پنجاب حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور میں کھیلوں کے فروغ کیلئے جو اقدامات کئے ہیں اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، حکومت نے سپورٹس کی ترقی و ترویج کیلئے خطیر رقم مختص کی،وزیراعلیٰ شہبازشریف کے ویژن ’’کوئی اتھلیٹ پیچھے نہیں رہے گا‘‘ کے مطابق نوجوانوں کو سپورٹس کی جدید سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں

بدھ 2 مئی 2018 16:00

/ لاہور۔2 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2018ء) پنجاب حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور میں کھیلوں کے فروغ کیلئے جو اقدامات کئے ہیں اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، سپورٹس کا جدید انفراسٹرکچر قائم کردیا گیا ہے جس میں نوجوان کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، جتنی رقم پنجاب حکومت نے سپورٹس کے فروغ اور ترقی کیلئے مختص کی ہے کہ اتنی گزشتہ 65 برسوں میں بھی نہیں کی گئی ، اس خطیر رقم سے سپورٹس کے میگا منصوبے بنائے گئے ،یہ منصوبے صرف پنجاب میں بنائے گئے ہیں،آج پنجاب کے نوجوانوں کو پورے صوبے میں سپورٹس کی جدید سہولیات میسر ہیں جس سے نوجوان کھیلوں کی مثبت سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے ر ہے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کے ویژن ’’کوئی اتھلیٹ پیچھے نہیں رہے گا‘‘کے مطابق نوجوانوں کو ان کے گھر میں سپورٹس کی عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں جس کی وجہ سے آج کھیلوں کے گرائونڈز، جمنیزیم اور سٹیڈیم آباد ہیں ، پنجاب حکومت کے بنائے گئے میگا منصوبوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ پنجاب انٹرنیشنل سوئمنگ کمپلیکس بھی شامل ہے جو کہ نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس میں تعمیر کیا گیا ہے، چند ماہ قبل وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اس کا افتتاح کیا، اس کمپلیکس میں عالمی مقابلے بھی منعقد کرائے جاسکتے ہیں، صوبہ کے ہر ضلع میں جدید سہولتوں سے آراستہ جمنیزیم ہالز تعمیر کئے گئے ہیں جن میں ان ڈور گیمز کی تمام سہولتیں میسر ہیں، سپورٹس کو فروغ دینے کیلئے پنجاب حکومت نے تمام اضلاع میں 42سپورٹس جمنازیم تعمیر کروائے ہیں، 6جمنازیم کی تعمیر جاری ہے ،وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر بین الاقوامی معیار کاٹینس کورٹ بھی تعمیر ہوچکا ہے جس کا جلد فتتاح کر دیاجائے گا، عالمی نئے کھلاڑیوں کی تربیت کیلئے ٹینس اکیڈمی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے، سپورٹس بورڈ پنجاب نے 2011ء سے لیکر اب تک 4312سپورٹس گرائونڈز کو بحال اور نئے گرائونڈ قائم کرکے سپورٹس کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا،حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں قائم کئے گئے 4312بڑے سپورٹس گرائونڈز پر 18219کھیلوں کی سہولیات فراہم کرکے ریکارڈ قائم کیا ہے، پنجاب میں 3087گرائونڈز میں کرکٹ کھیلی جا سکتی ہے جبکہ صوبہ میں1000نئے گراؤنڈز بنائے جارہے ہیں،ملکی تاریخ میں اتنے گرائونڈز بنے کہ ملک کے کسی اور صوبہ میں اتنے نہیں بنائے گئے، یہ اعزاز پنجاب حکومت کو حاصل ہے،پنجاب حکومت کے تحت 4سالوں میں ہونیوالے یوتھ فیسٹیولز میں اب تک 84لاکھ افراد شرکت کرچکے ہیں،2011کے سپورٹس فیسٹیول میں 12لاکھ ،2012ء کے پنجاب یوتھ فیسٹیول میں 32لاکھ جبکہ پنجاب یوتھ فیسٹیول 2014میں 40لاکھ افراد شریک ہوئے جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے،پنجاب یوتھ فیسٹیول میں ہر شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے حصہ لیا، پنجاب یوتھ فیسٹیول میں 300سے زائد کھیل کھیلے گئے،پنجاب یوتھ فیسٹیولز 2011،2012 ء اور 2014 ء میں نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا دنیا بھر میں منوایا، پنجاب یوتھ فیسٹیولز میں نوجوانوں نے 31گینز ورلڈ ریکارڈ ز بنا کر دنیا کو حیرت میں ڈال دیا، گینز ورلڈ ریکارڈز بننے کی خبریں عالمی میڈیا پر بریکنگ نیوز کے طور پر چلائی گئیں،ملکی تاریخ میں پہلی بار 2پاکستانی نوجوانوں محمد صدی اور محمد راشد نے اٹلی کے شہر میلان میں گینز ورلڈ ریکارڈ شو میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا، یہ پہلا موقع ہے کہ گینز ورلڈ ریکارڈ انتظامیہ نے کسی پاکستانی کو اپنے ورلڈ ریکارڈ شو میں مدعو کیا ہے، محمد صدی نے 1740کلوگرام وزنی گاڑی اپنی مونچھوں سے کھینج کر اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا جبکہ محمد راشد نے ایک منٹ میں سر سے 61 بوتلوں کے ڈھکن کھول کر گینز ورلڈ ریکارڈ بنایا،2011، 2012اور2014 میں انٹرنیشنل سپورٹس فیسٹیولز کا بھی اہتمام کیا گیا ، انٹرنیشنل سپورٹس فیسٹیول میں مجموعی طور پر 45بین الاقوامی ٹیموں نے شرکت کی، ان میں برطانیہ، امریکہ، بھارت، آسٹریلیا، قطر ، افغانستان اور نیپال کی ٹیمیں شامل ہیں،پنجاب یوتھ فیسٹیول2011،2012 ء اور2014 ء میں انڈو پاک پنجاب گیمز کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں کبڈی، ریسلنگ، آرم ریسلنگ،مڈ ریسلنگ، میٹ ریسلنگ، باڈی بلڈنگ ،رسہ کشی، ویٹ لفٹنگ کے مقابلے منعقد کئے گئے،پنجاب یوتھ فیسٹیول کے کامیاب انعقاد اور عوام کی طرف سے ملنے والی بھرپور پذیرائی سے متاثر ہوکر دیگر صوبوں نے بھی اس کی تقلید کی ،سندھ حکومت نے سندھ فیسٹیول ، بلوچستان حکومت نے بلوچستان سپورٹس اور خیبر پختونخواہ نے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا انعقاد کیا،پنجاب یوتھ فیسٹیول 2014ء میں40لاکھ افراد نے شرکت کی، بدولت گینز ورلڈ ریکارڈ نے اسے دنیا کا سب سے بڑا فیسٹیول قرار دیا ہے جو کہ سپورٹس بورڈ پنجاب کی بہت بڑی کامیابی ہے، کبڈی پنجاب کا قدیم اور روایتی کھیل ہے، اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کبڈی کی مردوں و خواتین کی ٹیمیں بنائی گئیں، صرف دو سال کی محنت سے پاکستان کی مردوں کی کبڈی ٹیم نے کبڈی ورلڈ کپ میں چاندی اور خواتین کی ٹیم نے کانسی کا تمغہ جیتا پھر ورلڈکبڈی لیگ جیسے انٹرنیشنل سپورٹس ایونٹس میں حصہ لیا جس میں امریکہ ، کینیڈا، برطانیہ اور بھارت جیسی ٹیموں نے شرکت کی،سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان میں کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے، پنجاب یوتھ فیسٹیول کے ذریعے کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا گیا، قطر کی کرکٹ ٹیم اور برطانیہ کی لنکا شائر کی ٹیموں نے قذافی سٹیڈیم میں پاکستان کی اے ٹیموں کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلے، سپورٹس بورڈ پنجاب کے تحت ہونے والے سپورٹس اور یوتھ کے پروگرامز کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کی طرف سے سراہا گیا، ان کا پیغام ان کے خصوصی ایلچی نے سپورٹس بورڈ پنجاب میں میڈیا کے سامنے پڑھ کر سنایا، پیغام میں کہا گیا ہے کہ سپورٹس اور یوتھ کی بہتری کو جس طرح فروغ سپورٹس بورڈ پنجاب دے رہا ہے اس طرح بہت کم ممالک میں ہو رہا ہے،پنجاب حکومت کی سپورٹس لوور پالیسی کے ثمرات سب کے سامنے آچکے ہیں، پنجاب قائداعظم گیمز میں چیمپئن رہا اور گزشتہ ماہ پشاور میں ہونیوالی چوتھی بین الصوبائی گیمز میں بھی پنجاب کے کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اعزاز کا دفاع کیا اور پنجاب ایک بار پھر چیمپئن رہا، صوبائی وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ اور سیکرٹری سپورٹس پنجاب محمد عامر جان نے کہا کہ صوبہ بھر میں سپورٹس کے درجنوں میگا منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور چند تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں، ان منصوبوں کی تکمیل سے عوام سپورٹس کی جانب راغب ہوں گے اور گرائونڈز آباد ہوں گے، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کے ویژن کے مطابق نوجوانوں کو سپورٹس کی جدید سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سپورٹس بورڈ پنجاب نے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی سرپرستی میں سپورٹس کے جتنے منصوبے مکمل کئے ہیں ان کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، صوبہ بھر میں درجنوں جمنیزیم، ای لائبریریز، سپورٹس گرائونڈز، ہاکی و کرکٹ سٹیڈیم سمیت کئی منصوبے مکمل کرلئے ہیں اور چند تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اور ان پر کام تیزی سے جاری ہے، انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سپورٹس کو اولین ترجیحات میں رکھا اور اس کے فروغ کیلئے خطیر رقم بھی مختص کی، جتنا کام گزشتہ چند برسوں میں سپورٹس کی ترقی کیلئے کیا گیا ہے ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا، اب نوجوانوں کو سپورٹس کی جدید سہولتیں گھر کی دہلیز پر حاصل ہیں، وزیراعلیٰ کے ویژن کہ’’ کوئی اتھلیٹ پیچھے نہیں رہے گا‘‘کے مطابق ہر کھیل کے فروغ کیلئے کام کررہے ہیں، سپورٹس کا فروغ ہمارا مشن ہے جس کیلئے دن رات کام کیا جارہا ہے۔