ٴْ حواس باختہ وزراء اور ان کی حکومت خس وخاشاک کی طرح بہہ جائیں گے،رہنما جمعیت علماء اسلام

اتوار 6 اکتوبر 2019 22:35

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اکتوبر2019ء) جمعیت علما ء اسلام تحصیل کچلاک کے زیراہتمام تاجدار ختم نبوت کانفرنس سے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع ‘مولانا عبدالرحمان رفیق ‘سید آغا‘ محمود شاہ‘ مولانا محمد سرور موسیٰ خیل ‘مولانا خورشید احمد‘ حاجی بشیر احمد کاکڑ‘ محمد نواز کاکڑ ‘مولانا محمد ایوب ایوبی‘ مولانا خدائے دوست ‘مولانا عبیداللہ آغا‘ حافظ شہاب الدین ‘حاجی سازالدین اور عبیداللہ ناصر نے خطاب کیا صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تیاری ہر حوالے سے مکمل ہیں حواس باختہ وزرااور ان کی حکومت خس وخاشاک کی طرح بہہ جائیں گے پرامن مارچ کا پوری قوم منتظر ہے گلی کوچوں سے سیلاب نظر آئیں گے تاجر برادری سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ہمارے ساتھ ہوں گے قانون نافذ کرنے والے ادارے آئین اور ملک کے بچاو کی خاطر ہمارے مارچ کا خیرمقدم کریں انہوں نے کہا کہ ملک میں چرچہ اور آوازیں آج کی نہیں ہیں حق اور باطل قوتوں کا معرکہ حضرت آدم علیہ السلام کے دور سے چلا آرہا ہے ہر زمانے کے فرعون سے وقت کے موسی نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ہر دور میں ایک دوسرے کے پیروکاروں کے درمیان لڑائی جاری رہی ہے امریکہ جاکر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے اسلام اور مذہبی جماعتوں کی شکایت کرنے والے یاد کریں کہ اسی قسم کی شکایتیں فرعون کے حواری بھی ان سے کرتے تھے آج ہمارے حکمران بھی یہی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نااہل حکمران کہتے ہیں کہ یہ لوگ مذہب کارڈ استعمال کرتے ہیں خود اقوام متحدہ جاکر مذہبی کارڈ استعمال کیا ان کو معلوم ہونا چاہیئے یہ کارڈ محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے استعمال کیا اسی مذہبی شناخت کیلئے لاکھوں انسانوں اور خواتین نے قربانیاں دیں تب اس نعرے کو پزیائی ملی کہ پاکستان کا مطلب کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مملکتی مذہب اسلام ہے آئین کے خلاف کوئی قانون نہیں بنے گا آج جعلی حکومت قوم پر مسلط ہے اور خوف کے عالم میں مدرسے کے طلبا کے استعمال کی بات کرتی ہے ان کی نظر میں کالج اور یونیورسٹی کے طلبا کا استعمال صحیح اور ہمارا غلط ہے یہ منافقت نہیں چلتی قوم کی بچیوں کو نچوانے والے آج مدارس کے خلاف کس منہ سے ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہماری پرانی ہے ہم نے ملک میں 2018 کا الیکشن مسترد کیا اسی طرح تمام جماعتوں نے مسترد کیا ہم آئینی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوں گے 75فیصد بجٹ خرچ کرکے ہم کشمیر کادفاع کرتے تھے آج کشمیر کاسودا کرنے والے قوم کو کیا جواب دیں گے انہوں نے کہا کہ کہ قائداعظم کا فرمان ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ہم نے اپنے بچوں کے پیٹ کاٹ کر کشمیر کیلئے بجٹ مختص کرتے تھے بدقسمتی سے آج کشمیر ہاتھ سے نکل چک سلیکٹڈ نے امریکہ کو اختیار دینے سے ٹرمپ نے مودی کی خواہش کے مطابق فیصلہ کو تقویت دی انڈیا نے اپنے قوانین میں ترامیم کرکے اپنا حصہ بنایا ہندوں کشمیر میں جائیداد خرید سکتے جس طرح فاٹا سے الحاق کیا اسی طرح انڈیا نے بھی کیا امریکہ نے بھی کہا کہ یہ ان کا حق ہے سودا کے بعد مگر مچھ کے آنسو بہانے کے طور پر سکول کے بچوں کو کھڑا کیا سب سے پہلے پاکستان کا نعر ہ لگا کر بنگال بنایا ختم نبوت کے آئین میں ترامیم کرکے ریاست مدینہ کی بات کی گئی ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کی سازش ہورہی ایٹمی دھماکے کی بات کرکے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کی سازش ہورہی ہے انڈیا نے ہمیشہ دہشت گردی کی بات کی ہم دفاع کرتے تھے یہ وہاں جاکر انہوں نے جرم کا اعتراف کرلیا ملک کو خطرے میں ڈالدیدیا ہے 27 اکتوبر کو کشمیریوں سے یکجہتی کے طور مارچ کی آزادی کا اعلان کیا اس طریقے 32 اضلاع کا کامیاب دورہ کیا آج سے اندارج سے شروع کریں دس دس افراد کی جماعتیں بنا کر ان کا امیر مقرر کریں ہم اسلام آباد جائیں گے سیکولر پارٹیوں کے کارکن ہماری طرف دیکھتے ہیں امریکہ کو دیکھنے کی بجائے پاکستانی قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے 3 پلان استعمال کرکے 22 کروڑ کی تائید سے حاصل کریں سیکورٹی ادارے بھی مارچ کا حصہ بن کر ملک اور ایٹم بم کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے ہمارا راستہ روک کر یہود ایجنٹ کے خاتمہ کرکے بغیر گولی کے کشمیر کی آزادی حاصل کرنے کیلئے مارچ کی تائید کریں یہود اور قادیانیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمارا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کیلئے ہمارے کارکن تیار ہیں قائد کے حکم پر قافلوں کا رخ اسلام آباد کی طرف ہوگا مولانا عبدالرحمن رفیق نے کہا ہے کہ ملک کی اسلام کی سربلندی اور احیا کیلئے جمعیت پ*علما اسلام کی صفوں کو مظبوط بنانا ہوگا انہوں نے سالمیت اور ترقی خوشحالی کیلئیایک حقیقی موقف کے تحت جمعیت علمائے اسلام پرامن سیاست کرتی آئی ہے ان کا راستہ روکنا کسی کے بس میں نہیں عوامی سمندر سے تبدیلی اپنا راستہ خود بنائے گی ملک کی نظریاتی شناخت کو نقصان پہنچانے والوں کا اب احتساب قریب ہے ایک سال کے اندر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے انہوں نے کہا کہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن ملکی دفاع اور سالمیت کے لیے سنجیدگی سے کردار ادا کر رہے ہیں وہ ہی ملک وقوم کے ترجمان بن کر ظالم حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں کچھ لوگوں نے جب اسلام آباد کو بدمعاشی سے جام رکھ کر پارلیمنٹ پی ٹی وی پولیس پر حملہ کیا تھا آج وہی لوگ مار چ نہ کرنے کے مشورے دے رہے ہیں ایسے حکمرانوں کو پاکستانی قوم تسلیم نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام ایک پرامن سیاسی و مذہبی جماعت ہے انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ملک میں اج بھی امن کے سیاست جمعیت علما اسلام کی مرہون منت ہے ملک واسلام کی بالادستی اور سلامتی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی کیونکہ ملک کو خطرہ لاحق ہے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ اسلام آباد میں پوری قوم شریک ہوگی جس کی قیادت جمعیت علما اسلام کرے گی پروفیسر جلیل کاکڑ نے قراردادیں پیش کی۔