانب توجہ دینی چاہیے حکومت پنجاب کے ان اقدامات کو سراہا جا رہا ہے اور منشیات کے خلاف نصاب میں مضامین شامل کرنا بہت اچھا اقدام ہے نئی نسل کو منشیات کے نقصانات سے آگاہ کیا جا سکے گا اسی پاک افواج کی انگنت قربانیاں اور ملک وقوم سے محبت سے بھی آگاہی ملے گی اور سیرت النبی ﷺ اوراسلامی عزوات ان کے شعور کو بیدار کر نے کے ساتھ ساتھ ان کی اصلا ح اور کردار سازی میں مدد کرے گی اس کے علاوہ معاشرتی علوم قومی زبان اردو اسلامیات کی جانب بھی توجہ کی ضرورت ہے یکساں نصاب تعلیم لانے کے ساتھ ماہرین تعلیم کو طالب علموں کو بھاری بستوں سے بھی نجات دلانے کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا تاکہ بھاری بستوں کے بجائے با مقصد کم کتب نصاب کا حصہ ہوں موجودہ حالات میں بھاری بستہ طالب علموں کی صلاحیتوں کو بھی متاثر کرتا آرہا ہے ٹیسٹ پیپرز خلاصوں اور فالتوکتب کے ساتھ ٹیوشن کا بھی خاتمہ ہونا چاہیے اور تعلیمی اداروں میں تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنانے کے اقدامات اور اسا تذہ کے جائز مطالبات پر بھی توجہ وقت کا تقاضا ہے ان کو کسی صورت میں بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ملک میں اس وقت کثیرالجہتی نظام تعلیم رائج ہے جس سے طبقاتی تقسیم کا تاثر ملتا ہے امیر و غریب کا تاثر مٹانے سے ہی مساوی حقوق طالب علموں کو مل سکیں گے کیونکہ عام طبقہ اپنے بچوں کے تعلیمی بھاری اخراجات برداشت کرنے کی ہمت نہیں رکھتا اور امیر طبقہ کے طلباء بھاری فیس اور ٹیوشن کا سہارا لیکر منزل مقصود پر پہنچ جاتے ہیں اور عام طبقہ کے طالب علموں کے والدین بھاری اخراجات کو دیکھ کر اعلے تعلیم تک نہیں پہنچ پاتے اور ان کی قابلیت اور امیدوں پر پانی پھر جاتا ہے یکساں نصاب لانے سے قبل کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کی قیمتوں پر بھی کنٹرال کرنے اور کمی لانے کی بھی ضرورت ہے عام طبقہ کو ریلیف دینے سے ہی یکساں نصاب کے مثبت نتائج آنے والے وقت میں بہت اہم ہوں گے وفاقی حکومت کو سب سے پہلے پاکستان بھر میں یکساں نصاب تعلیم کو رائج کرنا چاہیے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے ویژن کو آگے بڑھانے کیلئے اور ملک وقوم کو ترقی کے دھارے میں لانے کیلئے حزب اقتدار اور حزب اختلاف کو اس کے نفاذ کیلئے قومی سوچ لیکر آگے بڑھنا ہوگا اس سے قومی سوچ کو بھی فروغ ملے گا تعلیم ہی ایسا زیور ہے جس کو چرایا نہیں جا سکتا اور علم کی شمع سے شمع روشن ہو سکتی ہے تعلیم ہی اقوام کی ترقی خوشحٓالی کا باعث بنتی ہے وزیر اعظم اس ویژن پر فوری عمل درآمد کی ضرورت ہے تعلیم کو اس قدر آسان اور سستا کیا جائے عام طبقہ کے نوجوان بھی علم آسانی سے حاصل کر سکیں اس سے ملک میں بہتر ٹیلنٹ سامنے آئے گا ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :