
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- سید عارف مصطفیٰ
- عدالت نے کیا پہلے درگزر نہیں دکھائی جو اب نہیں دکھاسکتی ۔۔۔؟؟
عدالت نے کیا پہلے درگزر نہیں دکھائی جو اب نہیں دکھاسکتی ۔۔۔؟؟
پیر 10 جنوری 2022

سید عارف مصطفیٰ
(جاری ہے)
جہاں تک بات ہے قبضے کی زمین کی ، تو اس میں کوئی شک نہیں کہ کراچی میں کئی مساجد قبضہ کرکے بھی بنائی گئی ہیں اور اگر ایک مسجد گرائی گئی تو ایسی ساری مسجدوں کو بھی گرانا پڑے گا جو کہ قطعی ناممکن امر ہے کیونکہ یہ تعداد اچھی خاصی بڑی ہے ، لیکن یہاں میں یہ ہرگز نہیں کہ رہا کہ اس صورتحال کی روک تھام نہ کی جائے ، ضرور کی جائے ۔۔۔ البتہ کیا یہ جائے کہ ایسی ثابت شدہ مقبوض زمینوںپہ بنی مساجد کو محکمہء اوقاف اپنی تحویل میں لے لے اور قابضین کو انکی وہاںسے ہونے والی مالی منفعت اور وہاں بنی رہائش گاہوں کی سہولت سے محروم کرکے بیدخل کر دیا جائے اور آئندہ کے لئے ضلعی ڈپٹی کمشنروں اور ایس پی کے ذریعے ایس ایچ اوز کو پابند کردیا جائے کہ وہ ایسا کوئی قبضہ نہ ہونے دیں ----
مدینہ مسجد انتظامیہ کا وہاںکی زمین پہ کی گئی تعمیر کے حوالے سے مؤقف یہ ہے کہ اس کی باقاعدہ مجاز محکموںسے منظوری لے کر ہی اسے تعمیر کیا ہے جس کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں اور یہی نہیں اس مسجد کی تعمیر بھی طارق روڈ کے دکانداروںکے عطیات اور عوامی چندے سے کی گئی ہے جس کے لئے اگر اہل علاقہ کی مرضی نہ ہوتی تو وہ اس قدر کثیر فنڈز کیوںفراہم کرتے- اس مسجد کے حؤالے سے لبرل حلقے بھی موقع غنیمت جان کر قانون کی سربلندی کا پھریرا لہراتے دیکھے اور سنے جارہے ہیںجو پتا نہیںاس وقت کیوں منہ میں گھنگھنیاں ڈال کے بیٹھ رہے تھے کہ جب عمران خان کی بنی گالا والی وسیع و عریض رہائشگاہ کے قنانونی طور پہ ریگولرائز نہ ہونے کا کیس سامنے آیا تھا مگر جس پہ عدالت عظمیٰ نے 12 لاکھ جرمانہ ادا کرنے کی شرط پہ درگزر سے کام لینا پسند فرمایا تھا اور اس کا یہی طرز عمل پشاور کی حیات ریزیڈینسی کے معاملے میں بھی دیکھنے میں آیا تھا اور اسی سے ملتا جلتا معاملہ جنرل مشرف کے اسلام آباد میں چک شہزاد کی اراضی کا بھی تھا ۔۔
دور کیوںجائیں ، بحریہ کراچی کا معاملہ ابھی کل ہی کی بات ہے ۔۔۔ کہ جہاں ملک ریاض نے زرداری سے ساز باز کرکے بلحاظ قیمت اس وقت کے دوہزار ارب سے زائد مالیت کی 1700 ایکڑ زمین اپنی تحویل میں لے لی ہے اور جو سراسر دھونس اور رشوت کے بل پہ اور محض پونے پانچ ارب روپے کی برائے نام قیمت پہ ہتھیائی گئی ہے اور جہاںپہ اب بحریہ ٹاؤن کی وی آئی پی بستی بسائی جاچکی ہے ۔۔ جب یہاں ہوئی دھاندی عدالت عظمیٰ کے علم میں آئی تو عدالت عظمیٰ نے ملک ریاض سے مذاکرات اور مجھوتہ کرواکے صرف 460 ارب کی ادائیگی کے وعدے پہ یہ کیس نپٹا دیا ، واضح رہے کہ ملک ریاض کو یہ رقم بھی 7 برس میں قسطوںمیں دینی ہے یعنی انکے اس سے یہ طے کئے گئے 460 ارب بھی سرکار کے خزانے میں اس وقت آئیں گے کہ جب یہ زمین سات آٹھ ہزار ارب کی ہوچکی ہوگی- سوال یہ ہے کہ اس قسم کی درگزر کا بھی کیا کوئی جواز موجود تھا اور یوںریاست کا مالی مفاد اور شرعی، قانونی اور اخلاقی اصؤل اشک بہاتے اور دہائیاں دیتے رہ گئے
اسلامی مملکت کے شہری ششدر ہیں کہ اوپر بیان کردہ 'سلسلہ ہائے درگزر' کی اس قدر طویل تاریخ کے باوجود مدینہ مسجد کے کیس میں عدالت عظمیٰ کے پاس درگزر کا کوئی درگزر نہیں جبکہ بہت واضح ہے کہ اگر حکومت چاہے تو علاقے کے 4-5 مکان خرید کر انہیں مسمار کرکے بھی وہاں مجؤزہ پارک بنایا جاسکتا ہے ۔۔۔ بلکہ اگر اس بارے میں حکومت کوئی عندیہ ظاہرکرے اورعوام سے مالی معاونت طلب کرے تو شاید اس متبادل منصوبے کو باآسانی مکمل بھی کیا جاسکے- گویا اگر نیت مثبت ہو تو اس مسئلے کا حل خوش اسلوبی سے نکل سکتا ہے ورنہ اس صورتحال کو جو سراسر مذہبی رنگ لئے ہوئے ہے اور جس پہ جذبات بھڑکانا سب سے آسان کام بھی ہے تو اس صورتحل کو بگڑنے سے بچاپانا ہر صؤرت ضروری ہے ورنہ اسے کسی فساد اور بلوے میں بدلنے سے روکنا قطعی ممکن نہیںرہے گا اور بڑے خون خرابے کے بعد بھی نوشتہء دیوار یہ ہے کہ ہونا یہی ہے کہ بالآخر ریاست کو یہاںسے پسپا ہونا پڑے گا ، تو پھر جو کام بڑی خونریزی و بہت بدامنی کے بعد ہونا ہے وہ اس کے بغیر اور پہلے ہی کیوںنہ کرلیا جائے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید عارف مصطفیٰ کے کالمز
-
بعضے کتے تو بہت ہی کتے ہوتے ہیں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
ان کی مرتی سیاست کو پھر لاشوں اور تماشوںکی ضروت ہے۔۔۔
جمعہ 28 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
عدالت نے کیا پہلے درگزر نہیں دکھائی جو اب نہیں دکھاسکتی ۔۔۔؟؟
پیر 10 جنوری 2022
-
بجی ہیں خطرے کی گھنٹیاں نون لیگ سے زیادہ پی ٹی آئی کے لئے
بدھ 8 دسمبر 2021
-
لؤ جہاد بمقابلہ لؤ کرکٹ جہاد ۔۔۔۔
جمعہ 5 نومبر 2021
-
عمر شریف چلے گئے، جائے استاد خالی است
منگل 5 اکتوبر 2021
سید عارف مصطفیٰ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.