Live Updates

عمران خان کافروں کے ایجنٹ ہوسکتے ہیں عوام کے نمائندہ نہیں،مولانا فضل الرحمان

ٓ جن لوگوں نے اسے مسلط کیا وہ اجتماعی توبہ کریں،ہمیں نہ اقتدارکی لالچ ہے نہ مفادات کی لال

ہفتہ 20 نومبر 2021 23:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2021ء) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کافروں کے ایجنٹ ہوسکتے ہیں عوام کے نمائندہ نہیں، جن لوگوں نے اسے مسلط کیا وہ اجتماعی توبہ کریں۔ہمیں نہ اقتدارکی لالچ ہے نہ مفادات کی لالچ ہے، عمران خان سیاست کا غیرضروری عنصراورکٹھ پتلی ہے۔ اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک حکومت کو سمندر برد نہ کردیں، معیشت کو مغربی مالیاتی اداروں کا گروی بنا دیا گیا، اس ملک کے اسلامی تشخص کو بھی برباد کر دیا گیا، ریاست مدینہ کے مقدس عنوان کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔

دوبارہ دھاندلی کیلئے انتظامات کیے جا رہے ہیں، اسلام آباد جائیں گے، پھر حکومت نہیں ہم راستے بند کریں گے اور عمران خان کو بھاگنے کا راستہ بھی نہیں ملے گا۔

(جاری ہے)

پشاور میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے تحت ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے، جس نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، حکمرانوں نے معیشت کوعالمی مالیاتی اداروں میں گروی میں رکھوادیا، ملک میں روزانہ کی بنیاد پر مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے، مہنگائی کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عمران خان کافروں کے ایجنٹ ہوسکتی ہیں عوام کے نمائندہ نہیں، عمران سیاست کا غیرضروری عنصر ہے جسے قوم پر مسلط کیا گیا، جن لوگوں نے اسے مسلط کیا وہ اجتماعی توبہ کریں۔

حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں پارلیمنٹ کو کھلونا بنایا گیا، اسلام آباد کی جانب مارچ کرینگے، پھرآپ نے نہیں ہم راستے بند کرینگے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں پارلیمنٹ کو کھلونا بنایا گیا۔ موجودہ حکومت نے تاریخی قرضے لیے۔ مہنگائی سے پریشان لوگ بچے بیچنے پرمجبورہیں۔

یہ آمروں کیایجنٹ ہیں عوام کے نہیں۔ ہم نے اب تمہارے گریبان میں ہاتھ ڈال دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ملکی سیاست کاغیرضروری عنصرہیں، یہ عوام کے نمائندہ نہیں، نوجوان نسل کوگمراہ کرنیکی کوشش کی گئی۔ ہمیں اقتدارکی لالچ نہیں۔ ناجائزحکومت کو سمندر برد کریں گے۔ ملک کو تین سال سے جاری گندے نالے سے نکالنا ہو گا، پاکستان کو آزادی حاصل کرنی ہے تو حکومت سے آزادی حاصل کرنا ہو گی، اداروں کو اب غیر جانبدار رہنا ہو گا، مودی کو دعائیں دینے والے نے کشمیر بیچ دیا، وہ کشمیر کو ایسا کھا گئے کہ ڈکار تک نہیں لی۔

فضل الرحمان نے کہا کہ عدالتوں کو بتانا چاہتا ہوں ہمارا مطالبہ بلدیاتی نہیں جنرل انتخابات ہیں، جولوگ اب بھی حکومت کے دوست ہیں خود کو پشتون مت کہیں، 2018ء میں ان لوگوں نے ووٹ کو چوری کیا تھا، پشاور کو بھی بلاک کیا جائے تب بھی مولانا اکیلا انکے خلاف کھڑاہوگا، اسلام آباد کی جانب ایسے مارچ کرینگے، پھرآپ نے نہیں ہم راستے بند کرینگے۔

پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کٹھ پتلی وزیراعظم ہے، یہ عوامی نہیں، جن لوگوں نے منتخب کیا وہ توبہ کر کے معافی مانگیں، ملک میں خود کشیوں کے واقعات بڑھ رہے ہیں، اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے مغرب کے لیے کیا جا رہا ہے، ملک کوبیرونی اداروں کے حوالے کر کے گروی رکھ دیا، اداروں کو بتاناچاہتاہوں کہ اس کی پشت پنائی کو چھوڑ دیں۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں ن لیگ کے شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ ملک میں مہنگائی کا ذمہ دار کون ہی گیس کی قلت کیسے ہوگئی عوام کی رائے کے بعد عوام کی جیب پر ڈاکا ڈالا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جن حکمرانوں کو عوام کی تکلیف کا احساس نہ ہو وہ اقتدار کے قابل نہیں۔شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ جس طرح ڈسکہ الیکشن چوری کیا اب مشینیں لا کرالیکشن چوری کا منصوبہ ہے، پارلیمنٹ میں قانون سازی عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے الیکشن چوری کرنے کیلئے کی گئی، جب تک ملک کا نظام آئین کے مطابق نہیں ہوگا پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جو حکمران عوام کی آواز نہیں بنیں گے وہ اقتدار میں نہیں ہو سکتے، الیکشن چوری کرنے کے لیے قانون میں تبدیلی کی گئی، پارلیمانی نظام کو بلڈوز کرتے ہوئے، 30 سے زائد قوانین کو منظور کیا گیا، پی ڈی ایم واحد عوام کے مسائل اور مہنگائی پر بات کرتی ہے، حکمران یہ نہیں بتاتے کہ چینی، پٹرول، آٹے کی قیمتوں میں کیوں اضافہ ہوا، 2018ء میں جو دھاندلی کی گئی اس کے نتائج اب سامنے آگئے۔

پشاور میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے تحت ہونے والے جلسے میںقومی وطن پارٹی کے چیئر مین آفتاب احمد خان شیر پائو نے الیکٹرانک مشین کے استعمال کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو اگلے عام انتخابات میں اپنی شکست واضح نظر آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات بشمول نوجوان نسل موجودہ حکمرانو ں سے بد ظن ہیں۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت صرف طفل تسلیاں دے رہی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ پی ڈی ایم ملک میںآزاد اور شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے تاکہ عوام کو اپنے حقیقی نمائندوں کو منتخب کرنے کا موقع مل سکیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم انتخابات کے عمل میںکسی بھی قسم کی دخل اندازی برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک میں آئینی اور جمہوری اقدار کی بالادستی چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے، ملک کی معاشی حالات روبروز ابتر ہو رہی ہے، ڈالر کی اونچی اڑان سے مہنگائی کی شرح مزید بلند ہو گئی ہے۔

انہوںنے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں اور ملک کی خود مختاری کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کی ایماء پر بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی قرضے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔آفتاب شیر پائو نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جدو جہد دھاندلی کے پیداوارحکمرانوں کو اقتدار کی ایوانوں سے باہر نکالنے تک جاری رہے گی۔پی ڈی ایم کے احتجاجی جلسے میں قومی وطن پارٹی کے عہدیداروں اور پارٹی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات