
گندگی مت پھیلائو
منگل 14 جولائی 2020

سدرہ کمال
(جاری ہے)
مسافر تو جواب دے کہ چل دیا لیکن آس پاس پڑے ہوئے کوڑے کے ڈھیر نے مجھے یہ سوچنے پہ مجبور کیا کہ ہم کس قدر لاپرواہ اور غیر زمہ دارانہ شہری ہونے کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہم خود تو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے جہاں جی چاہے کوڑا پھینک دیتے ہیں لیکن جب بات آتی ہے صفائی ستھرائی کی تو حکومت کو لعن طعن کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ہماری اسی لاپرواہی کی وجہ سے پاکستان میں گندگی کی سطح دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ گاوں ہو یا شہر، ہر طرف گندگی کے ڈھیر نظر آتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی اس گندگی کی وجہ سے بیماریوں میں بھی دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ آلودگی نا صرف زمین کو متاثر کر رہی ہے بلکے فضا اور پانی میں بھی اس کی سطح کافی بڑھ چکی ہے۔
اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان فضائی آلودگی سے متاثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔ ہوا میں موجود آلودگی کے زرات کی وجہ سے سانس کی بیماریاں دن بدن بڑھ رہی ہیں۔
دوسری طرف ندی، نالے، نہریں، دریا اور سمندر بھی آلودگی کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اس سے نا صرف آبی حیات کو شدید خطرات لاحق ہیں بلکہ یہی پانی جب انسان پینے کے لئیے استعمال کرتا ہے تو ایسا زہر ثابت ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ انسان کو بیماریوں میں لپیٹ کر موت کی طرف لے جاتا ہے۔
بڑھتی ہوئی اس آلودگی کی وجوہات تلاش کی جائیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ ہر مسئلے کی طرح اس مسئلے کی بڑی وجہ بھی ہم خود ہی ہیں۔ کیوں کہ ہم جگہ جگہ کوڑا پھینک کر خود ہی زمین کو آلود کر رہے ہیں۔ ندی نالوں کو آلودہ کرنے میں ہم ہی پیش پیش ہیں۔ اسی طرح فضا بھی ہماری وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔
آلودگی کے بڑھتے ہوئے اس رجحان کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے وگرنہ مستقبل قریب میں شدید مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح کو قابو کرنے کے لئیے ہمیں ہی کوشش کرنا ہو گی کیوں کہ ہم ہی وہ لوگ ہیں جو صفائی کے معاملے میں یورپین ممالک کی مثالیں دیتے ہوئے تھکتے نہیں لیکن کبھی اپنے گریبان میں جھانک کر یہ نہیں سوچا کہ اپنے ملک کو صاف بنانے کے لئیے ہم کیا کر رہے ہیں۔
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک ہو تو ہمیں چاہئیے کہ زمہ دار قوم بنیں اور زمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نا صرف خود گندگی پھیلانے سے بعض رہیں بلکہ اپنے آس پاس کے لوگوں کو بھی اس کے اثرات سے آگاہ کریں۔
اس زمین سے محبت کو ثابت کرنے کے کئیے ہم ہزاروں الفاظ کا سہارا لے اظہار تو کر سکتے ہیں لیکن اس زمین سے محبت کا حق تب تک ادا نہیں ہو گا جب تک اس کی بہتری اور ترقی کے لئیے ہم دن رات کوشاں نہیں ہوں گے۔
زمیں مادر ہے اپنی مانگ اس کی مت اجڑنے دو
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سدرہ کمال کے کالمز
-
وہ دیکھو ایک عورت آ رہی ہے
جمعہ 19 مارچ 2021
-
ہارے بھی تو بازی مات نہیں
جمعہ 19 فروری 2021
-
ویلنٹائن ڈے کا متبادل
پیر 15 فروری 2021
-
دماغ کی راحت
منگل 9 فروری 2021
-
بات سنئیے!
منگل 10 نومبر 2020
-
آن لائن تعلیم کے مسائل
پیر 27 جولائی 2020
-
گندگی مت پھیلائو
منگل 14 جولائی 2020
-
آخر کب تک؟
اتوار 21 جون 2020
سدرہ کمال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.