مودی حکومت بھارتی اقلیتوں اور کشمیریوں کو مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

ہفتہ 21 نومبر 2020 17:38

سرینگر۔21نومبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21نومبر2020ء) :بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت بھارتی اقلیتوں اور کشمیر یوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت بھارتی اقلیتوں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانے کے مذموم عمل کو اجاگر کرنے کی پاداش میں انسانی حقوق کی اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔

21نومبر2020ءکو بھی ہدف بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی انتقامی کارروائیوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارت میں اپنا کام بند کرنے پر مجبور کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج دنیا کی واحد فوج ہے جو لامحدود اختیارات کی وجہ سے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموںوکشمیر میں قتل، لوٹ مار اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین پامالیوں میں ملوث ہے ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری نے کہا کہ سابق امریکی صدر براک اوباما نے اپنی کتاب میں بھارت کی پاکستان دشمنی اوربھارت میں جاری انتہا پسندی کی نشاندہی کی ہے ۔ اوباما نے اپنی کتاب"A Promised Land" میں لکھا ہے کہ جب بھارت میں پاکستان کے خلاف کوئی بات کرتا ہے تو سب اسکی حمایت کرتے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ بھارت میں انفرادی اور عوامی سطح پر تشدد وسیع پیمانے پرموجودہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموںوکشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل شہید نوجوانوں سجاد احمد ملہ، جنید رشید وانی اور وسیم احمد ماگرے کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے شوپیاں، پلوامہ اور کولگام کے علاقوں میںگئے ۔ انہوںنے شہداءکے لواحقین کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ کشمیری شہداءکی قربانیوںکورائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور انکے مشن کو ہرقیمت پرپایہءتکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

دریں اثنا تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوںمیں غیر قانونی طور پر بند کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت سینکڑوں کشمیری جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں جنہیں طبی امداد سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

بھارتی پولیس نے جنوبی کشمیرمیں ضلع پلوامہ کے علاقوں ترال اور پامپور سے دو بیگناہ کشمیری نوجوان گرفتار کر لیے ۔ پولیس نے نوجوانوں پر ایک مجاہد تنظیم کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ بھارتی پولیس ایک نئی حکمت عملی کے تحت کشمیری نوجوانوں کوگرفتار کرنے کے بعد انہیں مجاہد قرار دیتی ہے یا پھر ان پر مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کاالزام دھرکر انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیتی ہے۔

اس اقدام کا مقصد کشمیری نوجوانوں کو تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی کی سزا دینا ہے۔ادھر سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے آج ایک ٹویٹ میں لکھا کہ انہیںرمبی آرانا لہ کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا جہاں غیر قانونی ٹینڈروں کے ذریعے ریت نکالنے کے ٹھیکے غیر کشمیریوں کو دے دیے گئے ہیں۔