افغانستان سے امریکی انخلاء کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا، نتائج ہمیں بھگتنا پڑیں گے

پوری کوشش ہے افغانستان میں کسی لڑائی کا حصہ نہ بنیں، ہم امن میں شراکت دار رہیں گے لیکن تنازع میں نہیں،فواد چودھری

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 3 جولائی 2021 06:52

افغانستان سے امریکی انخلاء کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا، نتائج ہمیں بھگتنا ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 03 جولائی 2021ء ) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ امریکا سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، اڈے نہیں دیں گے، پوری کوشش ہے افغانستان کے اندر ہونے والی کسی لڑائی کا حصہ نہ بنیں، ہم امن میں شراکت دار رہیں گے لیکن تنازع میں حصہ دار نہیں بنیں گے۔ افغانستان سے امریکی انخلاء کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا ہے، بدقسمتی سے ایسا ہو گا تو اس کے نتائج سامنے آئیں گے اور اس کے نتائج ہمیں بھگتنا پڑیں گے۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی طرف سے قومی اسمبلی کے سیکرٹریٹ کو کہا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی میں شریک نہ ہوں۔

(جاری ہے)

میٹنگ کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے یہ بات پوائنٹ آؤٹ کی کہ وزیراعظم عمران خان کو میٹنگ میں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے پوائنٹ آؤٹ کیے جانے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے مائیک کے بغیر اشارہ کیا کہ اس سوال کا جواب مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف سے پوچھیں۔میزبان کی طرف سے پوچھا گیا کہ اس سے قبل بھی چار اہم سلامتی سے متعلق اجلاس ہوئے تھے اس میں بھی وزیراعظم نے شرکت نہیں کی تھی اس پر جواب دیتے ہوئے فواد چودھری نے کہا ہے کہ اس وقت بھی اپنی اپنی وجوہات تھیں، اس پر تفصیل سے بات ہو چکی ہے۔

افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک سے متعلق موقف ایک ہے، افغانستان کے اندر جو صورتحال بن رہی ہے اس میں ہماری اتفاق رائے ہے کہ وہاں پر ایک ایسا سسٹم آنا چاہیے جس میں تمام دھڑے شامل ہوں۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ افغانستان کے اندر ہونے والی کسی لڑائی کا حصہ نہ بنیں، کوشش کر رہے ہیں کہ تمام دھڑے آپس میں بیٹھ کر مفاہمت کریں۔ دیکھتے ہیں ہم وہاں تک کیسے کامیاب ہوتے ہیں۔