بلاول بھٹو کا آل پارٹیزکانفرنس بلانے کیلئے شہبازشریف، پرویز الٰہی سے رابطہ

دونوں رہنماؤں کی کورونا سے نمٹنے کیلئے ویڈیو کانفرنس بلانے کی حمایت، فوری اور بروقت فیصلوں سے ہی قوم کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ چئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو،اپوزیشن لیڈرشہبازشریف اوراسپیکرچودھری پرویزالٰہی ہنگامی اقدامات اٹھانے پرمتفق

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 23 مارچ 2020 17:41

لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مارچ 2020ء) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں سیاسی رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے فوری آل پارٹیز ویڈیو کانفرنس بلائی جائے گی، فوری اور بروقت فیصلوں سے قوم کی جان بچائی جائے۔

ترجمان پیپلزپارٹی کے مطابق چئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف اور چودھری پرویز الٰہی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، جس میں سیاسی قیادت نے کوروانا وائرس کے وبا سے مقابلے کے لیئے قومی یکجہتی پر اتفاق کیا۔ بلاول بھٹو کی جانب سے ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی کی تجویز پر شہباز شریف نے اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

شہبازشریف نے کورونا سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت کے قدامات کی تعریف کی۔ فوری اور بروقت فیصلوں سے قوم کی جان بچائی جائے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کسی ایک حکومت کے بس کی بات نہیں۔ تمام رہنما ملکر اس آفت کا مقابلہ کریں۔ عوام کو کورونا سے بچانے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے۔

 مزید برآں
اعلامیہ ن لیگ میں بتایا گیا ہے کہ بلاول اور مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار ولی نے شہبازشریف کے اقدام کوسراہا۔ بلاول بھٹو کی جانب سے آل پارٹیز ویڈیوکانفرنس بلانے کی تجویز کی مولانا فضل الرحمان، اسفند یارولی اور آفتاب شیرپاؤ نے حمایت کی ہے۔ اسی طرح بلاول اور اسفندیار ولی نے شہبازشریف کی وطن واپسی کے فیصلے کا خیرمقدم بھی کیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار نے کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں پنجاب میں 14 روز کیلئے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ بعد ازاں وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل24 مارچ صبح 9بجے سے 6 اپریل تک عوامی مقامات ، بازار اور شاپنگ مالز بند رہیں گے۔ سبزی منڈی اور کریانہ اسٹورز کھلے رہیں گے۔

موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی۔ تاہم اس کو پنجاب میں کسی قسم کا لاک ڈاؤن یا کرفیو نہ سمجھا جائے۔ عوام سے اپیل ہے کہ اس دوران مکمل تعاون کیا جائے۔ اس عرصے کے دوران میڈیکل اسٹورز، پٹرول پمپس اور اشیائے خوردونوش کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ پنجاب میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعداد 246 ہوگئی ہے۔ اسی طرح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کیلئے سندھ ماڈل کو اپنایا جائے گا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اگر 14 روز میں کورونا وائرس پر قابو نہ پایا جاسکا ، تو لاک ڈاؤن میں توسیع کردی جائے گی۔