وزیر اعظم کا سعودی ولی عہد ، ابو ظہبی اور قطر کے امیر سے رابطہ ، افغانستان کے جامع سیاسی تصفیہ پر اتفاق

پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کیلئے ضروری ہے،عالمی برادری افغان عوام کے ساتھ تعاون کیلئے آگے بڑھے، عمران خان

اتوار 5 ستمبر 2021 23:05

وزیر اعظم کا سعودی ولی عہد ، ابو ظہبی اور قطر کے امیر سے رابطہ ، افغانستان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 ستمبر2021ء) وزیراعظم عمران خان ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ، ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید اور امیر قطر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ میں افغانستان کے جامع سیاسی تصفیہ پر اتفاق کیا گیا ۔ اتوار کو وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں افغانستان اور خطے کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے دوران گفتگو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کیساتھ دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کیلئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کیلئے ضروری ہے۔

عالمی برادری افغان عوام کے ساتھ تعاون کیلئے آگے بڑھے۔دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ اور افغانستان کے جامع سیاسی تصفیہ پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم اور سعودی ولی عہد نے کہا کہ افغانستان میں بحران سے بچنے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے۔اس سے قبل وزیراعظم پاکستان اور ابوظہبی کے ولی عہد کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ پر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطہ کے مفاد میں ہے، افغانستان کا ایک جامع سیاسی تصفیہ یہاں کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کا بہترین راستہ ہے، عالمی برادری افغان عوام کی معاشی مدد اور تعمیر نو میں کردار ادا کرے۔وزیراعظم عمران خان سے ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر محمد بن زید نے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

اس دوران دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ علاقائی پیش رفت خاص طور پر افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے مضبوط برادرانہ تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت کے عزم کا اعادہ کیا۔ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم نے زور دیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطہ کے وسیع تر مفاد میں ہے، افغانستان کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے آگے بڑھنے کا بہترین راستہ جامع سیاسی تصفیہ تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغان عوام کی معاشی مدد کرنے اور ملک کی تعمیر نو میں مدد کیلئے نسبت قائم رکھے۔انہوں نے کہا کہ انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور افغانستان کے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے آمدہ ایکسپو 2020ء کیلئے بہترین انتظامات کرنے پر ولی عہد کو مبارکباد دی۔ انہوں نے اس میگا ایونٹ کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم اور ولی عہد نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبہ جات میں تعاون بڑھانے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اس موقع پر دوطرفہ تعلقات اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے قطر کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی شراکتداری کو مزید مستحکم بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے کورونا وبا کے دوران قطر کی جانب سے دونوں ممالک کی ترقی کیلئے کام کرنے والے دو لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن کی دیکھ بھال اور امداد کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ چالیس سال کے تنازعہ اور عدم استحکام کے بعد افغانستان میں پائیدار امن قائم کرنے موقع میسر آیا ہے، عالمی برادری اس اہم موڑ پر معاشی اور تعمیر نو میں مدد کرے اور افغان عوام کو مثبت طور پر مصروف رکھے جبکہ انسانی اور پناہ گزینوں کے بحرانوں کے حل کیلئے یہ اقدام اہم ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ امور کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔