Live Updates

چونکا دینے والے سوالات اور واقعات بتانے آیا ہوں.شہبازشریف

نیب کے عمل پر کوئی کمیٹی نہیں بنائی جا سکتی. وفاقی وزیرقانون

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 17 اکتوبر 2018 13:42

چونکا دینے والے سوالات اور واقعات بتانے آیا ہوں.شہبازشریف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 اکتوبر۔2018ء) وفاقی دارالحکومت میں قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے اور نیب کی ٹیم نے آشیانہ ہاﺅسنگ اسکینڈل میں گرفتار قائدحزب اختلاف شہباز شریف کو اجلاس میں شرکت کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچایا. اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بعض چونکا دینے والے سوالات اور واقعات بتانے آیا ہوں ،منتخب راہنما کو بھونڈے طریقے اور فراڈ سے گرفتار کیا گیا ،تحریک انصاف اور نیب کا چولی دامن کا ساتھ ہے، مرضی کے دھاندلی زدہ نتائج حاصل کرنے کی کوششیں کی گئیں.

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آشیانہ ہاﺅسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار قائدحزب اختلاف شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے جس کا مطالبہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سامنے آیا. قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ شاید تاریخ کا جبر ہے یا تاریخ رقم کی جارہی ہے ، میں یہاں مقدمے کے میرٹ یا فیکٹس پر بات نہیں کروں گا بلکہ تحریک انصاف اور نیب کے ناپاک الائنس پر بات کرنا چاہتا ہوں.

انہوں نے کہا کہ عمران خان دھاندلی کی پیداوار وزیراعظم ہیں، 13 مئی کو ہمارے خلاف دہشت گردی کے مقدمے قائم کیے گئے،مسلم لیگ کے راہنماﺅں کونیب کے عقوبت خانوں میں پہنچایا گیا،شیخ رشید نے کہا تھا کہ شہبازشریف جیل کی ہوا کھائے گا،چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈر5 اور 6 جولائی کے درمیان تیارکرلیے تھے،نیب نے ضمنی انتخاب سے پہلے موخرفیصلے پرعمل درآمد کیا.

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ عمران خان کی چھوڑی ہوئی سیٹیں ہم نے جیتیں،ثابت ہوگیا کہ الیکشن دھاندلی زدہ تھا،یا تو عام انتخابات کا نتیجہ غلط تھا یا ضمنی انتخاب کے نتائج غلط ہیں، اپوزیشن کےارکان کو نیب نے نشانے پررکھا ہوا ہے،ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دو ماہ میں اتنی بڑی تبدیلی آجائے،ضمنی انتخاب سچا تھا یا عام انتخابات جعلی تھے،اس جھوٹ کے پلندے سے اس نظام کو خطرہ پہنچ سکتا ہے.

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ پر نظام کو بچانے کی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے،میں یہاں اپنے اوپرالزامات کی صفائی پیش کرنے نہیں آیا،میری جھولی میں عوامی خدمت،امانت اور دیانت کے سواکچھ نہیں،پارلیمنٹ نے فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیایہاں جنگل کا قانون ہوگا،اگرکوئی فاشسٹ ہے تواسے ہٹلر اورمسولینی کاانجام یاد رکھنا چاہیے.

قائد حزب اختلاف نے نیب میں جاری تفتیش کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا اور ایوان کو بتایا کہ نیب والے صاف پانے میں لے گئے اور آشیانہ میں گرفتار کیا اور تفتیش کے دوران چین اور ترکی میں سرمایہ کاری سے متعلق سوالات پوچھے جارہے ہیں. شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے دوران تفتیش کہا ہمارے پاس شواہد ہیں کہ آپ کی اور آپ کے بچوں کی چین اور ترکی میں سرمایہ کاری ہے، میں نے کہا اگر ثبوت ہیں تو ابھی یہاں لے آئیں، یہ نیب ہے یا نیشنل بلیک میلنگ بیورو، پنجاب کو خون پسینہ دیا اور 18 گھنٹے کام کیا.

نیب والے کہتے ہیں آپ خواجہ آصف کے خلاف گواہی دیں گے، میں نے کہا آپ کو خیال نہیں آتا، مجھے لوگوں کے خلاف گواہی دینے کے لیے بلایا ہوا ہے، مجھے جس کیس میں بلایا گیا ہے اس حوالے سے باتیں پوچھی جائیں اور اس کی شکایت نیب ڈائریکٹر سے بھی کی ہے. انہوں نے کہا کہ پہلا موقع ہے اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے گرفتار کیا گیا، منتخب اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے اور بھونڈے طریقے سے گرفتار کیا گیا.

شہبازشریف نے ایوان میں نیب کے اس عمل پر کمیٹی بنانے کی درخواست کی. وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا کہ نیب کے عمل پر کوئی کمیٹی نہیں بنائی جا سکتی. وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ لیڈرآف اپوزیشن نے نیب کے عمل پرکمیٹی بنانے کی درخواست کی ہے لیکن قانون اس کی اجازت نہیں دیتا. انہوں نے مزید کہا کہ رول تھرٹی ون تھری اے کہتا ہے کہ جومعاملہ عدالت میں ہوتو اس پربحث نہیں ہوسکتی،نیب آرڈینینس کا سیکشن 24 کہتا ہے کہ نیب کسی بھی وقت گرفتار کرسکتا ہے.

وزیر قانون نے کہا کہ میرا کام آپ کو بتانا ہے آپ مانیں یا نہ مانیں اور نیب نے خود اقدامات اٹھائے،حکومت نے کوئی ہدایت نہیں کی. قبل ازیں پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہباز شریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں. نیب ٹیم نے شہباز شریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہباز شریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے.

شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیر کسی سے نہیں مل سکیں گے. اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ انہیں لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

(جاری ہے)

نون لیگ کے اراکان پارلیمنٹ شہباز شریف سے ملاقات کے لیے قائد حزب اختلاف کے چیمبر میں پہنچے تاہم سیکورٹی نے اندر جانے سے روک دیا. ملاقات کی اجازت ملنے پر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور مسلم لیگ کے رہنما سردار ایاز صادق نے شہباز شریف سے ملاقات کی.

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات