
ایجوکیشنل اداروں کی بندش
بدھ 29 اپریل 2020

سعید احمد خان
جگہ دی جاتی لیکن اس بندش کی وجہ سے کافی طالب علم اسی انتظار میں کہ کب ریزلٹ آیے اور انکو job یا کوئی کام ملے، اب نہ نئ بھرتیاں ہو رہی ہیں اور نہ ہی کوئی ریٹائرمنٹ ،ہر طرف تعلیم کی بربادی ہو رہی ہیں ختم ہو رہی بچے اپنی جگہ پریشان ہیں نوجوان اپنی جگہ ایسے میں حکومت کو ایجوکیشنل ادارے زیادہ دیر تک بند نہیں کرنے چاہیے کچھ مخصوص انتظامات کے ساتھ سکولوں کو کھول دینا بہتر ہے کیونکہ جس طرح ماہرین کا کہنا ہیں کہ یہ وبا یہ وائرس 1 سے 2 میں cover نہیں ہوسکتا جس طرح یہ بڑھ رہا ہے اور اسکا کوئی علاج بھی نہیں ملا ابھی تک ،تو میں یہ کہونگا کہ اس کے ختم ہونے کا بہت لمبا process بہت وقت تک رہے گا اتنی دیر میں یقین مانوں 50٪ ایجوکیشن برباد ہو چکا ہوگا جس کا نقصان پاکستان 100 سال پھر سے پیچھے چلا جائے گا،اب آپ بھی اچھی طرح غور وفکر کرلو مجھے نہیں لگتا کہ ہمارے پاس اس کے علاوں کوئی دوسرا بہتر راستہ ہوگا ٹیلی سکول کا کوئی فایدہ نہیں میں نے تو اپنے ضلع میں کم ازکم کسی کو استعمال کرتے ہوئے نہیں سنا تحریف کرتے ہوئے نہیں سنا،ہمارے لیے تعلیم انتہائی ضروری ہے پاکستان میں ویسے بھی تعلیم کی بہت کمی ہے بندش سے رہی سہی کسر بھی پوری ہو جائے گی اس لیے میں تو ایک ہی بات کہو نگا،
قدم بڑھاؤ تعلیمی بندش مکاؤ
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سعید احمد خان کے کالمز
-
طالبان اور افغانستان
جمعرات 26 اگست 2021
-
موجودہ ماحول میں اولاد کی تربیت
منگل 1 ستمبر 2020
-
آزادی ہم اور پاکستان
پیر 4 مئی 2020
-
صحافت بنام سیاست
ہفتہ 2 مئی 2020
-
ناکام سیاست اور پاکستان
جمعرات 30 اپریل 2020
-
ایجوکیشنل اداروں کی بندش
بدھ 29 اپریل 2020
-
تیسری جنگ عظیم کا آغاز
منگل 28 اپریل 2020
-
حج نہیں ہو گا اس سال کیا؟
پیر 27 اپریل 2020
سعید احمد خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.