کوئی کرپٹ ہو، دہشتگرد ہو لیکن عمران خان کا حمایتی ہو تو اس کو کچھ نہیں ہوگا،سید مصطفی کمال

ایم کیو ایم جیسی مستند بدکار اور کرپٹ جماعت کے سابقہ مئیر وسیم اختر کو اب تک نیب کے نوٹس نہیں بھیجے گئے، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی

ہفتہ 23 جنوری 2021 22:04

کوئی کرپٹ ہو، دہشتگرد ہو لیکن عمران خان کا حمایتی ہو تو اس کو کچھ نہیں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2021ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ کوئی کرپٹ ہو، دہشتگرد ہو لیکن عمران خان کا حمایتی ہو تو اس کو کچھ نہیں ہوگا لیکن آپ اگر عمران خان کے مخالف ہیں تو نیب کے نوٹس ملیں گے اور دہشت گرد بھی قرار دیے جائیں گے۔ ایم کیو ایم جیسی مستند بدکار اور کرپٹ جماعت کے سابقہ مئیر وسیم اختر کو اب تک نیب کے نوٹس نہیں بھیجے گئے۔

بھارت سے تربیت شدہ را کے دہشتگردوں کو میڈیا پر دکھاتے ہیں جبکہ انہی دہشتگردوں کی جے آئی ٹی کے اعترافی بیان کے مطابق دہشتگرد بنوانے والے اور را سے تربیت کے لیے بھارت لے جانے والے خالد مقبول صدیقی کو وفاقی وزارت دیتے ہیں اور پارٹی کی سربراہی بھی دیتے ہیں۔ وفاق حکومت کی بقاء کی خاطر کرپٹ اور دہشتگرد اتحادیوں کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

یہ ظلم کا نظام ہے جو مزید نہیں چل سکتا۔ گورنر ہاؤس سیاسی دفتر بنا ہوا ہے، گورنر ہاؤس مخالفین کو کچلنے کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔ میرے ساتھ جو کرنا چاہتے ہیں وہ کر گزریں لیکن پی ایس پی کراچی کے لوگوں کی گنتی پوری کرانے کیلئے ہر حد سے گزر جائے گی، پھر کوئی مصطفیٰ کمال کو الزام نا دے سکے گا۔ اس بات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم درست مردم شماری نہیں کرواسکتے تو غلط گنتی پر سرکاری مہر ثبت کرکہ کراچی کے احساس محرومی کو بڑھاتے ہوئے دہشتگرد کیوں پیدا کرتے ہو اب یہاں لسانی فساد نہیں ہوسکتا کیونکہ پی ایس پی موجود ہے۔

وزیراعظم یو ٹرن کے ماسٹر ہیں، مردم شٴْماری پر یوٹرن کیوں نہیں لیتی اگر وزیراعظم نے مردم شٴْماری کی منظوری پر یوٹرن نہیں لیا تو ذمہ دار پی ایس پی اور اہلیانِ کراچی نہیں ہوں گے، نادرا کے ریکارڈ کے مطابق کراچی کے پتے پر 2 کروڑ چالیس لاکھ شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں جبکہ چیف جسٹس کراچی کی آبادی 3 کروڑ برا چکے ہیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کراچی کی غلط مردم شماری ہے، یہ پاکستان کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔

مردم شٴْماری کے معاملے پر خاموش رہنا ظلم اور کفر کا ساتھ دینا ہے۔ حکومت کی اہلیت ہی نہیں ٹھیک مردم شماری کروائے پھر یہ کیا ہمیں پانی، بجلی، گیس اور روزگار دیں گے۔ پی ایس پی کی آواز پر سترہ جنوری کو پرامن ریلی نکالی مگر اقتدار کا نشہ ایسا ہوتا ہے کہ نشے میں دھت انسان کو آواز جاتی نہیں، آواز کرسی چھن جانے کے بعد آتی ہے۔ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایسے علاقے ہیں جہاں ووٹرز زیادہ اور آبادی کم دکھائی گئی ہے۔

یہ بات چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے نیب کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیرہ سال سے ایک بس نہیں دی گئی، شہر کو کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا، اسپتال تباہ اور یونیورسٹی اجاڑ دی گئی، صنعتیں خاموش کردی گئی ہم خاموش رہے، لیکن اب اگر ہم مردم شماری پر خاموش رہے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

کراچی کی جانب بڑے پیمانے پر نقل مکانی سے سندھ کے غریب طبقے کی جان ظالم وڈیروں سے چھوٹ گئی ہے لیکن سندھ کی آبادی کا 55 فیصد کراچی میں مقیم ہونے کے باوجود کراچی کی آبادی کم دکھا کر قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نشستیں کم رکھی گئیں ہیں تاکہ ہاریوں پر مسلط وڈیرے ناصرف ایوانوں میں پہنچ کر موروثیت کو زندہ رکھیں بلکہ انکے چنگل سے بچ جانے والے گنتی ہی میں نا آئیں تاکہ سندھ میں خاموش انقلاب کا راستہ روکا جا سکے۔

پی ایس پی کی وجہ سے سندھ میں خاموش انقلاب کا راستہ اب کوئی نہیں روک سکتا۔ کراچی میں وفاق کے نمائندوں سے بڑا نااہل کوئی نہیں، انتخابات والے دن یہ لوگ سوگئے تھے صبح اٹھا کر عہدے دے دیئے گئے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں جی ایم سید کی برسی پر نرندر مودی کا پوسٹر لے کر جلوس نکالا گیا۔ کہاں ہے اب ریاست کیا یہ پیپلز پارٹی کی خاموش حمایت ہی مجرمانہ خاموشی کا مطلب حمائت ہے۔ سندھ حکومت پاکستان مخالف جماعتوں کو سپورٹ کررہی ہے، وفاقی حکومت پیپلز پارٹی چلارہی ہے دونوں ایک دوسرے کو سہارا دیے ہوئے ہیں، یہ سارا ڈرامہ اور نورا کشتی ہے۔ عوام کا بیڑہ غرق ہورہا ہے دونوں ایک دوسرے کی حکومتیں چلارہے ہیں۔#