کشمیر کی تحریک آزادی کو حقیقی منزل سے ہمکنار کرنے کیلئے پاکستان کی معاشی اور انسانی وسائل کی ترقی کو ترجیح اول بنانا ناگزیر ہے، سردار مسعود خان

جموں وکشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ،کشمیر کو بھارت کی غلامی سے آزاد کرانے کی جدوجہد براہ راست پاکستان کی سلامتی اور بقا سے جڑی ہے، صدر آزاد کشمیر

بدھ 21 اکتوبر 2020 17:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کو پاکستان کی قومی سلامتی اور بقاء کی جدوجہد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہم قومی مفادات کے تحفظ اور کشمیر کی تحریک آزادی کو اس کی حقیقی منزل سے ہمکنار کرنے کے لئے پاکستان کی معاشی اور انسانی وسائل کی ترقی کو ترجیح اول بنانا ناگزیر ہے۔

پاکستان کے ایک معروف انگریزی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور کشمیر کو بھارت کی غلامی سے آزاد کرانے کی جدوجہد براہ راست پاکستان کی سلامتی اور بقا سے جڑی ہے۔ بھارت کی بی جے پی ۔ آر ایس ایس حکومت کی طرف سے آزادکشمیر اور پاکستان پر قبضہ کرنے اور پاکستان کا (خاکم بدھن ) شیرازہ بکھیرنے کی دھمکیوں کے بعد ہمیں ایک عظیم پاکستان کا ویژن اختیار کر کے ایک طرف اس کو معاشی طاقت بنانا اور دوسری جانب اس کی جغرافیائی سرحدوں، آبی وسائل کی تحفظ اور معاشی بقا کو یقینی بنانے کے لئے کشمیر کو بچانا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کو چھوڑ کر کشمیریوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لئے ہر ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ اس کے نو لاکھ مسلح فوجی نہتے کشمیریوں کے قتل عام میں مصروف ہیں جن کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے بھارت کی غلامی اور بالادستی قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔ بھارت آزادی کی جنگ لڑنے والے کشمیریوں کو دنیا کے سامنے دہشت گرد بنا کر پیش کر رہا ہے اور بھارت کی انتہا پسند حکومت نے عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف سفارتی اور سیاسی محاذ پر جنگ کے علاوہ پاکستان کے اندر دہشت گردی، نفرت ، اداروں کو کمزور کرنے اور معیشت کو بٹھانے کے لئے ہائبرڈ وار شروع کر رکھی ہے اور اب اُس نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور کثیر القومی مالیاتی اداروں تک رسائی حاصل کر کے پاکستان کا گھیرا مزید تنگ کرنے کے عمل میں تیزی پیدا کر دی ہے۔

اس کے ان سب حربوں کا مقصد کشمیر کو ہندتوا کا قلعہ بنانا، پاکستان کو کمزور کر کے اپنے رجوعی اور توسیع پسندانہ ایجنڈے کو آگے بڑھا کر جنوبی ایشیاء اور اس سے باہر اپنی بالا دستی کو قائم کرنا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے انتہائی چلاکی اور مکاری سے مقبوضہ کشمیر میں اپنے قبضہ کو قانونی جواز فراہم کرنے اور کشمیریوں کو دھوکہ دینے کے لئے شیخ عبداللہ کی طرح کے سیاست دانوں کی ایک کلاس کو پروان چڑھایا اور انہیں طرح طرح کی سیاسی مراحات دے کر اور کشمیریوں کا لیڈر بنا کر پیش کیا یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے کشمیریوں کو دہلی میں لے جا کر فروخت کیا ، یہ نہ پہلے کشمیریوں کے حقیقی نمائندے تھے اور نہ ہی اب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب بھارتی حکمرانوں کو یہ احساس ہوا کہ اُس کی سیاسی چالیں کشمیر میں ناکام ہورہی ہیں تو اُ س نے کشمیریوں کو ظلم و جبر کے ہتھیاروں سے زیر کرنے کے لئے اپنی فوج کے ذریعے اُ ن کا قتل عام شروع کروایا۔ بھارتی فوج کشمیریوں کو آنکھوں کی بینائی سے محروم کرنے، تشدد اور خواتین کی عزت و حرمت کو پامال کرنے کو جنگی ہتھیاروں کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور نوجوانوں کو گرفتار کر کے انہیں غائب کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

بھارت نے جب یہ دیکھا کہ اُس کا یہ حربہ بھی کشمیریوں کے دلوں سے جذبہ آزادی ختم نہیں کرسکتا تو اُ س نے آزادی کی بات کرنے والے کشمیریوں کو غدار اور دہشت گرد اور پاکستان کو دہشت گردوں کا حمایتی ملک کا نام دے کر دنیا میں بدنام کرنے کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔