
دنیا کی اقتصادی ترقی چین امریکہ تعلقات سے مربوط
منگل 14 جولائی 2020

زبیر بشیر
(جاری ہے)
تاریخ کا جائزہ لیاجائے تو معلوم ہوتا ہے کہ 1970 کی دہائی میں ، دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے معاشرتی نظام کا احترام کرنے کی بنیاد پر سفارتی تعلقات قائم کرنے کا درکھولا تھا۔
تاہم ، پچھلے کچھ سالوں میں ، چین - امریکہ تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگوں کو یہ امکان نظر آنے لگا کہ چین اور امریکہ سرد جنگ کی طرف گامزن ہیں۔ کچھ امریکی سیاست دان بھی چین اور امریکہ تعلقات کی خرابی کے ذمہ دار ہیں ۔ ان کے اپنے اور خاص مفاد پرست گروہ کے سیاسی اور معاشی مفادات کے لیے یہ لوگ چین اور امریکہ کےتعاون پر مبنی تعلقات کو خراب کر رہے ہیں اور جان بوجھ کر دونوں ممالک کو تنازعات اور تصادم کی طرف لے جا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ رواں سال کووڈ-۱۹ کی تشویشناک صورتِ حال میں ،باہمی تعاون مضبوط ہونے کی بجائے ، دونوں ممالک کے تعلقات تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ یہ سال امریکہ میں انتخابات کا سال ہے۔ اپنے ملک میں وبا کےحوالے سے اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو قربانی کے بکرے کی تلاش ہے ۔ یہ سوچ دونوں ملکوں کے ساتھ ساتھ عالمی امن کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔
حالیہ دنوں چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے چین-امریکہ تھنک ٹینک میڈیا ویڈیو فورم سے خطاب کرتے ہوئے چین اور امریکہ کے تعلقات کی بحالی سے متعلق تین تجاویز پیش کیں ،جن میں مذاکرات کے تمام راستوں کو کھلا اور متحرک رکھنا ، تعاون ، بات چیت ، اور کنٹرول کی تین فہرستیں مرتب کرنا اور انسداد وبا کے سلسلے میں تعاون کرنا شامل ہیں۔چین اور امریکہ کے تعاون کی فہرست کے بارے میں ، وانگ ای نے کہا کہ وہ ضروری منصوبے جن میں چین اور امریکہ تعاون کر سکتے ہیں ان کو واضح کرنا چاہیے ۔ فہرست جتنی طویل ہو گی اتنا ہی بہتر ہوگا ۔بات چیت کی فہرست میں ان مسائل کو درج کیا جانا چاہیے جن کے، اختلافات کے باوجود ، بات چیت کے ذریعے حل ہونے کی توقع ہے ۔کنٹرول کی فہرست میں دونوں فریقوں کے مابین تنازعات کو کم کرنے کے لیے ان مسائل کو شامل کیا جائے جن کو قلیل عرصے میں حل نہیں کیا جا سکتا ہے۔
کووڈ-19 کی وبا کے دوران بھی چین امریکہ تعلقات میں واضح دوری دیکھی گئی۔ مریکی ییل یونیورسٹی کے سینئر محقق اسٹیفن روچ نےاپیل کی کہ چین اور امریکہ کو مل کر وبائی بحران کے حل کے لیے کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے وبا کے خلاف چین کے ردِ عمل اور اقدامات کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ اگرچہ امریکہ ان اقدامات کو نہیں اختیار کر سکتا کہ جو اس وبا سے بچاو کے لیے چین نے اختیار کیے تھے لیکن یہ ضرور سیکھ سکتا ہے کہ اس وبا سے لڑنے کے لیے چین نے سائنسی طریقوں کا کس طرح سے موثر استعمال کیا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی ایک ملک دنیا بھر میں وائرس کے پھیلاؤ کو نہیں روک سکتا ہے۔ وبا ئی صورتحال کے پیش نظر چین اور امریکہ کو سائنسی تحقیق اور صحتِ عامہ سمیت دیگر شعبوں میں مل کر کام کرنا چاہیے ۔دونوں ممالک کے سائنسدانوں کو بھی ویکسین کی تحقیق اور اس کی تیاری میں پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
اسٹیفن روچ نے نشاندہی کی کہ کچھ امریکی سیاستدانوں نے اپنے سیاسی مفادات کی خاطر اس وبا کو چین کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا۔ امریکہ کو تعاون سے انکار کرنے کی بجائے مشترکہ مفادات کے حصول کو ممکن بنانے کے لیے چین کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے ۔
دنیا بھر کے ماہرین کا اتفاق ہے کہ امریکی فریق چین کے بارے میں زیادہ معقول اور متحمل سوچ اپنائے گا اور چین کے لیے مزید عملی اور استدلالی پالیسی تشکیل دے گا۔ یہ نا صرف چین اور امریکہ کے عوام کے بنیادی مفادات میں ہے ، بلکہ دنیا کے تمام ممالک کو چین اور امریکہ سے جو توقعات ہیں ان کے عین مطابق ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.