
ضمیر نہیں بیچا ۔۔۔عزت نہیں بیچی
پیر 20 مئی 2019

سلمان انصاری
ضرورت کی ضرورت جب پوری نہ ہورہی ہو تو ضرورت خاموش قاتل بن کر کئی ضرورتوں کا بے دردی سے خون کر دیتی ہے کچھ لوگ ضروریات پوری کرنے کیلئے لفظوں کا استعمال اس طرح سے کرتے ہیں کہ انکی ضروریات تو پوری ہوجاتی ہیں لیکن وہ اپنا ضمیر بیچ دیتے ہیں اور کچھ لوگ تو ضروریات کی تکمیل کیلئے اپنی عزت تک بیچ دیتے ہیں لیکن ولیوں کے شہر ملتان کی شاہستہ سلیم نے ضروریات کو پوراکرنے کیلئے نہ ضمیر بیچا نہ عزت ۔
(جاری ہے)
شاہستہ سلیم سے ملاقات اُس وقت ہوئی جب میں دلی گیٹ جاتے ہوئے 14نمبر کا سٹاپ کرا س رہا تھا راستے میں ایک لڑکی منہ کو ڈھانپے ہوئے روڈ کے کنارے پر پڑے ہوئے کچرے سے کچھ اُٹھا اُٹھا کر ایک گٹو میں ڈال رہی تھی میں یہ دیکھ کر حیران ہوگیا کہ ایک نوجوان لڑکی ایسا کیوں کر رہی ہے شکل سے تو یہ پیشہ ور بھکاری یا پھر کچرہ اٹھانے والی نہیں لگتی ۔خیر میں نے اس کے قریب جا کر گاڑی کو روکا اور اُسے سلام کیا ،سلام کا جواب ڈرے ڈرے لہجے میں ملا،میں نے کہا ڈرو نہیں میں حیران ہوں کہ تم ایک باپردہ نوجوان لڑکی ہو اور یہ سب کیا کر رہی ہو۔۔۔؟
میرے سوال کے جواب میں اُس نے کہا کہ کچھ نہیں ،کچھ نہیں ،میں تو بس ویسے ہی بیٹھی ہوں بازار جارہی تھی تو تھک گئی اس لئے یہاں بیٹھ گئی ہوں ۔۔۔اس کے لہجے میں گھبراہٹ تھی وہ پریشان بھی تھی کہ کہیں ان کو پتہ نہ چل جائے کہ میں کیا کر رہی ہوں۔۔؟میں نے دوبارہ کہا آپ کے پاس ایک گٹو ہے میں آپ کو دیکھ رہا تھا کہ آپ کچرے سے کچھ اٹھا کر اس گٹو میں ڈال رہی تھی ،اسی وجہ سے آپ کے پاس آکر رک گیا ہوں اور آپ سے اس کے متعلق پوچھ رہاہوں ۔آپ کے پاس جو گٹو ہے اس میں تو کاغذ اور گتے نظر آرہے ہیں کیا آپ یہ سب اکھٹے کر کے ان کو فروخت کرتی ہو۔۔۔؟
میرا یہ کہنا تھا کہ اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور وہ رونے لگ گئی۔۔۔میں گاڑی سے اترا اور اُس کے پاس جابیٹھا اور کہا کہ بہن آپ چپ ہوجاؤ اور مجھے بتاؤ کہ آپ یہ سب کیوں کرتی ہواسکی وجہ کیا ہے ۔۔؟ہچکیوں کے ساتھ وہ کہنے لگی ہم بہت غریب لوگ ہیں اور مجبوری کی وجہ سے میں ایسا کرتی ہوں ۔میں نے پھر کہا بہن آپ پہلے چپ ہوجاؤ پھر آرام سے بتاؤ۔۔۔۔آنسوؤں کو پونچھتے ہوئے اس نے بتایا کہ اُس کا نام شاہستہ سلیم ہے اور پھر اُس نے بتایا کہ میرا ابو نشہ کرتا ہے اور کوئی کام وغیر ہ نہیں کرتا ،نشے کا عادی ہونے کی وجہ سے وہ میری ماں کو بہت مارتا ہے یہاں تک کے اُس نے مار مار کے میری ماں کی ٹانگ توڑدی ہے ۔
میری ماں بھی بیمار ہے تین چھوٹے بہن بھائی ہیں جنکو بھی میر اباپ مارتاہے کہ مجھے پیسے لا کر دو میں ایف اے کر رہی ہوں امی پہلے لوگوں کے گھروں میں جاکر برتن دھو لیا کرتی تھی اب جب سے ابو نے امی کی ٹانگ توڑی ہے امی بستر پر لگ گئی ہے گھر میں کھانے پینے کا راشن بھی ختم ہوگیا ہے میں نے مد د کیلئے کئی لوگوں سے التجا کی لیکن لوگ میری بے بسی اور مجبوری کو دیکھ کر کسی اور قسم کی مدد کرنے کو تیار ہوجاتے لیکن میں نے ضمیر نہیں بیچا ،عزت نہیں بیچی ۔۔۔
جب ہر طرف سے ٹھوکریں اور مایوسی ملی تو میں نے یہ سب کرنے کے بارے میں سوچا اور اب میں منہ کو ڈھانپ کر ایک گٹو لیکر گھر سے نکل پڑتی ہوں راستے میں جہاں جہاں کوئی کاغذ گتا وغیرہ پڑا ہوتا ہے اُسے خاموشی سے اٹھاکر اپنے گٹو میں ڈال لیتی ہوں جب گٹو بھر جائے تو اُسے ردی کا کہہ کر دکاندار کو فروخت کرآتی ہوں کچھ پیسے مل جاتے ہیں جن سے میں اپنی امی کی دوائی اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کے لئے کھانے کا انتظام کرتی ہوں ۔
شاہستہ سلیم کی باتیں سُن کر میں انسانیت کی اُس سوچ کے بارے میں سوچنے لگ گیا کہ یہ کیسا معاشرہ ہے جہاں عزت بیچنے والوں اور ضمیر بیچنے والوں پر پیسوں کی بارش کی جارہی ہوتی ہے لیکن کسی غریب اور حق دار کی مدد کرنے کیلئے جیب میں ہاتھ تک ڈالنا مشکل ہوجاتاہے ۔شاہستہ سلیم کا قصور کیا ہے کہ وہ یہ سب کر رہی ہے ۔۔؟یقینا اس کا قصور یہ ہے کہ اُس نے ایک نوجوان لڑکی ہوتے ہوئے معاشرے کے ظلم وستم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے بلکہ سیسہ پلائی دیواربن کر انکا مقابلہ کیا اور کر رہی ہے۔
اللہ بھی انہی لوگوں کا ساتھ دیتاہے جو اللہ کی مخلوق کا ساتھ دیتے ہیں اور اللہ اُنہی لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرتا ہے جو اللہ کی مخلوق کیلئے آسانیاں پیدا کرتے ہیں تو پھر کسی کو ضمیر بیچنے پر مجبور نہ کریں ،کسی کو عزت بیچنے پر مجبورنہ کریں بلکہ ایسے لوگوں کا سہارا بنیں جنکو واقعی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے اللہ پاک ہمیں ہمارے معاشرے میں موجود غریب افراد کا صحیح معنوں میں سہار ا بننے اور بغیر کسی لالچ کے انکی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سلمان انصاری کے کالمز
-
دبائی جو آواز ۔۔۔۔ذراخوف نہ آیا
بدھ 13 نومبر 2019
-
عوام لڑائے جان۔۔۔۔فائدہ اٹھائے سیاستدان
جمعرات 24 اکتوبر 2019
-
ذاتیات کی سیاست ،خوشی خوامخواہ کی۔۔۔۔!!!
بدھ 16 اکتوبر 2019
-
نہ اچھی حکومت آئے گی نہ چین آئے گا۔۔۔!!!
منگل 24 ستمبر 2019
-
مسئلہ کشمیر ہے۔۔سیاست نہ چمکا۔۔خدا سے ڈر
بدھ 11 ستمبر 2019
-
کس کے مرنے کا انتظار ہے ۔۔۔؟؟؟
جمعرات 15 اگست 2019
-
تیری اُباسی میری اُداسی
بدھ 10 جولائی 2019
-
سائبان کا آئینہ ہے گریبان
پیر 8 جولائی 2019
سلمان انصاری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.