مودی کے نازی ازم کو آزاد کشمیر اور پاکستان کے بائیس کروڑ عوام مل کر شکست دینگے،سردار مسعود خان

پچھلے دو سال میں بھارت نے نہ صرف کشمیر میں از سر نو حملہ کر کے اس پر قبضہ کیا بلکہ اس کا فوجی محاصرہ کیا جو آج تک جاری ہے ہم بھارت کے ظلم و ستم کو ختم کرینگے ،آزاد، اہل پاکستان اور دنیا بھر میں اپنے حلیفوں اور دوستوں کی مدد سے بھارت کی فسطائی قوتوں کو ایک دن ضرورت شکست دینگے اور کشمیریوں کیلئے آزادی حاصل کرینگے،صدر آزاد کشمیر

جمعرات 5 اگست 2021 21:29

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2021ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مودی کے نازی ازم کو آزاد کشمیر اور پاکستان کے بائیس کروڑ عوام مل کر اسی طرح شکست دیں گے جس طرح بیسویں صدی کے وسط میں دنیا نے مل کر ہٹلر کے نازی ازم کو شکست دی تھی۔ جمعرات کے روز یوم استحصال کے موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی کے ہمراہ ایک بڑی احتجاجی ریلی کی قیادت کرنے کے بعد ایوان صدر کے بارہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ریاست نے کہا کہ گزشتہ 73 سال کے دوران بالعموم اور دو سال قبل بالخصوص بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر جو حملہ کیا تھا اور وہاں کے عوام پر جو جنگ مسلط کی تھی وہ محض عسکری حملہ نہیں تھا بلکہ ایک تہذیبی جنگ ہے جس کا مقصد کشمیری مسلمانوں سے ان کی زبان، کلچر، تہذیب و تاریخ چھیننا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پانچ اگست 2019 کے دن نہ صرف مقبوضہ کشمیر کے عوام سے ان کی علامتی خود مختاری چھینی بلکہ ان کا آئین، جھنڈا، قانونی ساز اسمبلی بھی چھین لی اور اب وہاں اردو کی جگہ ہندی زبان اور مساجد اور مدارس کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے تاکہ کشمیری مسلمانوں کو ان کے دین، تہذیب اور تاریخ سے رشتہ کاٹ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کس قدر تنگ نظر اور متعصب ملک ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہم نے مظفرآباد میں کشمیر پریمئر لیگ کے پلیٹ فارم سے 6 اگست سے سولہ اگست تک کرکٹ میچز کھیلنے کا اعلان کیا اور لوگوں کو یہ سلوگن دیا کہ کھیلو آزادی سے تو بھارت کے حکمران اس پر تلملا اٹھے اور انہوں نے بین الاقوامی کھلاڑیوں اور مختلف ممالک کے کرکٹ بورڈ ز پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو مظفرآباد نہ بھیجیں۔

اگر بھارت میں ہمت ہے تو وہ سرینگر میں ایسا میچ کروائے کیونکہ وہاں اس کا قبضہ ہے۔ لیکن بھارت ایسا کبھی نہیں کرے گا کیونکہ وہاں اگر نوجوان کرکٹ بھی کھیلیں تو وہ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھیلتے ہیں اور اپنا میچ شروع کرنے سے پہلے پاکستان کے قومی ترانے کی دھن کے اوپر اپنا سر خم کرتے ہیں۔ ہم بھارت کے ظلم و ستم کو ختم کریں گے ا ور مجھے پورا اعتماد ہے کہ آزاد، اہل پاکستان اور دنیا بھر میں اپنے حلیفوں اور دوستوں کی مدد سے بھارت کی فسطائی قوتوں کو ایک دن ضرورت شکست دیں گے اور کشمیریوں کے لیے آزادی حاصل کریں گے۔

بھارتی حکومت کی طرف سے پانچ اگست 2019 اور اس کے بعد اٹھائے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ پچھلے دو سال میں بھارت نے نہ صرف کشمیر میں از سر نو حملہ کر کے اس پر قبضہ کیا بلکہ اس کا فوجی محاصرہ کیا جو آج تک جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگ اپنے گھروں میں قید ہیں۔

مقبوضہ ریاست میں صرف محاصرہ نہیں ہے بلکہ وہاں کشمیریوں سے ان کی اسی فیصد سے زیادہ زمین چھین لی گئی ہے، ان کے کاروبار تباہ کر دیئے گئے ہیں اور چالیس لاکھ سے زیادہ بھارتی ہندو شہریوں کو بھارت کے کونے کونے سے لا کر مقبوضہ کشمیر میں آباد کیا گیا۔ بھارت کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین، جنیوا کنونشن اور آئی سی سی قواعد کے مطابق جنگی جرائم اور نسل کشی کے ذمرے میں آتا ہے۔

قبل ازیں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان اور وزیراعظم سردار عبد القیوم خان نیازی کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی وزیراعظم ہاؤس کے سامنے سے نکالی گئی جو ایوان صدر کے باہر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء جنہوں نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے نے تحریک آزادی کشمیر اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم بند کرنے اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا۔