Live Updates

پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثے منجمد کروائے جائیں

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 7 اکتوبر 2021 15:40

پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثے منجمد کروائے جائیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 اکتوبر 2021ء) : پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا۔ خط کے مطابق لیکس میں 700 پاکستانیوں کے نام آئے، 2016ء میں پانامہ پیپرزمیں 4500 پاکستانیوں کے نام آئے تھے۔ سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس سے متعلق پٹشنز دائر ہوئیں۔

ایس ای سی پی ،اسٹیٹ بینک ،ایف بی آر اور ایف آئی اے نے تحقیقات کیں۔ سپریم کورٹ نے چند پاکستانیوں سے متعلق نوٹس لیا۔ پینڈورا لیکس میں شامل افراد کی آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے طریقہ کار کی تحقیقات کی جائیں۔ خط میں پانامہ اور پینڈورا لیکس میں شامل افراد کے اثاثے ضبط کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خط میں مطالبہ کیا کہ ایف بی آر پانامہ اور پینڈورا لیکس میں شامل افرادکے اثاثے منجمد کرے۔

وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ پنڈورا پیپرز میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کے لیے ایف بی آر کو 3 ماہ کا ٹاسک دیا جائے۔پینڈورا لیکس میں شامل افراد کو پابند کیا جائے کہ وہ 3 ماہ میں ایف بی آر کو اثاثوں سے متعلق مطمئن کریں۔ خیال رہے کہ پانامہ پیپرز کے بعد پنڈورا پیپرز نے بھی پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچائی۔ پنڈورا پیپرز میں 700 پاکستانیوں کے نام شامل ہیں جن میں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد بھی شامل ہیں۔

جبکہ وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی انکوائری کے لیے ایک تحقیقاتی سیل پر قائم کیا۔ تاہم ایف بی آر نے پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی معلومات اکٹھی کرنا شروع کردی ہیں۔ جبکہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے ایف بی آر کو پاکستان ریونیو آٹومیشن کے تعاون سے پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی شناخت کرکے انکم ٹیکس گوشواروں کے ریکارڈ کی چھان بین کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

قومی اخبار ایکسپریس ٹربیون کے مطابق اس حوالے سے ایف بی آ کے سینئر افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ چئیرمین ایف بی آر کی ہدایت پر پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے ناموں کی فہرست کا ابتدائی جائزہ لیا جارہا ہے اور پینڈورا پیپرز میں جن پاکستانیوں کے نام آئے ہیں پہلے مرحلے میں ان کی شناخت کی جائے اور ان کا سراغ لگا کر ایف بی آر اور پرال کے پاس موجود ڈیٹا بینک کے ساتھ کراس میچنگ کی جائے گی۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی شناخت کرکے ان کے انکم ٹیکس گوشواروں میں دی جانے والی ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہر کردہ اثاثوں کی چھان بین کی جائے گی جن لوگوں نے اپنے انکم ٹیکس گوشواروں میں بیرون ممالک اثاثے ظاہر کیے ہوں گے اور باہر بھجوائی جانے والی رقم پر ٹیکس ادا کیا گیا ہوگا تو ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جائے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات