قومی اسمبلی کی 99 نشستوں کے نتائج، پاکستان تحریک انصاف 57 نشستوں کے ساتھ سرفہرست،27 نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ (ن) دوسرے نمبر پر‘ آزاد امیدوار اور ایم ایم اے 5,5 نشستیں حاصل کر چکے، مسلم لیگ (ق) اور بلوچستان نیشنل پارٹی دو دو نشستوں پر کامیاب

جمعہ 27 جولائی 2018 01:50

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے اعلان کردہ قومی اسمبلی کی 99 نشستوں کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 57 نشستوں کے ساتھ سرفہرست رہی جبکہ 27 نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ (ن) دوسرے نمبر پر موجود ہے‘ آزاد امیدوار اور ایم ایم اے کے امیدوار 5,5 نشستیں حاصل کر چکے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ق) اور بلوچستان نیشنل پارٹی کو دو دو نشستیں حاصل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نتائج کے مطابق خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت کی تینوں نشستیں بھی اسی کے حصے میں آئیں جبکہ خطہ پوٹھوہار کی قومی اسمبلی کی اکثریتی نشستیں بھی پی ٹی آئی سمیٹنے میں کامیاب رہی۔

(جاری ہے)

سیالکوٹ کی پانچوں نشستیں مسلم لیگ (ن) جیتنے میں کامیاب رہی۔ گوجرانوالہ کی بھی 6 نشستیں مسلم لیگ (ن) نے حاصل کرلیں۔

وہاڑی ‘ بہاولنگر اور بہاولپور میں بھی مسلم لیگ (ن) کا پلڑا بھاری رہا جبکہ ملتان‘ ڈیرہ غازی خان‘ راجن پور میں پاکستان تحریک انصاف اکثریتی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔اندرون سندھ میں پیپلز پارٹی کو خاصی پذیرائی ملی‘ عمر کوٹ‘ ٹنڈوالہ یار‘ ٹنڈو محمد خان‘ ٹھٹہ‘ دادو میں اس کے امیدوار کامیاب رہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے کراچی میں حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے اب تک کے جاری کردہ قومی اسمبلی کے حلقوں کے نتائج کی تفصیل کچھ یوں ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 1 چترال سے متحدہ مجلس عمل کے مولانا عبدالاکبر چترالی 43616 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عبداللطیف 38481 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین کے سلیم خان 32635 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 60.97 فیصد رہی۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 2 سوات I سے پاکستان تحریک انصاف کے حیدر علی خان 61687 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیر مقام 41125 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ متحدہ مجلس عمل کے نوید اقبال 18055 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 43.29 فیصد رہی۔