پاکستان اور ترکی کا فلسطین کی صورتحال پر جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کر نے کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ

ہم تنہا فلسطین اور کشمیر جیسے معاملات کو حل نہیں کرسکتے ہیں، کوشش ہے او آئی سی کا وزارتی اجلاس بلایا جائے اور 57 مسلم ممالک کو یکجا کرکے مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لے جایا جائے ،شاہ محمود خواہش ہے افغانستان میں امن لوٹ آئے، امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر افغان امن عمل آگے بڑھنا چاہیے، ایران کیساتھ تعلقات میں بہت گرم جوشی ہے ،پاک ایران سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے دونوں ممالک میں مکمل اتفاق ہے، وزیر خارجہ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 15 مئی 2021 12:00

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2021ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی نے فلسطین کی صورتحال پر جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کر نے کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ہم تنہا فلسطین اور کشمیر جیسے معاملات کو حل نہیں کرسکتے ہیں، کوشش ہے او آئی سی کا وزارتی اجلاس بلایا جائے اور 57 مسلم ممالک کو یکجا کرکے مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لے جایا جائے ، خواہش ہے افغانستان میں امن لوٹ آئے، امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر افغان امن عمل آگے بڑھنا چاہیے، ایران کیساتھ تعلقات میں بہت گرم جوشی ہے ،پاک ایران سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے دونوں ممالک میں مکمل اتفاق ہے۔

دربار حضرت بہائوالدین زکریاملتانی پر نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قبلہ اول پر اسرائیل کی جانب سے بے دردی سے چڑھائی کی گئی، معصوم نمازیوں کو شہید کیا گیا، اس حساس معاملے پر وزیراعظم کی سعودی عرب کے شاہ سلمان اورترک صدر طیب اردگان سے گفتگو ہوئی۔

(جاری ہے)

ہماری مشترکہ حکمت عملی ہے کہ او آئی سی کا وزارتی اجلاس بلایا جائے اور 57 مسلم ممالک کو یکجا کرکے مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لے جایا جائے۔

پاکستان اور ترکی نے ملکر جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیاہے ،ہم تنہا فلسطین اور کشمیر جیسے معاملات کو حل نہیں کرسکتے ہیں، مسلم امہ کے اتحاد کی ضرورت ہے ۔وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران کیساتھ تعلقات میں بہت گرم جوشی ہے ،پاک ایران سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے دونوں ممالک میں مکمل اتفاق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان اور افغان حکام کے درمیان عید کے دنوں میں جنگ بندی خوش آئند ہے، ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن لوٹ آئے۔

امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر افغان امن عمل آگے بڑھنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ افغانستان میں امن سے لاکھوں افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن لوٹیں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ پر تاریخی طور پر پاکستانی قوم ہمیشہ متفق رہی ہے، اس اتفاق کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے،ہم امہ میں تقسیم کی کوششوں کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے معاملے میں امریکہ کی نئی انتظامیہ کے موقف میں تبدیلی آئی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان آزمائے ہوئے دوست ہیں، ہم مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے قوم کو عید کی مبارک باد دی اور اپیل کی کہ اگلے دو ہفتے اہم ہیں کورونا وائرس اپنے زور پر ہے، قوم احتیاط برتے تو ہم کورونا وائرس کو شکست دے سکتے ہیں۔