
ماڈل ٹاؤن سے ساہیوال تک
منگل 22 جنوری 2019

زین خان
اندازہ کیجئے اُن بچوں پر کیا گزری ہو گی جنکے سامنے ان کے ماں باپ کو لہو میں لت پت کر دیا گیا-
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچوں کے والد کو 13 گولیاں جبکہ والدہ نبیلہ کو 10 گولیاں ماری گئی۔
CTD مسلسل مقتولین کو دہشتگرد ثابت کرنے پر تُلے ہوئے ہیں.یا رب ! جب ان بچوں کی آہ نکلی ہو گی تب تیرا عرش بھی تو لڑکھرایا ہو گا
معصوم بچے کس کے ہاتھ اپنے والدین کا لہو تلاش کریں؟ کیا اس جنگل کے قانون میں ان بچوں کو انصاف ملے گا؟ گورنمنٹ نے حسب روایت اہلکاروں کو معطل اور گرفتار کر لیا ہے اور JIT بھی بن گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے بھی لواحقین کے لئے 2 کروڑ امداد کا اعلان کر دیا ہے۔
(جاری ہے)
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کب تک عوام اس ظلم کی بھینت چڑھتے رہے گے؟ آخر کب تک یہ ادارے قتل و غارت کرتے رہے گے اور کب تک یہ عوام لاشیں اٹھاتی رہے گی؟ کیا کسی کو جعلی مقابلے میں مار دینا،دہشتگرد ڈکلئیر کرنا اور ملکی سالمیت کیلئے خطرہ قرار دے کر غائب کر دینا ہی قانون اور انصاف کی حکمرانی ہے؟
جہاں سیاستدانواں نے اپنی سیاست چمکائی وہیں ڈکٹیٹرز نے بھی سویلین اداروں سے اپنے بوٹ پالش کروائے۔ لحاظہ امن اور انصاف اس عوام کا ہی داؤ پر لگتا رہا ہے۔ دس سال تک شہباز شریف پنجاب میں برسراقتدار رہے لیکن پولیس گردی کو نہ بدل سکے ۔ بلکہ انکی ہی حکومت میں ماڈل ٹاؤن ہولناک واقعہ پیش آیا اور ذمہ دار آج بھی آزاد ہیں۔
تبدیلی سرکار جو بلند و بالا وعدے اور دعوے کر کے اقتدار میں آئی،وہ بھی ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ جس نعرہ پر PTI نے الیکشن کمپین چلائی اور کامیابی حاصل کی ”پنجاب میں پولیس کلچر کو بدلا جائے گا“۔ تبدیلی سرکار کے فرنٹ مین عثمان بزدار بھی ناکام دکھائی دے رہے ہیں ۔ پاکپتن DPO تبادلہ کیس ہو یا اسلام آباد IG تبادلہ کیس ، سب میں ہی PTI اپنے ہی منشور کے خلاف کھڑی نظر آئی۔
پولیس کا رویہ تب تک درست نہیں ہو سکتا جب تک اس محکمے کی ازسرِ نو تشکیل نہیں کر دی جاتی۔
بیوروکریسی کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہو گا اور عوام کے مال و جان کا تحفظ یقینی بنانا ناگزیر ہے۔ یہ قوم اب مزید سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ صرف اتنا ہی نہیں ، ہمیں بحیثیت قوم اپنے رویے کو بدلنا ہو گا ۔
نبی اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کی تعلیمات کے مطابق ہمیں اپنے اندر صبر اور برداشت کا مادہ پیدا کرنا ہو گا ! تبدیلی کسی قوم کے حکمران بدلنے سے نہیں آتی۔ ہر فرد کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہو گا۔ اکائی بدلنے سے دہائی بدلے گی۔ دہائیوں کے بدلنے سے ہی معاشرہ بدلے گا۔
الله اس ملک پر رحم فرمائے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.