اسلام ہی انسانیت کا حقیقی محافظ ہے‘مولانا قاضی محمود الحسن

جمعرات 9 اپریل 2020 14:27

مظفراباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2020ء) دینی مدارس انسانی خدمت کے سب سے بڑے مراکز ہیں۔علماء کرام نے ہر دور میں انسانیت کی بے لوث خدمت کی ہے۔اسلام ہی انسانیت کا حقیقی محافظ ہے۔مسلم حکمران موجودہ عالمی وبا جس کے سامنے سپر پاورز بھی عاجز ہیں کے موقع پر اللہ تعالی اور اس کے رسول ? سے وفاداری کی تجدید کریں اور انسانیت کو اسلام کی دعوت دیں۔

نیک اور صالح حکمران اللہ تعالی کی رحمت کا ذریعہ ہوتے ہیں۔آزاد کشمیر کی حکومت چار ماہ کے لیے مدارس و مساجد کی بجلی کے بلات معاف اور علمائ کرام اور دینی مدارس کے معلمین کے لیے بھی خصوصی پیکج کا انتظام کریں ۔ان خیالات کا اظہا راے جے کے جے یو آئی کے امیر و اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن اشرف نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سے ملاقات اور شب برائت کی خصوصی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں منعقدہ اہم مشاورتی اجلاس میں وزیر تعلیم برسٹر افتخار گیلانی،چیرمین مرکزی زکو? کونسل صاحبزادہ محمد سلیم چشتی،صدر اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر پیر سید نذیر حسین گیلانی،سیکرٹری امور دینیہ جاوید ایوب،جنرل سیکرٹری سواد اعظم اہلسنت والجماعت و رکن مرکزی علمائ مشائخ کونسل مولانا قاضی منظور الحسن،مسؤل وفاق المدارس مظفراباد مولانا سید عدنان علی شاہ،چیر مین تحریک جعفریہ سید شبیر حسین شاہ،سید فرید عباس نقوی،سینئر نائب صدر جمیعت علمائ جموں کشمیر مولانا الطاف حسین سیفی،ناظم اعلی ٰ جمیعت اہلحدیث آزاد کشمیر دانیال شہاب مدنی،رئیس جامعہ محمدیہ اپر چھتر مولانا زاہد الاسلام اثری،نائب مھتمم جامعہ اسلامیہ برکاتیہ،علامہ طاہر برکتی،ناظم مرکز سواد اعظم اہلسنت والجماعت جامعہ دار العلوم الاسلامیہ مولانا قاضی محمد،نائب ناظم امور دینیہ سید نزاکت حسین کاظمی،مولانا منظور قادری،صاحبزادہ نوید گیلانی سمیت دیگر علمائ کرام بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم راجا فاروق حیدر خان نے کہا کرونا وائرس اس وقت اللہ تعالی کے عذاب کی صورت میں پوری دنیا پر مسلط ہے۔دنیا کے حکمران گزشتہ آٹھ ماہ سے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم پر دہشتگردی اور لاک ڈاؤن پر خاموش تھے۔اللہ تعالی نے ساری دنیا کو لاک ڈاؤن کروا دیا۔تمام مسلم حکمرانوں کو اکٹھے ہو کر بیت اللہ میں حاضر ہو کر سچی توبہ کرنی چاہیے اور راضہ رسول میں حاضر ہو کر اتباع سنت رسول کا عظم کرنا چاہیے۔

اس سے اللہ تعالی کی ناراضگی ختم ہو گی اور موجودہ آزمائش سے ہم نکل سکیں گے۔آزاد کشمیر کی حکومت کے پاس انتہائی محدود وسائل ہیں اس کے باوجود حکومت نے احتیاطی تدابیر کے طور پر لاک ڈاؤن کے ذریعہ ریاست میں تمام انٹری پوائنٹس بند کیے اور کاروبار زندگی کو معطل کیا۔تاکہ ایک بہت بڑے نقصان سے ریاست کو بچایا جاسکے۔انہوں نے کہا پاکستان کو بھی تمام انٹری پوانٹس اور ائیر پورٹس کو بند کر کے بیرون ملک سے آنے والے خطرات سے بائیس کروڑ عوام کو بچانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

اس موقع پر کرونا سے جنگ نہیں بلکہ اللہ سے رجوع اور توبہ کی ضرورت ہے۔جو لوگ جنگ کے الفاظ استعمال کرتے ہیں وہ اللہ تعالی کی قدرت اور طاقت کو چیلنج کرتے ہیں۔انہوں نے کہا اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ پاکستان کے قائدین کی طرف سے جو بیانیہ دیا گیا ہے حکومت آزاد کشمیر اس کی مکمل تائید کرتی ہے۔شیخ الاسلام مولانا مفتی تقی عثمانی اور مفتی اعظم مفتی منیب الرحمن سمیت ہاکستان اور آزاد کشمیر کے علمائ کے علم و فضل اور تفقہ کی وجہ اہل پاکستان کے لیے ان ہی کا فتوی معتبر ہے۔

آزاد کشمیر میں بھی مساجد بند نہیں کی گئی اور نا ہی کی جائیں گی۔علمائ کرام اور مساجد کے منتظیمین حفضان صحت اور احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھ کر مساجد اور گھروں میں توبہ و استغفار کا اہتمام کریں۔اس موقع پر تمام علمائ کرام نے حکومت کی احتیاطی تدا بیر اور طبی ماہرین کی آراپر عمل درآمد کی یقین دھانی کرواتے ہوئے وزیر اعظم،وزرائ حکومت اور زمہ دار حضرات کو خود بھی نماز جمعہ میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد میں حاضر ہونے کی دعوت دی۔

مساجد اور مدارس میں قرآن پاک کی تلاوت ذکر اذکار توبہ و استغفار کے ماحول کو باقی رکھنے کے لیے چار ماہ کے لیے مساجد و مدارس کے بلات معاف کرنے،آئمہ کرام مکتب معلمین کو لاک ڈاؤن کے دوران معاشی مشکلات میں معاونت کی بھی اپیل کی۔وزیر اعظم نے علمائ کرام کے تمام مطالبات کو جائز اور معقول قرار دیتے ہوئے سیکرٹری امور دینیہ سمیت مجاز اتھارٹیز کو عمل درآمد کی ہدایات جاری کیں۔اور جلد دوبارہ علمائ کرام کے ساتھ میٹنگ کی بھی یقین دھانی کروائی۔