خولہ خان کی زیر قیادت مقبوضہ جموں وکشمیر کی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے خواتین کی کثیر تعداد میدان میں آگئی

بدھ 28 اکتوبر 2020 15:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) چیئر پرسن خان آف منگ ویلفیئر ٹرسٹ وڈپٹی جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی خواتین ونگ خولہ خان کی زیر قیادت مقبوضہ جموں وکشمیر کی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے خواتین کی کثیر تعداد میدان میں آگئی گذشتہ روز بھارت کے مقبوضہ جموں وکشمیر پر جابرانہ،غاصبانہ قبضے کے 73 سال مکمل ہونے پر بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے ہاتھوں میں پوسٹر، بینرز اٹھا رکھے تھے احتجاجی مظاہرے سے پاکستان تحریک انصاف کی ایم این اے ثوبیہ کمال، سینیٹر سیمی ایزدی، خولہ خان، نسرین طارق، نیلم طورو، ماریہ اقبال ترانہ،کنول اعجاز رنداوا، زنیرا ملک، ایم پی اے شمیم آفتاب، فرحانہ قمر، نازش حسین، شہلا ممتاز نیازی، صباء افضل، عنبرین ترک، سکینہ سدوزئی، آصفہ ہاشمی،رانی بابر، سبین ملک، حریت رہنما عبدالحمید لون، سیمی شیرازی،عاصمہ راجہ، کرنل (ر) طاہر یونس، سردار گلنواز خان ایڈووکیٹ،فرید الرحمن،سردار ذاکر شاہین ایڈووکیٹ، سردار امتیاز شاہین، وقاص جاوید،بلال انجم، ملک خادم حسین، عمران عباسی، سردار زکریا خان ودیگر نے خطاب کیا ایم این اے ثوبیہ کمال نے کہا کہ 27 اکتوبر ریاست جموں و کشمیر کا سیاہ ترین دن ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ ایک سال سے زائد عرصہ تک لاک ڈاؤن افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ سینیٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ ہندوستانی افواج نے طاقت کے بل بوتے پر زبردستی قبضہ کیا۔ کشمیری73 برسوں سے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور اقوام متحدہ کو باور کروا رہے ہیں کہ ہندوستانی فورسز نے مقبوضہ کشمیر پر جبراً قبضہ کیا ہوا ہے جس کا کوئی اخلاقی، قانونی جواز نہیں ہے۔

ہندوستانی فوج کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہے۔ کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کی صدا ئیں بلند کر رہا ہے۔ مودی سرکار آئے روز آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لیے نئے نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ کبھی مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ کشمیر نہ پہلے اُس کا تھا اور نہ آئندہ ہو گا۔ اگر ہندوستان نے ضد نہ چھوڑی تو دنیا کے نقشے پر ہندوستان کے بطن سے کئی ملک جنم لیں گے۔

پورے ہندوستان میں اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ وادی کشمیر میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کی گونج سے ہندوستان کے ایوان لرز رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے یوم سیاہ کے موقع پر خان آف منگ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔ مقررین نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 کو ہندوستان نے کشمیر میں فوجیں اتاریں اور مہاراجہ سے جعلی معاہدہ کو جواز پیش کیا۔

انگریزی محقق نے بھی تحقیقات کیں کہ مہاراجہ کے ساتھ الحاق کی قرارداد جعلی ہے۔ ہندوستانی رہنما جواہر لعل نہرو نے اقوام متحدہ سے وعدہ کیا تھا کہ کشمیر میں رائے شماری کروائی جائے گی۔ 73 سال گزرنے کے باوجود ہندوستان اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔کشمیر میں ظلم و جبر کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں۔ عالمی برادری کی منظور کردہ قراردادوں کو بھی ہندوستان مسترد کر رہا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کی رپورٹس پیش کر چکی ہیں مگر ہندوستان اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیریوں کو اُن کا بنیادی حق خودارادیت دے۔ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی خواتین ونگ خولہ خان نے کہا کہ ہندوستان مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے۔ اُسے پتہ ہے کہ جب مذاکرات ہونگے تو اُس کے کالے کرتوت دنیا کے سامنے بے نقاب ہونگے۔ انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ کشمیریوں کے پیدائشی حق حق ارادیت کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔تقریب کے اختتام پر شہداء جموں وکشمیر کے لئے دعائے مغفرت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔