عالمی برادری بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ بنائی: مقررین ویبنار

ہفتہ 26 ستمبر 2020 22:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2020ء) کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنزکے زیر اہتما م اورورلڈ مسلم کانگریس کے اشتراک سے ایک ویبنار کے مقررین نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ بھارتی حکومت کو تمام بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹرکے تحت اس کی ذمہ داریوں کے لئے جوابدہ بنائے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ’’ بھارتی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ڈیجیٹل کرفیو‘‘کے عنوان سے ویبنار کا اہتمام جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 45ویں اجلاس کے موقع پر کیا گیا۔ ممتاز پینلسٹس نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جائز جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے بارے میں اپنی بے حسی کی پالیسی کو ترک کرے اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں موثر کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

مقررین میں برطانوی پارلیمنٹ کے سابق رکن فل بینیون ، شیڈو وزیر افضل خان،کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی ، برطانیہ میں مقیم انسانی حقوق کے کشمیری کارکن مزمل ایوب ٹھاکر ، اسسٹنٹ پروفیسر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر ثانیہ منیر اور بین الاقوامی قانون کی ماہر ماریانا ذکاء بھی شامل تھیں۔ادھر اسرائیل کے درجنوں کارکنوں نے سپریم کورٹ آف اسرائیل میں درخواست دائر کی ہے کہ وہ ملک کی سیکیورٹی فورسز کو کشمیر میں انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی شدید خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی پولیس افسران کو تربیت دینے سے روک دے۔

اس سلسلے میں دوحہ میں قائم الجزیرہ نے اسرائیلی انسانی حقوق کی کارکن Sigal Kook Avivi کے حوالے سے جو 40 درخواست گزاروں میں شامل ہے ، کہا ہے کہ اس درخواست سے ہم کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔