Live Updates

حکمرانوں کی کرسی جتنی مضبوط ہوتی ہے اتنی ہوتی نہیں، عارف نظامی

میرا خیال ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان مذہب کارڈ کھیل رہے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو پتا ہے،سسٹم جاتا رہا، تو کسی کو کچھ نہیں ملے گا۔ سینئر تجزیہ کار عارف نظامی کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 30 ستمبر 2019 21:08

حکمرانوں کی کرسی جتنی مضبوط ہوتی ہے اتنی ہوتی نہیں، عارف نظامی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 ستمبر2019ء) سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی کرسی جتنی مضبوط ہوتی ہے اتنی ہوتی نہیں، میرا خیا ل ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان مذہب کارڈ کھیل رہے ہیں،موجودہ صورتحال میں عمران خان کو خوشامدیوں سے بچنا چاہیے ۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب کو چاہیے کشمیر ایشو پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میرا خیا ل ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان مذہب کارڈ استعمال کررہے ہیں،تحریکیں شروع کسی نام سے شروع ہوتی ہیں اور ختم کسی اورٹارگٹ پر ہوتی ہیں۔ن لیگ نے دھرنے سے متعلق جوبیان دیا،لگتا ہے کہ نوازشریف کی آواز دب گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ن لیگ اور پیپلزپارٹی سمجھتے ہیں کہ اگر جوتیوں میں دال بٹنا شروع ہوگئی اور سسٹم جاتا رہا، توان کا نقصان ہی ہوگا، پھر کسی کو کچھ نہیں ملے گا۔

موجودہ صورتحال میں عمران خان کو بھی سوچنا چاہیے اور خوشامدیوں سے بچنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مدینے کی ریاست کی بات پاکستا ن کوفلاحی ریاست بنانے کی بات ہے۔پہلی بات توقائد کے پاکستان میں جیواور جینے دو، سب مل سکتا ہے۔لیکن عمران خان کو مدینے کی ریاست کے نقش قدم پر چلنے کیلئے سب سے پہلے اپنے اندرحوصلہ پیدا کرنا ہوگا اپنے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنائیں، تاہم عمران خان مذہبی کارڈ استعمال نہیں کررہے۔

فضل الرحمان کہتے ہیں کہ میں 15لاکھ لوگ لے آؤں گا، وہ ٹی وی دیکھ کر نہیں بلکہ مولانا کی کال پر نکلیں گے۔ناموس رسالت ﷺ پر ہر کوئی جان دینے پر تیار ہوتا ہے۔ عارف نظامی نے کہا کہ عمران خان کو خوشامدیوں سے بچنا چاہیے۔کل ان کے استقبال کیلئے کوئی ہار لے کرگیا ہوا تھا، مولانا طاہر اشرفی چوغہ لے کرگیا ہوا تھا۔ یہ سب اپنی نوکری پکی کررہے ہیں۔

لیکن کچھ مشیروں کی چھٹی ہونے والی ہے۔ایئرپورٹ پر کرسیاں ٹوٹ گئیں، کوئی بات نہیں اصل کرسی مضبوط ہونی چاہیے۔کرسی کا بیک گراؤنڈ یہ ہے کہ کرسی جتنی مضبوط ہوتی ہے اتنی لگتی نہیں۔ بھٹو کیخلاف جب تحریک شروع ہوئی تو بھٹو صاحب آئے قوم سے خطاب کیا اور کہا کہ یہ کرسی بہت مضبوط ہے۔اگلے دن ہی ضیاء الحق نے شب خون مار دیا، نوازشریف کی دوتہائی اکثریت مشرف نے چھٹی کروادی۔

سب سے زیادہ کمزور کرسی حکمرانوں کی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاق میں کچھ نہ کچھ تبدیلی توآنی چاہیے۔عمران خان کے دوست لاکھوں گھربنانے والوں کی کارکردگی کیا ہے؟انہوں نے کہا کہ پہلی بار ڈینگی آیا توپاکستان میں ڈینگی کا نام ہی پہلی بار سنا گیا، اس لیے وہاں سے ماہرین بلائے گئے۔شہبازشریف نے آئی ٹی ایکسپرٹ عمر سیف کو لگایا تھا جن کو انہوں نے فارغ کردیا، اس نے ایک ایپ بنائی تھی کہ ڈینگی ٹیمیں علاقوں میں جاتیں وہاں سے لاروے کی تصویر لے کربھیجی دیتی تھیں، جس کو بنیاد بنا کرڈینگی کو کنٹرول کیا گیا۔

لیکن موجودہ صورتحا ل میں پنجاب میں 29لوگ جاں بحق اور صرف راولپنڈی میں 23لوگ جان کی بازی ہار گئے، یہ عثمان بزدار بالکل ناکارہ ثابت ہوئے، ان کو آج بلایا گیا تھا۔ پولیس ریفارمز پر بھی سرزنش ہوئی ہے۔ موجودہ آئی جی کی کلاس بھی ہوئی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات