صرف بیس گھنٹوں کا کھیل

منگل 30 نومبر 2021

Tasweer Ahmad

تصویر احمد

میں نے اِن دِنوں ایک انٹرنیشنل بیسٹ سیلر کتاب ختم کی ہے جس کا نام The First 20 Hours, How to learn Anything Fastہے۔اِس کتاب کے مُصنف (Josh Kaufmann)یہ دعوٰی کرتے ہیں کہ آپ کوئی بھی سِکل یا ہُنر صرف بیس گھنٹوں کی پریکٹس سے سیکھ سکتے ہیں، لیکن یہ بیس گھنٹے بڑی ہی دِلجمعی (focused and deliberation)کیساتھ یہ ہُنر سیکھنے کیلئے لگنے چاہیں۔یہ ہُنر کوئی کمپیوٹر لینگئویج(computer language)، چِیس گیم (Chess game)سیکھنے ، یوگا (Yoga)سیکھنے ، یا Windsurfingجیسے مُشکِل کھیل سیکھنے کیلئے بھی صِرف کیے جا سکتے ہیں۔

صِرف بیس گھنٹوں میں کوئی ہُنر سیکھنے کا یہ فارمولا جوش کفمین (Josh Kaufmann)نے 2013ء میں اُوپربتائی گئی کتاب شائع کر کے بتایا تھا۔
The First 20 Hoursکتاب شائع ہونے سے پہلے کوئی نیا ہُنر سیکھنے کیلئے 10,000(دس ہزار)گھنٹوں کا فارمولا بڑا مُشہور تھااور لوگ یہ مانتے تھے کہ ہمیں کوئی نیا ہُنر (جیسا کہ میوزک، کمپیوٹر کی زبان، یا کوئی کھیل) سیکھنے کیلئے دس ہزار گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ دِس ہزار گھنٹوں کا فارمولا دراصل امریکہ کی فلوریڈا سٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر اینڈرسن ارکسن (Dr Anderson Ericsson)کی ریسرچ تھی جس میں وہ دعوٰی کرتا ہے کہ ہمیں ایکسپرٹ لیول (Expert level)سِکل حاصل کرنے کیلئے اِس سِکل پر تقریباً دِس ہزار گھنٹے صِرف کرنا ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر اینڈرسن نے پروفیشنل ایتھلیٹس ، ورلڈ کلاس موسیقار، اور شطرنج کے ماہر کھلاڑیوں کو سٹڈی کیا اور دیکھا کہ اِنہیں اِس مقام تک پہنچنے کیلئے تقریباً دس ہزار گھنٹے اُس ہنر کی پریکٹس کرنے میں لگانے پڑے۔

یہ دِس ہزار گھنٹے ایک سال میں تقریباً 2500گھنٹے اور ہر روز تقریباً8~10گھنٹے اگر روزانہ صِرف کیے جائیں ،تب کہیں جا کر آپ کم وبیش چار سالوں میں یہ دس ہزار گھنٹے پورے کر پاتے ہیں اور اِس ہُنر کے ماہر بن پاتے ہیں۔
اِس کیساتھ ساتھ میں یہ بھی بتاتا چلوں کہ (Malcolm Gladwell)بھی ایک بڑا ہی مشہور بیسٹ سیلر رائٹر ہے جس نے 2008ء میں ایک کتاب (Outliers: The Story of Success)شائع کی جس کا بڑا موضوع یہ تھا کہ ہمیں کسی بھی ہُنر یا پروفیشن کا ماہر بننے کیلئے اِس میں تقریباً 10,000گھنٹے صِرف کرنا ہوتے ہیں۔

اِس کتاب میں مُصنف Gladwellبڑی تفصیل سے مائیکروسافٹ کے بانی بِل گیٹس کی کہانی لکھتا ہے۔ Malcolm Gladwellدراصل پروفیسر Andersonکی ریسرچ کی ہی تائید کرتا ہے کہ ہمیں کسی بھی ہُنر کا ماہر بننے کیلئے دس ہزار گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔یہ Outliersکی کتاب دِس ہزار گھنٹوں کے قانوں کیوجہ سے بڑی مشہور ہوئی اور تقریباً تین ماہ تک انٹرنیشنل بیسٹ سیلر کتاب رہی۔اِس کتاب کی مشہوری اور زبان زدِعام (word of mouth)ہونے کیوجہ سے لوگوں نے یہ سمجھنا شروع کردیا کہ ہمیں کوئی ہُنر جاننے کیلئے بھی دِس ہزارگھنٹے درکار ہوتے ہیں، اور ہمیں کوئی ہُنر سیکھنے کیلئے بھی دِس ہزار گھنٹے ہی درکار ہوتے ہیں، جوکہ صریحاً غلط تھا، ہمیں کوئی نیا ہُنر ایک مُناسب لیول تک سیکھنے کیلئے دِس ہزار گھنٹے نہیں درکار ہوتے ۔

۔۔تو پھر یہ سوال پید ا ہوتا ہے کہ ہمیں کوئی نیا ہُنر سیکھنے کیلئے کتنے گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔اِس سوال کا جواب جوش کفمین دیتا ہے کہ ہمیں کوئی نیا ہُنر سیکھنے کیلئے صِرف 20گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیسے؟کفمین کے بقول کوئی بھی ہُنر سیکھنے کیلئے ہمیں اِس کیلئے intelligentطریقے پر پریکٹس کرنا ہوتی ہے، جِس کیلئے مُصنف چار stepsبتاتا ہے، 1) deconstruct skill, یعنی کِسی بھی ہُنر کو چھوٹے چھوٹے حصوں یا بُنیادی ہُنروں میں تقسیم کریں، 2) Self-correction, ذاتی تصحیح ، 3) جذباتی رکاوٹیں ،4) بیس گھنٹوں کی پریکٹس۔


1) deconstruction of skill, سے مُراد کسی ہُنر کو اُس کے بُنیادی حِصوں میں تقسیم کرنا، اُس ہُنر کیلئے کچھ بُنیادی معلومات حاصل کرنا۔ مثلاً کوئی کمپیوٹر لینگوئیج سیکھنے یا ویب developکرنے کیلئے آپ کو کمپیوٹر کا بُنیادی عِلم ہونا، اُس کمپیوٹر لینگوئیج یا ایپ کی بُنیادی معلومات جیساکہ اُس لینگوئج کا syntax، ڈیٹا پروسیسنگ آپریشن کا علم ہونا،وغیرہ وغیرہ۔

اِسی طرح کوئی میوزک انسٹرومنٹ( جیسا کہ (Ukeleleسیکھنے کیلئے آپ کے پاس Ukeleleہونا چاہیے۔ آپکو اِس کی بُنیادی chordsکا عِلم ہونا چاہیے ، وغیرہ وغیرہ۔
2)ذاتی تصحیح، کوئی ہُنر سیکھنے کیلئے آپکو اُس ہُنر سے متعلق 3-4کتابیں، DVDsیا ویب سائیٹس درکار ہوتی ہیں لیکن یہ ذرائع وقت ضائع کرنے کیلئے نہیں ہونے چاہیں، اِس کا کیا مطلب ہوا؟ مِثال کے طور پر آپ کمپیوٹر کا کوئی بُنیادی پروگرام چلانا چاہتے ہیں اور اُس بُنیادی پروگرام کیلئے آپ کہیں کہ آپ پہلے تین یا چار کتابیں پڑھیں گے اور پھر کمپیوٹر پروگرام لکھیں گے تو یہ مُکمل طور پر غلط ہے اور سراسر وقت کا ضیاع یا procastinationکے زُمرے میں آتا ہے۔

کمپیوٹر کا کوئی بُنیادی پروگرام لکھنے کیلئے آپ اِن کتابوں میں سے یا ویب سائیٹس میں سے صرف اِتنی ہی معلومات لیں کہ جس سے آپ بُنیادی کمپیوٹر پروگرام لکھ سکیں، اِس کے لیے کمپیوٹر پروگرامنگ سے متعلق تین سے چار کتابیں پڑھ لینا مُناسب نہیں۔ہاں اگر ہُنر سیکھنے کے دوران آپ کو کوئی دِقت آرہی ہے تو اِس کے لیے آپکو کتابوں یا ویب سائیٹس سے کوئی مدد لینی پڑھ رہی ہے تو اِس میں کوئی ہرج نہیں۔


3)مِشقی رکاوٹیں یا Practice barriers، کوئی بھی ہُنر سیکھنے کیلئے پریکٹس barriersپر قابو پانا بڑا ہی ضروری ہوتا ہے یہ پریکٹس barriersذرائع کی عدم دستیابی، ماحولیاتی رکاوٹیں یا جذباتی رکاوٹیں ہوسکتی ہیں۔ذرائع کی عدم دستیابی یوں سمجھئیے کہ آپ ویب developmentکیلئے کوئی پروگرامنگ لینگوئج سکیھنا چاہتے ہیں اور آپ کے پاس سِرے سے کمپیوٹر ہی نہیں یا انٹرنیٹ تک مُناسب رسائی نہیں۔

ماحولیاتی رکاوٹوں میں ٹی وی، موبائل فون یا e-mailsہو سکتی ہیں۔جبکہ جذباتی رکاوٹیں بڑی دِلچسپ ہیں۔ جذباتی رکاوٹوں میں خوف، احمقانہ دِکھنا looking stupidیا embarrassmentہیں۔ جب بھی آپ کوئی نیا ہُنر سیکھ رہے ہوتے ہیں تو اِنسان اُس ہُنر کو سیکھتے ہوئے کچھ بُنیادی غلطیاں کرتا ہے اور اِن غلطیوں کیوجہ سے وہ بڑا دِلبرداشتہ ہوتا ہے اور خود کو بڑا ہی بیوقوف یا stupidمحسوس کرتا ہے، اُسے بعض اوقات یاروں ، دوستوں یا خاندان کیطرف سے طعنے یا تنقید بھی سُننا پڑتی ہے کہ تم یہ کیا کررہے ہو؟لیکن کوئی نیا ہُنر سیکھنے کیلئے یا کوئی بڑا کام کرنے کیلئے اِن جذباتی رکاوٹوں پر قابو پانا پڑتا ہے اور آگے بڑھنا پڑتا ہے۔

میرے نزدیک یہ Rapid Skill Acquisitionمیں سب سے بڑا دُشوارکام ہے۔ مصنف جوش کفمین یہ دعوٰی کرتا ہے کہ کوئی نئی سِکل سیکھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ جذباتی (emotional)ہوتی ہے نہ کہ ذہنی یا intellectualرکاوٹ۔
4) چوتھا اور اہم قدم بیس گھنٹوں کی مشق ہے کہ آپ نے کم ازکم بیس گھنٹے نئی سِکل کی پریکٹس کرنے میں لگانے ہوتے ہیں۔یہ بیس گھنٹے آپ روزانہ کے 60یا 90منٹ لگا کر پورا کرسکتے ہیں۔

جس میں پہلے چند گھنٹے اِس سِکل کی بُنیادی معلومات حاصل کرنے میں صرف کرنا ، اور باقی کا وقت اُس ہُنر کی دِل لگا کر پریکٹس کرنا ہوتی ہے۔ آپکو feedback loopفالو کرنا ہوتا ہے اور اپنی evaluationکرنا ہوتی ہے کہ آپ اِس ہُنر کو صحیح طریقے سے سیکھ بھی رہے ہیں کہ نہیں؟مثلاً کمپیوٹر پروگرامنگ میں کمپیوٹر آپکو ،آپکے ٹاسک کی آؤٹ پُٹ سکرین پر دِکھاتا ہے، کوئی دوسری زبان مثلاً فرنچ، جرمن، یا چینی زبان سیکھتے ہوئے آپ اپنی وڈیوز بنا کر دوستوں کیساتھ یا انٹرنیٹ پر شئیر کرسکتے ہیں اور لوگوں سے اِس پر رائے لے سکتے ہیں وغیرہ،وغیرہ۔

اِس تحریر کے آخر پر مِیں قارئین کو تجویز کروں گا کہ وہ یوٹیوب پر جا کر The First 20 Hour by Josh Kaufmannکی ٹیڈٹاک (Ted Talk)ضرور سرچ کریں، یا اگر موقع پا سکیں تو یہ کتاب تفصیل سے پڑھیں، امید ہے آپکا کام کرنے کا انداز اور سوچ دونوں بدل جائے گی۔ شکریہ!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :