پالیسی حکومت دیگی جس پر مکمل عملدرآمد انتظامی افسران کی ذمہ داری ہے،راجہ فاروق حیدر

سوشل میڈیا کا بے لگام استعمال نہیں ہونے دیں گے، سائبر کرائم پر سخت کارروائی کی جائے ،وزیر اعظم آزادکشمیر

منگل 8 مئی 2018 21:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2018ء) آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پالیسی حکومت دیگی جس پر مکمل عملدرآمد انتظامی افسران کی ذمہ داری ہے۔سوشل میڈیا کا بے لگام استعمال نہیں ہونے دیں گے سائبر کرائم پر سخت کارروائی کی جائے۔انتظامیہ اور پولیس کی فعالیت کا اثر براہ راست حکومتی کارکردگی پر پڑتا ہے۔

پاک فوج کے ساتھ ملکر ویلیج ڈیفینس کمیٹیوں کی تشکیل کا مرحلہ مکمل کیا جائے۔بیس کیمپ کی حکومت کی اولین ترجیح مسئلہ کشمیر ہے اس لئے کنٹرول لائن پر تعینات افسران کی دہری ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں لوگوں کو بروقت اور بہترین سہولتوں کی۔فراہمی کیلیے ہمہ وقت مستعد رہیں۔کارکردگی پر ستائش کا قائل ہوں لیکن عوام کے ٹیکس سے حاصل ہونے والی مراعات کے باوجود کارکردگی نہ دکھانے والوں کیلیے نرمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انتظامی افسران لوگوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے متعلقہ معاملات فوری طور پر وزیراعظم سیکرٹریٹ کو آگاہ کریں تاکہ ان کا ازالہ کیا جا سکے۔انٹری پوئنٹس پر پڑھے لکھے افراد تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں شائستگی کے ساتھ لوگوں سے ڈیل کرنا سکھایا جائے تاکہ آنے والے سیاحوں پر مثبت تاثر پڑے۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر ہاوس اسلام آباد میں انتظامیہ اور پولیس کے افسران کے اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کیا۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر اعجاز منیر،آئی جی ،پرنسپل سیکرٹری ،مظفرآباد،میرپور اور پونچھ ڈویزنڑ کے کمشنرز،ڈی آئی جیز،ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوے وزیراعظم نے چیف سیکرٹری ڈاکٹر اعجاز منیر کو ترقی پر مبارکباد دی اور آزادکشمیر میں تعیناتی کے دوران ان کی خدمات کو سراہا۔انہوں نے انتظامی افسران سے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہونیوالے فائرنگ کے واقعات میں فوری طور پر متحرک ہوں اور امدادی کاروائیاں کریں اور لوگوں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلیے دن رات ایک کر دیں۔

انہوں نے کنٹرول لائن پر تعینات افسران سے کہا کہ بھارتی فائرنگ کی اطلاع ملنے پر وہ فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور امدادی کاموں کی خود نگرانی کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کا حوصلہ بھی بڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ساتھ ملکر ویلیج ڈیفینس کمیٹیوں کی تشکیل کا مرحلہ مکمل کیا جاے۔وزیراعظم نے کہا کہ ٹریفک قوانین پر عملدرامد ہرصورت یقینی بنایا جاے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کاروائی کی جاے اس حوالے سے کوئی پریشربرداشت نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ریاست کا چہرہ ہوتی ہے عوام کے مسائل کے حل کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔انہوں نے پولیس افسران سے کہا کہ تھانہ پولیس کا چہرہ ہے اسے مثالی بنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاحوں سے انٹری پوائنٹس پر بدسلوکی کے واقعات ناقابل برداشت ہیں چیک پوائنٹس پر پڑھے لکھے اہلکاران تعینات کیے جائیں اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاے سیاحوں کی شکایات ر فوری کاروائی کی جاے۔

انہوں نے کہا کہ موزونیت کے اعتبار سے لوگوں کو ذمہ داریاں دینگے حکومتی اقدامات و پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنایا جاے۔انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بسنے والے عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ ذمہ داران کی عزت کی ہے مگر اس کا ناجایز فائدہ نہ اٹھایا جاے حکومتی پالیسی کے مغایر کام کرنے والے افسر سے کوئی رعائت و نرمی نہیں کی جائے گی۔

وزیراعظم نے ڈپٹی کمشنرز و ایس ایس پیز کو مخاطب کرتے ہوے کہا کہ آزادکشمیر میں۔شتر بے مہار سوشل میڈیا کی کوئی گنجائش نہیں ہے کسی کو بھی شرفاء کی پگڑیاں اچھالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اس لئے سائبر کرائم کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ بین الاضلاعی افسران کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید مربوط بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اہم معاملے سے متعلقہ امور فوری طور پر میرے نوٹس میں لائے جائیں تاکہ ان پر بروقت کارروائی کہ جاسکے۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے شہریوں کے ساتھ جہلم سمیت مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی وارداتوں کا نوٹس لیکر انہیں فوری طور پر پنجاب پولیس کے ساتھ رابطہ کر کے یکسو کیا جائے۔اس موقع پر آفیسران نے اپنے اپنے اضلاع و ڈویثرنز سے متعلقہ امور جناب وزیراعظم کے نوٹس میں لاے۔انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت کی گائیڈ لائنز پر مکمل عملدرآمد کیلیے وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔