برطانیہ کا یوم آزادی

پیر 26 جولائی 2021

Saqib Raja

ثاقب راجہ

برطانیہ آزاد ہوگیا یہ وہ الفاظ ہیں جو برطانوی وزیراعظم نے انیس جولائی کو استعمال کئے اور اپنی ایک پریس بریفنگ میں کہا آج برطانیہ کا یوم آزدی ہے کیونکہ آج سے ہم کرونا کے باعث ملک میں نافذ تمام پابندیوں کے خاتمہ کا اعلان کر رہے ہیں اب کسی کو زبردستی ماسک پہننے اور دو میٹر کا فاصلہ رکھنے کی آفیشل پابندی سے آزاد کیا جارہا ہے ماسوائے پبلک ٹرانسپورٹ یا بس ٹرین میں ماسک کی پابندی کو کچھ عرصہ کے لئے جاری رکھا جائے گا ۔


وزیراعظم بورس جانسن نے انیس جولائی کو برطانیہ کا یوم آزادی کا دن کہ کر مخاطب کیا لیکن بہت سے سوال پیچھے چھوڑ دیئے کہ کیا یوم آزادی واقعی یوم آزادی ہے یا مزید خرابیوں کی طرف دھکیل دیا گیا ہے ؟ ایک طرف پچاس ہزار کرونا کیسز روزانہ کی بنیاد پر سامنے آ رہے ہیں دوسری طرف اب نائٹ کلب ، سینما ہال ، شادی گھر ، یا چھ سے زائد افراد کا ایک جگہ جمع ہونے کی پابندیوں کا خاتمہ ہوچکا ہے اور کیسز بدستور بڑھتے چلے جا رہے ہیں ہاں یہ بات ضرور قابل زکر ہے کہ اموات کی شرح پھچلے سال یا جنوری 2021 سے پہلے والی نہیں ہے اور ہسپتالوں میں داخلے کی شرح بھی خطرناک لائن تک نہیں پہنچی اسکا ایک واضع مطلب تو یہ ہے کہ ویکسین اثر کر رہی ہے لیکن اسکا دوسرا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ جنکو ویکسین لگ چکی وہ کرونا سے سو فیصد محفوظ ہیں ۔

(جاری ہے)


ایک نوجوان ڈاکٹر جو کہ کرونا مریضوں کی دیکھ بھال کی ڈیوٹی بھی انجام دے رہا ہے سے بات چیت ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں اب زیادہ داخلہ نوجوان طبقے کا اور ساٹھ فیصد وہ لوگ ہیں جنہوں نے ویکسین نہں لگوائی لیکن ان میں سے بھی زیادہ تر لوگ دوسرے یا تیسرے دن آکسیجن لگنے کے بعد صحت یاب ہوکر گھروں کو چلے جاتے ہیں آئی سی یو میں جانے والے افراد بہت کم ہیں ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ اب تو 70 سے 80 سال کے افراد بھی سنگین صورتحال میں نہیں آتے انہیں بھی محض آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے جسکے بعد وہ گھر چلے جاتے ہیں۔


 
یہ بات قابل زکر ہے کہ برطانیہ دنیا میں پہلا ملک تھا جس نے دسمبر 2020 میں کرونا ویکسین لگانے کا آغاز کیا اور اب برطانیہ نے لاک ڈاون کی پابندیوں کو مکمل ختم کرکے دوسری تاریخ بھی رقم کردی لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کی مکمل پابندیوں کا خاتمہ شاید زیادہ دیر قائم نہ رہ سکے اور سردیوں کا آغاز ہوتے ہی شاید لاک ڈاون کی پابندی دوبارہ سامنے آ جائے اسکی بنیادی وجہ سردیوں میں فلو زکام کی شکایات ہیں اور فلو یا زکام کی صورتحال میں کرونا وبا بہت تیزی سے پھیلتی ہے لہذا ہمیں بہت احتیاط سے کام لینا ہوگا ۔


کرونا لاک ڈاون کے خاتمہ سے سب سے زیادہ برطانوی مسلمان خوش نظر آئے ہیں کیونکہ انیس جولائی کو مکمل خاتمے کے ایک روز بعد عید کا تہوار تھا اور یہ تیسری عید تھی جو مسلمانوں کو محدود یا گھروں میں محدود افراد کے ساتھ منانا پڑتی لیکن پابندیوں کے خاتمہ نے تارکین وطن کو یہ موقع فراہم کیا کہ وہ آزادی سے عید منا سکے اور رشتہ داروں کے گھروں یا پارکوں کا رخ کرسکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :