ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے سندھ کو کرپشن خونریزی بھتہ خوری اور مسائل کے انبار کے سواء کچھ نہیں دیا، سینیٹر سراج الحق

حکمرانوں نے سندھ میں نفرتوں کے بیج بوئے اپنے مفادات کے لئے لوگوں کو آپس میں لڑایا ہے مگر اب یہ کھیل مزید نہیں چلے گا، اب یہ نہیں ہو گا کہ ابا اور پتر وزیراعظم بنیں اب عوام راج کریں گے،حیدرآباد کے عوام اب ایسے لوگوں سے نجات حاصل کرکے رہیں گے،خطاب

اتوار 15 جولائی 2018 22:20

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2018ء) متحدہ مجلس عمل کے سینئر نائب صدر امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے سندھ کو کرپشن خونریزی بھتہ خوری اور مسائل کے انبار کے سواء کچھ نہیں دیا، اب یہ نہیں ہو گا کہ ابا اور پتر وزیراعظم بنیں اب عوام راج کریں گے، اربوں روپے کے فنڈز خرچ ہونے کے باوجود حیدرآباد تباہ حال ہے لوگ پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں، ہر طرف کچرے کے ڈھیر اور گندا پانی بہتا ہوا نظر آتا ہے، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کا بھی فقدان ہے۔

وہ سٹی گیٹ سے شروع ہونے والی ریلی کے لطیف آباد نمبر 8 مارکیٹ چوک پر اختتام کے موقع پر خطاب کر رہے تھے، اس سے پہلے سینیٹر سراج الحق نے ریلی کی قیادت کی جو سٹی گیٹ سے شروع ہو کر شہر کے مختلف علاقوں سے گزرتی ہوئی فتح چوک پہنچی اور وہاں سے لطیف آباد نمبر 12 سے ہوتی ہوئی لطیف آباد نمبر 8 مارکیٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میں نے ابھی شہر اور لطیف آباد کے بیشتر حصے دیکھے ہیں ہر جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں گندا پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہے سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، گذشتہ 30 سال میں ایم کیو ایم مختلف حکومتوں میں شامل رہی ہے اور پیپلزپارٹی کی حکمرانی رہی ہے لیکن حیدرآباد شہر اور لطیف آباد کی حالت نہیں بدلی، شہری پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں آلودہ پانی پینے اور گندگی کی وجہ سے بیماریاں پھیل رہی ہیں، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کا شدید فقدان ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے سندھ سے وفاداری نہیں کی، خونریزی بدامنی بھتہ خوری کے سواء کچھ نہیں دیا، لوگ شدید غربت کا شکار ہیں پڑھے لکھے نوجوان بھی بیروزگاری کی وجہ سے پریشان ہیں، حکمرانوں نے 30 سال میں اپنے بینک بیلنس میں اضافہ کیا ہے، درجنوں شوگرملیں اور کارخانے بنائے ہیں اور عوام کو مسائل کے دلدل میں دھکیل رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے سندھ میں نفرتوں کے بیج بوئے اپنے مفادات کے لئے لوگوں کو آپس میں لڑایا ہے مگر اب یہ کھیل مزید نہیں چلے گا، حیدرآباد کے عوام اب ایسے لوگوں سے نجات حاصل کرکے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ مخلوط حکومت بنی تو ابو آصف زرداری وزیراعظم ہوں گے اور ابو نے کہا ہے کہ مخلوط حکومت تو پتر وزیراعظم بنے گا، کیا یہ ملک اسی لئے بنا ہے کہ ابو اور پتر حکمرانی کریں، اب یہ نہیں چلے گا اب غریب عوام راج کریں گے، غریب اسمبلیوں میں اور منتخب ایوانوں میں پہنچیں گے، اسلامی نظام آئے گا اور قانون کی حکمرانی ہو گی، انہوں نے کہا کہ ظالم سرمایہ داروں جاگیرداروں وڈیروں لینڈ مافیا بھتہ مافیا شوگر مافیا کا دور اب ختم ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ میں سراج الحق اللہ کا بندہ اور حضورﷺ کا امتی ہوں، دو بار کے پی کے میں سینئر وزیر اور دو بار وزیر خزانہ رہا ہوں، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سپریم کورٹ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ اگر بلاامتیاز احتساب ہو تو پارلیمنٹ میں صرف سراج الحق باقی رہ جائے گا، یہ اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے، متحدہ مجلس عمل کی قیادت اور امیدواروں میں سے کوئی بھی کرپشن کے اسکینڈلز میں ملوث نہیں، انہوں نے کہا کہ میں جرگہ لے کر ضلع حیدرآباد، سٹی اور لطیف آباد کے پاس حاضر ہوا ہوں کہ وہ متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کو 25 جولائی کو ووٹ دیں اور "کتاب" پر ٹھپہ لگائیں، انہوں نے کہا کہ "کتاب" آپ کے روشن مستقبل کی ضمانت اور آخرت میں کامیابی کی راہ ہے اس لئے اپنی آئندہ نسلوں کی ترقی خوشحالی اور اسلامی نظام کے لئے آگے آئیں اور کتاب کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں، انہوں نے اپیل کی کہ لطیف آباد سے متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں حلقہ این اے 226 قومی اسمبلی سے انجینئر حافظ طاہر مجید، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 64 سے ڈاکٹر سیف الرحمن، صوبائی حلقہ پی ایس 65 سے سید ناصر کاظمی، حیدرآباد سٹی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 227 سے کرامت راجپوت، حلقہ پی ایس 66 سے مرد قلندر اور ممتاز سماجی کارکن عبدالوحید قریشی، صوبائی حلقہ پی ایس 67 سے فرہاد علی ایڈوکیٹ اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 63 سے مجلس عمل کے امیدوار آصف رضا کھوسو کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں تاکہ آپ کے روشن مستقبل اور اسلامی پاکستان کے لئے راہ ہموار ہو سکے۔

ریلی میں متحدہ مجلس عمل کے قومی اسمبلی کے رہنماء اور امیدوار حافظ طاہر مجید، کرامت راجپوت، عبدالوحید قریشی، جے یو آئی کے صوبائی ترجمان مولانا تاج محمد ناہیوں، ڈاکٹر سیف الرحمن، سید ناصر کاظمی، جے یو آئی کے رہنماء حافظ اعظم جہانگیری، خالد حسن دھامرہ، فرہاد علی ایڈوکیٹ، آصف رضا کھوسو اور دیگر شامل تھے۔