مقبوضہ کشمیر میں لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف (کل)مکمل ہڑتال کی جائے گی

شوپیان میں شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں کی شرکت جماعت اسلامی کے بعد لبریشن فرنٹ پر پابندی کا مقصد کشمیریوں کی مبنی برحق جدوجہد کو طاقت کے بل پر دبا ناہے ، حریت قیادت

ہفتہ 23 مارچ 2019 19:06

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف (کل) اتوار کو مکمل ہڑتال کی جائیگی۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔ بھارتی حکومت نے غیر قانونی طورپر نظربند محمد یاسین ملک کی زیر قیادت جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ پر آزادی پسند سرگرمیوں کی وجہ سے پابندی عائد کی ہے۔

یاسین ملک اس وقت کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند ہیں۔ مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جماعت اسلامی کے بعد لبریشن فرنٹ پر پابندی کا حکم سیاسی انتقام اورکشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے کے سوا کچھ نہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہاگیا کہ اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے بھارت کشمیریوں کو اپنی جائز جدوجہد سے دستبردار نہیں کراسکتا۔

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ نے ایک بیان میں پابندی کو نریندرمودی کی سربراہی میں بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ اور انتخابی حربہ قراردیا ہے۔دریں اثناء گزشتہ روزبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے دونوجوانوں یاسر احمد شاہ او رشوکت احمد کی نماز جنازہ میں آج شوپیان میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ ہزاروں لوگ شہیدنوجوانوں کے آبائی علاقوں حرمین اور ارہامہ میں جمع ہوئے اور ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

جنازے کے شرکاء نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یاسر احمد شاہ کے جنازے کے موقع پر مجاہدین کا ایک گروپ وہاں نمودار ہوااورہوائی فائرنگ کرکے شہید نوجوان کو سلامی پیش کی ۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںبارہ سالہ لڑکے عاطف احمد میر کی شہادت پر آج ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

قابض انتظامیہ نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی طور پر نظر بند امیر ڈاکٹر عبدالحمید فیاض پر کالا قانون ’پبلک سیفٹی ایکٹ‘ لاگو کر کے انہیں جموں خطے کی کٹھوعہ جیل میں منتقل کر دیا ہے۔کشمیری تاجر برادری اور سول سوسائٹی کے ارکان نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اونتی پورہ کے سکول پرنسپل رضوان اسد کے زیر حراست قتل کی تحقیقات کیلئے ایک آزادانہ خصوصی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ۔

بھارتی پولیس نے رضوان اسد کو 18اور 19مارچ کی درمیانی رات کو سرینگر میں حراست کے دوران بہیمانہ تشدد کرکے شہیدکرد یا تھا۔ادھر تحریک وحدت اسلامی کے چیئرمین نثارحسین راتھر نے سرینگر میں ایک تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے جبکہ ماس موومنٹ کی سرپرست فریدہ بہن جی اور کل جماعتی حریت حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر سید عبداللہ گیلانی نے اپنے بیانات میں یوم پاکستان پر پاکستانی حکومت اور عوام کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد دی ہے۔ بھارتی پولیس نے نئی دلی میں انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن محمد احسن اونتو کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن جا رہے تھے۔