
ارطغرل غازی اور موجودہ پاکستانی ڈرامے
ہفتہ 20 جون 2020

سید عباس انور
(جاری ہے)
اوپر والی بات کی تمہید باندھنے کا مقصد یہ تھا کہ کسی بھی ملک کے ٹی وی اور سوشل میڈیا کے ڈرامے ، پروگرام اور کلپس کو دیکھ کر اس قوم کی ثقافتی تاریخ کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے، اسی اسلامی ثقافتی تاریخ کو اجاگر کرنے کیلئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ترکی ٹی وی TRT کا ایک تاریخی ڈرامہ غازی ارطغرل پاکستان ٹیلی ویژن (PTV) پر اردو زبان میں ڈب کر کے پیش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ یہی ڈرامہ نیٹ فلیکس (Net Flex) پر بھی دنیا کی کئی دوسری زبانوں میں ڈب شدہ دستیاب ہے، ابھی تو اس کی شروعات ہے یعنی پاکستان میں یہ ڈرامہ ابھی پہلے سیشن کی 45/50 اقساط تک ہی پہنچا ہے جبکہ مبینہ طور کہا جا رہا ہے اس کے کل 6 سیشنز ہیں اور ان 6 سیشنزکی کل ملا کر750 اقساط ہیں، اور 40/50 اقساط کے بعد ہی پاکستان میں اسے اس قدر پذیرائی مل رہی ہے جس کے باعث اس ڈرامے نے پوری دنیا میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے، اس ڈرامے کو دنیا کی اور دوسری زبانوں میں ڈب کر کے باری باری نشر کیا جا رہاہے ، پاکستانی قوم کی دلچسپی اس قدر بڑھی ہے کہ اس نے ترکی کے ناظرین سے زیادہ دیکھے جانے کا ریکارڈ قائم کر لیا ہے، اور جس قومی پی ٹی وی ادارے کو پاکستانی قوم بھول چکی تھی، اب ساری قوم اس کو جس دلچسپی سے دیکھ رہی ہے اس سے پرائیویٹ ٹی وی چینلز پر چلنے والے اکثرڈراموں کی ریٹنگ میں اتنی گراوٹ آئی ہے کہ پاکستانی ڈرامہ آرٹسٹوں کی چیخیں ٹی وی کے مختلف ٹاک شوز اور سوشل میڈیا پر سنی جا سکتی ہیں،جس کو پاکستانی عوام نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بھی ہمارے ڈرامے پاکستان کے مختلف پرائیویٹ چینلز پر نشر کئے جاتے ہیں اس وقت ارطغرل غازی ڈرامہ کی قسط بھی نشر ہو رہی ہوتی ہے جس سے ان کے ڈرامے کوئی نہیں دیکھتا اور ان کے ٹی وی چینلز کی ریٹنگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ جس سے وہ بے حد پریشان ہیں۔ اب اگر ان پرائیویٹ چینلز پر چلنے والے ڈراموں کا ذکر کیا جائے تو ان میں آجکل جو سب سے زیادہ مقبول اور کثرت سے دیکھے جانیوالے ڈراموں میں تقریباً ایک ہی بات پیش کی جا رہی ہے جیسے ڈرامہ دیوانگی میں ایک امیر زادہ ایک غریب لڑکی کو دھوکا دینے کے بعداس لڑکی کی دوسری شادی کے بعد دوبارہ محبت جاگنے پر اسی کو بلیک میل کر کے بدمعاشی کررہا ہے، ایک اور ڈرامہ ربا مینوں معاف کریں میں ایک لڑکی ہنستے بستے خوشحال گھرانے میں طلاق کروا کر اور اسی گھر کے سربراہ سے اپنے پیار کی پینگیں بڑھا رہی ہے۔ ایک اور مقبو ل ٹی ڈرامے عشقیہ میں ہیرو صاحب اپنی ہی سالی کے ساتھ اظہار محبت اور دل لگی کرنے میں لگے ہوئے ہیں، پیار کے صدقے نامی ڈرامے میں ایک ہی گھر کے سربراہ لیکن سوتیلے باپ کو اپنے ہی سوتیلے بیٹے کی نئی نویلی دلہن پسند ہے اور وہ اس پر آنکھ رکھے ہوئے ہے۔ گویا ہر ڈرامے میں دھوکہ دہی ، فراڈ، بے غیرتی، حسد اور ایک دوسرے سے جلنے کڑھنے کے کلچر کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ان جیسے ڈراموں کو دیکھ کر ہم اور ہماری عوام آخر کیا چاہ رہے ہیں؟ کسی کو کچھ پتہ نہیں۔یہی وجہ ہے کہ آخری چٹان اور شاہین جیسے ڈرامے نشر کئے ہوئے عرصہ بیت گیا، اور آج کل کی نوجوان نسل نے کبھی اپنی اسلامی ثقافتی تاریخ کا مطالعہ نہیں کیا تو انہیں کیسے پتہ ہو گا کہ اسلام کہاں سے شروع ہوا اور کیسی کیسی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ہمارے اسلامی ہیروز نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے، اور جو لوگ اسلامی تاریخ سے واقف ہیں وہ ان ڈراموں کو فراموش کر چکے ہے، اور اتنے لمبے عرصے کے بعد ارطغرل غازی جیسے ڈرامے کا نشر ہونا ) چاہے ترک زبان کی وجہ سے اس کے ڈائیلاگ کیساتھ ڈائیگاگ بولنے والے کے ہونٹ نہیں ملتے( لیکن ان خاندانی سازشی اور بے ہودا قسم کے ڈائیلاگ سے تنگ آئی عوام کیلئے یہ ڈرامہ ایک ٹھنڈی عوام کا جھونکا ثابت ہو رہا ہے اور اس تفریح کے ساتھ ساتھ وہ اپنے علم اور اسلامی ثقافتی اقدار میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔پی ٹی وی کے ساتھ ساتھ دوسرے پرائیویٹ چینلز کو بھی چاہیے کہ وہ بھی اپنے پرانے گھسے پٹے عشق معشوقی سے بھرپور ڈراموں کو بند کرے یا ان میں اصلاح کا پہلو شامل کرتے ہوئے ایسے ڈرامے تشکیل دے جس سے پاکستان کی نوجوان نسل کو ناصرف علم حاصل ہو بلکہ وہ اپنے اندر اسلامی ثقافتی اقدار کو فروغ دیتے ہوئے اپنی دینی اور دنیاوی زندگی کو بہتر طریقے سے گزارنے کی طرف مائل ہوں، اور حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اس طرح کی پرائیویٹ پروڈکشن کی سرپرستی کرتے ہوئے فروغ دے تاکہ ایسے ڈراموں کے ذریعے قوم کی نوجوان نسل حقیقت پر مبنی اسلامی ثقافت سے روشناس ہو سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
سید عباس انور کے کالمز
-
خان صاحب !ٹیلی فونک شکایات یا نشستاً، گفتگواً، برخاستاً
منگل 25 جنوری 2022
-
خودمیری اپنی روداد ، ارباب اختیار کی توجہ کیلئے
منگل 4 جنوری 2022
-
پاکستان کے ولی اللہ بابے
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
''پانچوں ہی گھی میں اور سر کڑھائی میں''
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
کورونا کی تباہ کاریاں۔۔۔آہ پیر پپو شاہ ۔۔۔
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
تاریخ میں پہلی بار صحافیوں کااحتساب اورملکی صورتحال
اتوار 19 ستمبر 2021
-
کلچر کے نام پر پاکستانی ڈراموں کی '' ڈرامہ بازیاں''
پیر 13 ستمبر 2021
-
طالبان کا خوف اور سلطنت عثمانیہ
اتوار 5 ستمبر 2021
سید عباس انور کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.