
کیا ہم انسان ہیں؟
جمعرات 4 جون 2020

سدرہ کمال
(جاری ہے)
بے بنیاد وجوہات پر جس بے دردی سے انسانوں کی تقسیم کا عمل جاری ہے یہ کہنا کے انسان انسانیت کے درد سے محروم ہو چکا ہے غلط نا ہو گا۔انسانوں کو رنگ و نسل،جسمانی خدوخال،سماجی رویوں،فرقہ واریت اور ادنی و اعلی کی بنیاد پر تقسیم کر کے معاشرے میں ایک ایسی جنگ چھیڑ دی گئی ہے کے جس کے نتائج کئی نسلوں کو بھگتنا پڑیں گے۔افسوس کا مقام ہے کے اس جنگ کی چھیڑ خانی میں بھی مرکزی کردار حضرت انسان ہی ادا کر رہا ہے۔ اسی چھیڑ خانی کی وجہ سے معاشرے میں نفرت دن بدن برھتی جا رہی ہے اور معاشرہ بد امنی کا شکار ہوتا چلا جا رہا ہے۔
معاشرے کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئیے انسان کو انسان کا حمایتی دوست بننا تھا لیکن یہاں ایک انسان دوسرے انسان کی عزت کا رکھوالا بننے کی بجائے عزت کا سر بازار تماشہ بنانا ضروری سمجھتا ہے۔ ایک انسان کی مشکل گھڑی دوسرے انسان کی وجہ شہرت بن چکی ہے۔جیسے اگر کوئی غریب کسی مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے فاقے کرنے پر مجبور ہو جائے تو اس کی مدد کو آنے والا مسیحا عزت کو کھیل بنا کر ویڈیو بنائے گا اور چند تعریفی کلمات ویڈیو میں قید کر کے عزت کا جنازہ نکالے گا۔ یہی جنازہ اس کی شہرت کا سبب بن جائے گا۔ اس طرح کے اور بھی بھیانک کھیل انسانوں کے ساتھ کھیلنے کا رواج ہمارے معاشرے میں عام ہوتا چلا جا رہا ہے۔
مفاد پرستی نے جس قدر اخلاقی قدروں کو نقصان پہنچایا ہے کسی اور شے نے نہیں پہچایا۔ دل میں بغض اور حسد کو پروان چڑھا کر مفاد کے حصول کے لئیے تعلق قائم کرنا تو جیسے ہر انسان کا شیوا بن چکا ہے اور اس بیماری میں معاشرے کا ہر دوسرا فرد مبتلا ہے۔
ایسی ہی کئی دوسری بیماریوں کا تجزیہ کرنے کے بعد انسان یہ کہنے پر مجبور ہو جاتا ہے کے یہاں ہر کوئی پابہ رنجیر ہے پھر چاہے وہ مجرم ہو یا تماشائی،سب کی عقل سلیم کو زنگ لگ چکا ہے کیونکہ انسان اخلاقی قدروں کو بھلا کر ایک نئے سفر کی طرف گامزن ہو چکا ہے اور انسانوں کے احساسات کو روندتا ہوا گزرتا چلا جا رہا ہے۔بالکل ایسے ہی جیسے کوئی جانور اپنی خوراک کے حصول کے لئیے دوسروں جانوروں سے مقابلہ کرنا ضروری سمجھتا ہے۔
افراتفری کے اس پر فتن دور میں لوگ جوق در جوق اس سفر میں شامل ہو رہے ہیں اور ایک کثیر تعداد کا بے حسی کے اس سفر میں شامل ہونا یہ سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کے کیا ہم انسان ہیں؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سدرہ کمال کے کالمز
-
وہ دیکھو ایک عورت آ رہی ہے
جمعہ 19 مارچ 2021
-
ہارے بھی تو بازی مات نہیں
جمعہ 19 فروری 2021
-
ویلنٹائن ڈے کا متبادل
پیر 15 فروری 2021
-
دماغ کی راحت
منگل 9 فروری 2021
-
بات سنئیے!
منگل 10 نومبر 2020
-
آن لائن تعلیم کے مسائل
پیر 27 جولائی 2020
-
گندگی مت پھیلائو
منگل 14 جولائی 2020
-
آخر کب تک؟
اتوار 21 جون 2020
سدرہ کمال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.