بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کرکے نسل کشی کررہاہے،صدرآزادکشمیر

مسئلہ کشمیر میں تین فریق ہیں، کشمیری کلیدی فریق ہیں،مسئلہ کشمیر پر شنوائی ہوئی نہ پذیرائی ،ا مریکااس سے متعلق اپنامؤقف تبدیل کرے یانہیں مسئلہ اٹھاتے رہیں گے،بہتربات یہ ہے کہ بھارت مذاکرات کی طرف لوٹ آئے،عالمی برادری کشمیریوں پر ہونیوالے بھارتی مظالم کا نوٹس لے،اڑی حملہ بھارت کی کشمیریوں پر مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری پاکستان کا پرچم لہرا رہے ہیں،مقبوضہ کشمیر کے عوام روزانہ بھارتی تسلط کو مسترد کرتے ہیں،اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے،سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا بھارت کی حماقت ہوگی،آزادکشمیر حکومت ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتی ہے،بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، پاک فوج نے ہمیشہ بھارت کے بلااشتعال اور مذموم مقاصد کو ناکام بنایا ہے آزادکشمیر کے صدر سردار مسعود خان کی کشمیر ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 2 اکتوبر 2016 16:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اکتوبر- 2016ء) آزادکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بھارت کی طرف سے ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم اور ان کی نسل کشی کررہاہے،مسئلہ کشمیر میں تین فریق ہیں اور کشمیری کلیدی فریق ہیں،مسئلہ کشمیر پر شنوائی ہوئی نہ پذیرائی ،ا مریکااس سے متعلق اپنامؤقف تبدیل کرے یانہیں مسئلہ اٹھاتے رہیں گے،بہتربات یہ ہے کہ بھارت مذاکرات کی طرف لوٹ آئے،عالمی برادری کشمیریوں پر ہونیوالے بھارتی مظالم کا نوٹس لے،اڑی حملہ بھارت کی کشمیریوں پر مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری پاکستان کا پرچم لہرا رہے ہیں،،مقبوضہ کشمیر کے عوام روزانہ بھارتی تسلط کو مسترد کرتے ہیں،اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے،ظلم کی انتہا یہ ہے کہ وہ خون بھی بہا رہے ہیں اور پانی بھی بند کر رہے ہیں، سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا بھارت کی حماقت ہوگی،آزادکشمیر حکومت ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتی ہے،بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، پاک فوج نے ہمیشہ بھارت کے بلااشتعال اور مذموم مقاصد کو ناکام بنایا ہے۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو کشمیر ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اڑی حملے اور ایل او سی پر کراس بارڈر فائرنگ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانا ہے،مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے ،مقبوضہ کشمیر کے عوام روزانہ ریفرنڈم کے ذریعے بھارتی قبضہ مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے بلا اشتعال اور مذموم حملوں کو ناکام بنا یا تاہم دنیا مصلحت کا شکار ہے اور اسی لیے خاموش ہے لیکن نہ تو کشمیریوں نے ہمت ہاری ہے اور نہ ہی پاکستان نے۔

صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیری اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک بھارت سے آزادی چھین نہ لیں،بھارت پاکستان کے ساتھ باہمی معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، آزاد کشمیر کے عوام پاکستانی افواج کے شانہ نشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ جانے سے پہلے کشمیری قیادت سے مشاورت کی، بین الاقوامی فورم پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی آواز اٹھانے پر وزیراعظم نوازشریف کے شکرگزار ہیں۔

صدر آزاد کشمیر نے ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے نتیجے شہید ہونے والے پاک فوج کے دونوں شہید اہلکاروں کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہارکیا اور کہا کہ کشمیری پہلے ہی بہت زیادہ قربانیاں دے رہے ہیں اور مزید کیا قربانی مانگی جاسکتی ہے، کشمیریوں کی جدوجہد دہشت گردی نہیں بلکہ جدو جہد آزادی ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارت خون بہا کرنسل کشی کررہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کر کے بھارت بہت بڑی حماقت کرے گا۔صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت نے گھبرا کر ایل او سی پر نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کا شوشا گڑھا لیکن ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہندوستان سے آزادی چھین نہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور کشمیری عوام بھارتی تسلط کو یکسر مسترد کر چکے ہیں،مسئلہ کشمیر میں تین فریق ہیں اور کشمیری کلیدی فریق ہیں، مسئلہ کشمیر پر شنوائی ہوئی نہ پذیرائی ،امریکااس سے متعلق اپنامؤقف تبدیل کریگا یانہیں مسئلہ اٹھاتے رہیں گے، بھارت کے لئے بہتری اسی میں ہے کہ وہ مذاکرات کی طرف لوٹ آئے، تحریک آزادی کی قیادت نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے ، ہم بھی مقبوضہ کشمیر پر اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔

(ار)