
بھارتی میڈیا یا ہندو تؤائی راکھشس ۔۔؟
ہفتہ 31 اکتوبر 2020

سید عارف مصطفیٰ
سامنے کی صورتحال یہ ہے کہ انڈیا کے سبھی معروف چینل آر ایس ایس کے غلام یعنی مودی کھل نائیک سرکار کے پھاٹک پہ بیٹھے دم ہلاتے کتے بن چکے ہیں لیکن ان میں آپس میں بھی اسلام دشمنی کا ایک مقابلہ جاری ہے جو زیادہ تگڑے انداز میں مسلمانوں پہ مسلسل بھونکنے کا مقابلہ ہے تاکہ انہیں چاٹنے کو مہاسبھائی راتب زیادہ بڑی مقدار میں ملےاور اسکے لئے وہ اپنے اینکروں کو بڑی سے بڑی ہڈیاں ڈالتے جارہے ہیں اس مقابلے میں ریپبلک ٹی وی کافی آگے نکل چکا ہے کہ جس کا ہندو تؤائی اینکر ارناب گوسوامی ہندو ہمیشہ ہی نہایت زہریلا اور جنونی لب و لہجہ اختیار کرتا ہے اور بلند آواز میں چیخ چیخ کر ہذیانی انداز اپناکے سب کو ڈرانے کی کوششیں کرتا ہے اوراس کا وصف خاص ہر ًمخالف کی تذیل کرنا اوربہت بیشرمی سے ہرممکن طریقے سے اسلام کو دہشتگردی کی بنیاد قرار دینا ہے ۔
(جاری ہے)
اور صرف ایک ارناب ہی نہیں زیادہ تر بھارتی اینکر صرف اسی بیانئے کے ساتھ مستعدی سے کھڑے ملتے ہیں کہ جو اسلام دشمنی پہ مبنی ہوتا ہے یا خصوصاً بھارتی مسلمانوں کےمعاملات میں منفی تاثر کا حامل ہوتا ہے جبکہ وہ بخوبی واقف بھی ہیں کہ بھارت میں مسلمان سب سے بڑی اقلیت ہیں کہ جنکی تعداد 20 فیصد کے لگ بھگ ہے مگر یہ بھارتی چینل انکی دلجوئی کرنا تو کجا مسلسل انکے زخموں پہ نمک چھڑکنے میں جتے رہتے ہیں - اورابھی فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے سلگتے موضوع پہ بھی ان چینلوں نے یہی طرز عمل اپنانے کو ترجیح دی اور اپنا خاص طرز عمل اپنایا- -ارناب گوسوامی ، سدھیر چودہری اور شویتا جیسے کئ دیگر اینکروں کا طریقہء واردات یہ ہے کہ کسی متنازع موضوع پہ مباحثے کے نام پہ وہ مختلف طبقات فکر کے لوگوں کو بلاتے ہیں اور پھر خود آگے بڑھ کے جنونی فریق بن جاتے ہیں اور خوب شور مچاتے ہیں - اس دورن ساؤنڈ سسٹم کو اس طرح برتا جاتا ہے کہ اگر کسی اختلافی نکتے پہ کوئی سے دو افراد آپس میں بھڑ جائیں تو اپنے من پسند فرد کی آواز کو اس حد تک زیادہ اور مخالف کی آواز کو اس حد تک پست رکھا جائے کہ تائیدی آواز غالب رہے اور نسبتاً آسانی سے سنی جاسکے اور مخالف کی دلیل تو کیا آواز ہی آسانی سے قابل فہم نہ ہوسکے ۔۔۔ البتہ جب وہ اینکر اس مخالف فرد سے خود بات کرے تو آوازوں کا لیول کافی حد تک یکساں کردیا جائے تاکہ اسکی واردات نہ پکڑی جاسکے۔۔۔
ان جنگ سنگھی چینلوں کی ایک کوشش یہ بھی رہتی ہے کہ بھارتی مسلمانوں میں سے زیادہ تر نہایت کمزور علمیت والوں اور خوداعتمادی سے محروم یا خوشامدی فطرت لوگوں کو عالم بناکے پیش کیا جائے جو کہ جعلی مقابلے میں آسانی سے ہرائے جاسکیں اور یوں معاذاللہ اسلام اور بھارتی مسلمانوں کی دھجیاں آسانی سے اڑائی جاسکیں اور ساؤنڈ سسٹم کی مدد لئے بغیر بھی جعلی فتوحات کا یہ گھناؤنا کھیل جاری رکھا جاسکے- افسوس کی بات یہ ہے کہ ہندوستان کا اکثریتی غیرمسلم پڑھا لکھا طبقہ ان زہریلے ناگوں کے پھن کچلنے کی بجائے انکی گھناؤنی سوچ کا اثر قبول کرتا دکھائی دیتا ہے جس کا اثرانتخابی نتیجوں سے جھلکتا صاف دکھائی دیتا ہے ۔۔۔ یہ سوچ جب انتخابی قؤت بن جاتی ہے تو پھر اقتدار پاکر ایک وحشت میں بدل جاتی ہے اور اتحاد اور اور امن کی سب علامتوں کو نگل جاتی ہے - یہی کچھ آج کے بھارت میں ہورہا ہے ۔۔۔ لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیئے - ہم بھارت کے آپسی معاملات میں بولنے کا حق نہیں رکھتے اور نہ ہی بولنا چاہتے ہی لیکن وہاں ایک دوسرے کی رائے کی برداشت پیدا کرنے کی قؤت رکھنے والے معاشرے کو کمزور پڑتے دیکھ کر یقینناً بہت رنجیدہ ہوتے ہیں کیونکہ دلیل اور برداشت ہی تو ہر ایسے معاشرے کا حسن ہے کہ جو خود کو جمہوری کہلانے پہ مصر ہو ناکہ ایک درجہ آگے بڑھ کے مہذب کہلانے کی تؤقع بھی رکھتا ہو- !!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید عارف مصطفیٰ کے کالمز
-
بعضے کتے تو بہت ہی کتے ہوتے ہیں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
ان کی مرتی سیاست کو پھر لاشوں اور تماشوںکی ضروت ہے۔۔۔
جمعہ 28 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
عدالت نے کیا پہلے درگزر نہیں دکھائی جو اب نہیں دکھاسکتی ۔۔۔؟؟
پیر 10 جنوری 2022
-
بجی ہیں خطرے کی گھنٹیاں نون لیگ سے زیادہ پی ٹی آئی کے لئے
بدھ 8 دسمبر 2021
-
لؤ جہاد بمقابلہ لؤ کرکٹ جہاد ۔۔۔۔
جمعہ 5 نومبر 2021
-
عمر شریف چلے گئے، جائے استاد خالی است
منگل 5 اکتوبر 2021
سید عارف مصطفیٰ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.