
شہید مرغا
بدھ 30 دسمبر 2020

وسیم طارق
دکان پر بیٹھا کاروباری معاملات دیکھ رہا تھا کہ اچانک ایک جانی پہچانی سی آواز کانوں سے ٹکرائی"وسیم بھائی" سامنے دیکھا تو شہباز بھائی کھڑے تھے جو کاروباری حوالے سے میرے پڑوسی تھے لیکن اس دفعہ وہ اکیلے نہیں آئے تھے ان کے ہاتھوں میں مسلسل دھواں چھوڑتی ایک بریانی کی پلیٹ تھی جس کو لیے وہ میری طرف بڑھے. بارش کی برستی بوندوں کی آواز اور ٹھنڈی ہواؤں نے دسمبر کے سحر اور اداسی میں مزید اضافہ کر دیا تھا...یہ لیں جی چاول کھائیں یہ الفاظ جب بھی سننے کو ملیں دل کو جلا بخشتے ہیں لیکن اس موسم میں جب ہر کوئی سردی سے بھاگ کر گھروں میں دبکا بیٹھا تھا ان الفاظ کی تاثیر ہی کچھ اور تھی...
میں نے جب انھیں بے نظیر کی برسی کے ثبوت دئیے تو زرداری جیسے مرد حر کی طرح دیدہ دلیری سے بولے ہاں ہاں بے نظیر بھٹو، ہے تو بھٹو ہی ناں ایک ہی بات ہے. میں یہاں بلاول جیسا مرد حر بھی لکھ سکتا تھا لیکن اس پر کئی لوگوں کو اعتراض ہوتا اور میں اعتراضات سے بچ کر چلنے کا عادی ہوں... خیر مجھے بی بی اور ان کے جیالوں میں بہت سارے فرق نظر آنے لگ گئے تھے کہ اچانک میری نظر پلیٹ میں پڑی مرغے کی ٹانگ پر پڑی جو آج جمہوریت کی خاطر قربان ہو گیا تھا...آج اگر ان کی آخری آرام گاہ سے 1500 کلومیٹر دور بیٹھ کر میں ان کی ہی برسی کے چاول کھا رہا تھا تو یہ سب کچھ جمہوریت ہی کے مرہون منت تھا خیر وہ بھی اپنی پارٹی کے دفتر روانہ ہوئے اور میں بھی بریانی کو ٹھنڈا کر کے ان جذبوں کی توہین نہیں کر سکتا تھا ان کو نظروں سے اوجھل ہوتا دیکھ کر جو آخری الفاظ میں بول پایا وہ یہ تھے.
بھاگ لگے رین
(جاری ہے)
بامروت ہونے کا ثبوت دینے کے لیے میں نے ان سے اس نوازش کی وجہ پوچھی تو جزباتی جیالوں والے انداز میں فورا جواب دیا آج بھٹو کی ہے وہ کیا کہتے ہیں میں نے فورا برسی کا لقمہ دیا کیونکہ ہماری یہ بے معنی گفتگو بریانی کو ٹھنڈا کر رہی تھی..
ہاںں یاد آیا جی آج بھٹو کی برسی ہے میں نے تصحیح کے لیے کہا کہ بینظیر بھٹو کی انھوں نے نفی میں سر ہلایا کہ نہیں بھٹو کی میرے دوبارہ بتانے پر بھی وہ نا مانے اور ڈٹ گئے اور مجھے بی بی کی ہر بات پر ڈٹ جانیوالی خوبی کا احساس ہوا اور اس کہ جیالوں میں بھی اپنی لیڈر کی خوبیوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی لیکن اس میں بس تھوڑا سا فرق تھا وہ شاید حق بات پر ڈٹ جاتی ہوں گی اور جیالے ہر بات پر ڈٹ جاتے ہیں.میں نے جب انھیں بے نظیر کی برسی کے ثبوت دئیے تو زرداری جیسے مرد حر کی طرح دیدہ دلیری سے بولے ہاں ہاں بے نظیر بھٹو، ہے تو بھٹو ہی ناں ایک ہی بات ہے. میں یہاں بلاول جیسا مرد حر بھی لکھ سکتا تھا لیکن اس پر کئی لوگوں کو اعتراض ہوتا اور میں اعتراضات سے بچ کر چلنے کا عادی ہوں... خیر مجھے بی بی اور ان کے جیالوں میں بہت سارے فرق نظر آنے لگ گئے تھے کہ اچانک میری نظر پلیٹ میں پڑی مرغے کی ٹانگ پر پڑی جو آج جمہوریت کی خاطر قربان ہو گیا تھا...آج اگر ان کی آخری آرام گاہ سے 1500 کلومیٹر دور بیٹھ کر میں ان کی ہی برسی کے چاول کھا رہا تھا تو یہ سب کچھ جمہوریت ہی کے مرہون منت تھا خیر وہ بھی اپنی پارٹی کے دفتر روانہ ہوئے اور میں بھی بریانی کو ٹھنڈا کر کے ان جذبوں کی توہین نہیں کر سکتا تھا ان کو نظروں سے اوجھل ہوتا دیکھ کر جو آخری الفاظ میں بول پایا وہ یہ تھے.
بھاگ لگے رین
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.