وزیر اعظم سری نگر جانے کا اعلان کریں جماعت اسلامی ساتھ ہوگی،سینیٹر سراج الحق

کشمیر میں قیامت برپا ہے ،آزادی کا واحد راستہ جہاد ہے،فیصلہ سازوں کو کشمیر کے حوالے سے جلد کوئی فیصلہ کرنا ہوگا،15ستمبر کوکوئٹہ ،20کو سرگودھا اور 6اکتوبر کو لاہور میں آزادی کشمیر مارچ کریں گے، امیر جماعت اسلامی

جمعہ 13 ستمبر 2019 23:25

وزیر اعظم سری نگر جانے کا اعلان کریں جماعت اسلامی ساتھ ہوگی،سینیٹر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم سری نگر جانے کا اعلان کریں جماعت اسلامی سب سے آگے ہوگی۔ ہمارے فیصلہ سازوں کو کشمیر کے حوالے سے جلد کوئی فیصلہ کرنا ہوگا۔کشمیر میں ایک قیامت برپا ہے ۔کشمیر کی آزادی کا واحد راستہ جہاد ہے ۔یواین او یا سلامتی کونسل کشمیر یوں کو آزادی نہیں دے گی۔

چالیس دنوں سے لوگ موت و حیات کی کشمکش میں ہیں ۔وزیر اعظم ہمیں مودی سے نہ ڈرائیں ،ہمارا ہر نوجوان صلاح الدین ایوبی ،محمود غزنوی اور محمد بن قاسم ہے ۔مودی اور آرایس ایس کے غنڈے خطرناک ہیں تو ہمارے مجاہد ایسا گھیرا ڈالیں گے کہ انہیں بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔جموںو کشمیر اور لداخ بھارتی فوجیوں کے قبرستان بنیں گے ۔

(جاری ہے)

کشمیر کے نہتے عوام 15لاکھ بھارتی فوج کا مقابلہ کررہے ہیں۔

15ستمبر کوکوئٹہ ،20کو سرگودھا اور 6اکتوبر کو لاہور میں آزادی کشمیر مارچ کریں گے ۔6اکتوبر تک حکومت نے کوئی فیصلہ نہ کیا تو پھر پاکستان اور کشمیر کے عوام فیصلہ کریں گے ۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے چکوال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم اور امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے بھی خطاب کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم اب حکمرانوں سے تقریریں نہیں عملی اقدام چاہتی ہے ۔ بدترین کرفیو میں کشمیر ی اپنے مردوں کو گھروں میں دفنانے پر مجبور ہیں ہسپتال لاشوں اور زخمیوں سے بھر گئے ہیں ۔ہر گھر کے سامنے فوجی کھڑا ہے ۔معصوم بچے اور بیمار دم توڑ رہے ہیں اور اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے ادارے اور پوری دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کمزور اور بے بس لوگوں کا نہیں جرأت کے ساتھ میدان میں کود جانے والوں کا ساتھ دیتی ہے ۔وزیر اعظم نے مظفر آباد جانے اور جلسہ سے خطاب کرنے کی دعوت دی تھی مگر میں انہیں کہا کہ مظفرآباد ،لاہور اور اسلام آباد میں جلسوں کا مودی پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔مودی اس دن بھاگے گا جب آپ سری نگر کا رخ کریں گے ۔آپ نے جس دن سری نگر جانے کا اعلان کیا میں آپ سے چارقدم آگے ہونگا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں کا ہی تسلسل ہے اور پہلے سال میں ہی ناکامی کی تصویر بن گئی ہے ۔حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں میں سے ایک بھی پورا نہیں کرسکی ۔ایک کروڑ نوکریوں ،پچاس لاکھ گھروں اور معیشت کی بہتری کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ۔معیشت تباہ ہے۔ورلڈ بنک اورآئی ایم ایف کے لوگ مالک مکان کی طرح ہمارے معاشی اداروں میں آکر بیٹھ گئے ہیںاور ہمارے حکمران ہاتھ باندھ کر سامنے کھڑے حاضر جناب حاضر جناب کی صدائیں بلند کررہے ہیں۔

بدترین مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کررکھا ہے ۔کارخانے اور صنعتیں بند ہیں اور سرمایہ کار ملک سے بوریا بستر سمیٹ کر بھاگ رہے ہیں۔ کرپشن کو ختم کرنے کے دعویداروں کی حکومت میں کرپشن کی جڑیں مزید گہری ہوگئی ہیں۔سابقہ حکومتوں میں ناجائز کام کیلئے اور موجودہ حکومت کے دور میں جائز کام کیلئے بھی رشوت دینا پڑتی ہے ۔کسان اور مزدور خون پسینہ ایک کرنے کے باوجود بھوکے سوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پولیس کو ٹھیک کرنے کے بڑے بلند و بانگ دعوے کئے تھے مگر ہر ضلع کے تھانہ میں روزانہ کوئی نہ کوئی صلاح الدین مارا جاتا ہے ۔تھانوں میں انسانیت کی تذلیل ہر روز کا معمول ہے ۔تبدیلی اور احتساب کے سارے نعرے نقش بر آب ثابت ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی اور خوشحالی صرف اللہ کے نظام سے آسکتی ہے ۔ جماعت اسلامی ملک میں نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کی جدوجہد کررہی ہے ۔

اصل متبادل ہم ہیں۔پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی و خوشحال پاکستان بنانے کی جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں ۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر العظیم نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکمران بھارت کے ذہنی غلام ہیں ۔وزیر اعظم کہتے تھے کہ مودی کامیاب ہوگیا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوجائے گااور مودی نے آتے ہیں کشمیر پر ایسا وار کیا کہ وادی کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے اسے اپنی ریاست قراردیدیا۔اب ہمارے وزیراعظم جلسے کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا کام احتجاجی جلسے جلوس کرنا نہیں ہوتا ۔عوام اپنے حکمرانوں سے اسلامی غیر ت وحمیت اور جرأت کا مظاہر ہ چاہتے ہیں۔وزیر اعظم کو ایل اوسی کی طرف مارچ کرنا اور بھارت کو للکارنا چاہے تھا۔