
تمسخرِدین کی بڑی وجہ انتہاء پسندی۔قسط 3
جمعہ 18 دسمبر 2020

سعد افتخار
(جاری ہے)
یہ تھی سنت ابراھیم جو انکی ملت کیلئے اصول بنی ،اور ملت ابراھیم کی گواہی قرآن پاک نے بازبان مصطفی ﷺ دلوائی ”قل بل ملة ابراھیم حنیفا “ کہ ابراھیم علیہ السلام کی ملت ہی حنیف ہے ۔
اب ایک اصول ہمارے ہاں بھی چند علماء حضرات کا رائج کردہ ہے جس کو سنت ابراھیم کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں ۔میری نظرسے ایک ویڈیو کلپ گزرا جوکسی سوالات و جوابات کی ایک نشست سے لیا گیا تھا ،وہاں کسی نے سوال کیا کہ کیا قربانی کا گوشت غیر مسلم کو دے سکتے ہیں؟تو جو صاحب سوالات کو ایڈریس کر رہے تھے بڑے ایک نام کے مالک تھے ،انھوں نے اس سوال کے جواب میں فرمایا کہ آپ ہرگز قربانی کا گوشت کسی غیر مسلم کو نہیں دے سکتے کیونکہ ہماری شریعت میں اس کی اجازت نہیں ،اگر آپ کا کوئی ملازم ،ڈرائیور ،آفس بوائے کریسچن یا ہندو ہو تواس کو دینا بھی جائز نہیں اور اگرکوئی مانگنے آجائے تو اس سے بھی معذرت کر لیں اور اسے کہیں کہ بھئی ہماری شریعت میں اس کی اجازت نہیں ۔
یہ مسئلہ مجھے بڑا عجیب سا لگاکہ شریعت اتنی خود غرض کب سے ہونے لگی اور یہ جو شدت والاحکم دین کے نام سے موسوم کیاجارہا ہے اس کی کیا حقیقت ہے۔اس مسئلے جب میں نے ریسرچ کی تو مجھے معلوم ہوا کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ” قربانی کے مقررہ دنوں میں اپنے جانوراللہ کے نام کیساتھ ذبح کرو “پھر فرمایا”فکلومنھا اطعموالباء س الفقیر“کہ خود بھی کھاو اور محتاجوں کو بھی دو ۔ اب اس آیت مبارکہ میں اللہ رب العزت نہیں کہیں ارشاد نہیں فرمایا کہ خود بھی کھاو اور مومن بھائیوں کو بھی کھلاو ، خود بھی کھاواور اپنے کلمہ گو بھائیوں کوبھی کھلاو ۔بلکہ مطلقا ارشاد فرمایا کہ خود بھی کھاو اور محتاجوں کو بھی کھلاو ۔اب اس میں عیسائی ،سکھ ہندو سبھی شمار ہوتے ہیں۔
جب میں نے اس شدت والے حکم کی وجہ جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ پابندی اس لئے ہے کیونکہ قربانی ایک واجب عبادت ہے اس لئے اس میں غیر مسلم کی شرکت کی اجازت نہیں البتہ آپ صدقہ و خیرات غیر مسلم حضرات کو دے سکتے ہیں۔اب اس وجہ نے میرے لئے پھر ایک پریشانی کھڑی کر دی کہ واجب عبادت میں توغیر مسلم کی شرکت ممنوع ہو گئی لیکن فرض عبادت میں کیسے جائز ہو گئی ؟ رمضان کے روزے فرض ہیں ، میں اکثر ماہ رمضان میں غیر مسلموں کی طرف سے افطار پارٹی کا اہتمام ہوتے دیکھتا ہوں ، پاکستان میں تو اکثر سکھ حضرات بلکہ پشاور میں تو سکھوں کی طرف سے باقاعدہ افطار کیمپ بھی لگائے گے ،تو کیا ہمارے فرض روزے کی افطار غیر مسلم کے مال سے جائز ہے ؟؟؟یا پھر دیگر ویسٹرن ممالک رمضان میں مسلمانوں کو جو خصوصی رعایت دیتے ہیں ہمارے لئے وہ جائز ہے ؟؟؟۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
سعد افتخار کے کالمز
-
دیوسائی
جمعرات 10 فروری 2022
-
کھانے پر بد نظمی
جمعرات 23 ستمبر 2021
-
بیساکھی کا میلہ کہاں کریں گے،جلیانوالہ باغ کریں گے
منگل 13 اپریل 2021
-
کہیں کھو گیا تو پہاڑوں میں رہ لوں گا
منگل 9 فروری 2021
-
تمسخرِدین کی بڑی وجہ انتہاء پسندی۔قسط 5
پیر 25 جنوری 2021
-
تمسخرِدین کی بڑی وجہ انتہاء پسندی۔قسط 4
منگل 12 جنوری 2021
-
تمسخرِدین کی بڑی وجہ انتہاء پسندی۔قسط 3
جمعہ 18 دسمبر 2020
-
تمسخر دین کی بڑی وجہ انتہاء پسندی ۔قسط نمبر 2
ہفتہ 5 دسمبر 2020
سعد افتخار کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.