Live Updates

لال چوک کی طرف مارچ کو روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں نافذ، مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے کل کولگام کی طرف مارچ کی کال

منگل 23 اکتوبر 2018 18:36

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے قتل عام کے واقعات اوردیگر ظالمانہ اقدامات کے خلاف (آج) بدھ کولال چوک کی طرف مارچ کوناکام بنانے کیلئے سرینگر میںسخت پابندیاں عائد کردیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مارچ اور احتجاجی دھرنے کی کال مشترکہ حریت قیادت نے اتوار کو کولگام کے علاقے لارو میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چار لڑکوں سمیت دس نوجوانوںکے قتل کے خلاف احتجاج کے طورپر دی تھی ۔

انتظامیہ نے لال چوک کی ناکہ بندی کر دی جبکہ سڑکوںپر رکاوٹیں کھڑی کر دیں اور خار دار تاریں بچھادیں۔ وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میںتعلیمی ادارے بند کردئے گئے اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔ میرواعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک اور ظفر اکبربٹ نے پابندیوں کو توڑتے ہوئے مارچ کی قیادت کرنے کی کوشش کو توبھارتی پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

دیگر حریت رہنماسیدعلی گیلانی ، محمداشرف صحرائی ،آغا سیدحسن الموسوی الصفوی، پرے حسن فردوسی ،ہلال احمد وار ، بلال صدیقی ،مختار احمد وازہ اور محمد یاسین عطائی پہلے ہی گھروں یا جیلوں میں نظربند ہیں۔ ایوان صنعت وتجارت کشمیر اور ٹریڈرس اینڈمینو فیکچررز فیڈریشن سمیت مختلف تاجر تنظیموں کے ارکان نے سخت پابندیوں کے باوجود سرینگر کے علاقوں راجباغ اور لالچوک میں احتجاجی مارچ کئے۔

تاہم بھارتی پولیس نے انہیں لالچوک جانے سے روک دیا۔ اسلام آباد قصبے میں بھی بارایسوسی نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔جنوبی کشمیر کے اضلاع اسلام آباد، کولگام، پلوامہ اور شوپیان جبکہ جموں خطے کے علاقوں کشتواڑ، پونچھ اور ڈوڈہ میں کولگام قتل عام کے خلاف آج مسلسل دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ دریں اثناء مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا تازہ شکاربننے والے شہداء کی فاتحہ خوانی اور ان کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کل کولگام کی طرف مارچ کی کال دی ہے۔

اس سے پہلے مشترکہ قیادت نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس کے نام ایک پٹیشن بھیجی ہے جس میں ان پر زوردیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں قتل وغارت کو بند کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ میرواعظ عمرفاروق نے ایک ٹویٹ میں مقبوضہ علاقے میں نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرنے پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی تعریف کی ہے۔ انہوںنے بھارت پر زوردیا کہ تنازعہ کشمیر کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرائے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ نے کولگام میں نوجوانوں کے قتل کی مذمت کے لیے (آج) بدھ کو پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات