افواج پاکستان نے پچھلے 12 برسوں میں جو قربانیاں دیں ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں‘

جنرل پرویز مشرف کے متعلق فیصلے کے قانونی اور معاشرتی پہلو ئوں کو دیکھنا ضروری ہے‘ قوم حیران ہے کہ 2010 ء کے قانون کا اطلاق 2007 ء کے ایکٹ پر ہو رہا ہے‘افواج پاکستان کو اس فیصلے سے جھٹکا لگا‘ مشرف نے سعودی عرب میں آپریشن کرکے اللہ کے گھر کو دہشت گردوں سے محفوظ بنایا‘ پرویز مشرف نے بھارتی ایجنٹوں کو منہ توڑ جواب دیے،صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان

بدھ 18 دسمبر 2019 18:55

افواج پاکستان نے پچھلے 12 برسوں میں جو قربانیاں دیں ہیں وہ کسی سے ڈھکی ..
لاہور۔18 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2019ء) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ افواج پاکستان نے پچھلے 12 برسوں میں جو قربانیاں دیں ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں‘جنرل پرویز مشرف کے متعلق فیصلے کے قانونی اور معاشرتی پہلو ہیں جنہیں دیکھنا ضروری ہے‘قوم حیران ہے کہ 2010 ء کے قانون کا اطلاق 2007 ء کے ایکٹ پر ہو رہا ہے‘افواج پاکستان کو اس فیصلے سے ایک جھٹکا لگا‘ مشرف نے سعودی عرب میں آپریشن کرکے اللہ کے گھر کو دہشت گردوں سے محفوظ بنایا‘ پرویز مشرف نے بھارتی ایجنٹوں کو بھی منہ توڑ جواب د یے، بھارتی میڈیا پر بھی انہوں نے محب وطنی کا فیصلہ کیا‘معاشی دہشت گرد ضمانت لے کر باہر آرہے ہیں‘سانحہ ماڈل ٹاون، بلدیہ فیکڑی اور راؤ انوار کے معاملے پر کوئی سزائے موت نہیں آ رہی‘آج پورے پاکستان میں سوشل میڈیا اور دیگر پر لوگ مشرف کے حق میں بات کرتے ہیں‘اگلے تین سے چار روز میں لوگ سڑکوں پر مشرف کے حق میں نکلیں گے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کے روز پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہاکہ پر ویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت فیصلہ کیا گیا جبکہ آرٹیکل 6 میں منسوخی کی شق 18 ویں ترمیم کے ذریعے شامل کی گئی اور اس وقت پوری پاکستانی قوم حیران و پریشان ہے کہ 2010 ء کے قانون کا اطلاق 2007 ء کے ایکٹ پر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اکیلے تو مرغی انڈا نہیں دے سکتی لیکن یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک شخص آئین کو معطل کرے‘جو بھی شامل ہوگا مدد و تعاون میں وہ بھی ویسے ہی آرٹیکل 6 کی کارروائی میں شامل ہو گا لیکن سب اس بات پر حیران ہیںکہ ایک فرد کا انتخاب کیا گیا‘افواج پاکستان کو اس فیصلے سے ایک جھٹکا لگا‘زاہد حامد اس وقت کے وزیر قانون نواز شریف حکومت میں شامل رہے۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پچھلے 12 برسوں میں میمو گیٹ سکینڈل کے علاوہ کئی کیس آئے جس سے لوگ سمجھتے تھے کہ ابھی مارشل لاء لگے گا لیکن ایسا کچھ نہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ جس ملک میں کرپشن عام ہو جائے اس ملک کی سیکورٹی خدشات کا شکار ہو جاتی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ معاشی دہشت گرد ضمانت لے کر باہر آرہے ہیں‘ معاشی دہشت گرد، نواز شریف، شہباز شریف، آصف زرداری، خورشید شاہ اور دیگر نے کرپشن سے ملک کی سیکورٹی کو نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدالتیں اور ادارے پاکستان میں اتحاد و اتفاق کی بات پر گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا فل فلیج کیس چلاتے جس میں سیاستدان و بیورو کریٹس اور کابینہ کے لوگ بھی شامل ہوتے تو فیصلہ کے وقت فل فلیج پیکج چلتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ نیا پاکستان ہے جہاں حسان نیازی کے خلاف ایف آئی آر کٹی اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں‘سانحہ ماڈل ٹاون میں حکمرانوں نے اپنی مرضی کی ایف آئی آر کٹوائی‘انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری آپ کو علم نہیں 12 اکتوبر 1990 ء کو اصل مارشل لاء لگایا تھا ،اس وقت آپ بچے تھے۔