اقوام متحدہ جیلوںمیں نظر بند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لی: کل جماعتی حریت کانفرنس

بھارتی پیراملٹری کا فورسز اہلکاروں کی رہائش کے لئے مزید اراضی الاٹ کرنے کا مطالبہ

اتوار 28 نومبر 2021 18:00

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس سمیت حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ علاقے کی گنجان جیلوں کی کال کوٹھریوں میں نظر بند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ علاقائی اور عالمی امن اور خوشحالی کے وسیع تر مفادمیں تنازعہ کشمیر کو حل کرے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی اور جیل مینوئل کے مطابق بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے نظربندکشمیری متعدد امراض کا شکار ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مسلسل گرفتاریوں اور بے بنیاد الزامات پر ہزاروں حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی مسلسل نظربندی کی مذمت کی۔ ترجمان نے کہاکہ فسطائی بھارتی حکومت کشمیر پر آزادی کے بیانیے کو تبدیل کرنے کے اپنے دیرینہ خواب کو پورا کرنے کے لیے اس طرح کی جابرانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ نے ایک بیان میںکہاکہ ایک بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت نے جموں و کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کررکھا ہے۔بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ وردی میں ملبوس بھارتی دہشت گردوں نے ظلم و بربریت کا گھنائوناکھیل کھیل کر سرینگر کے علاقوں حیدر پورہ اور رام باغ میں بے گناہ شہریوں کو شہید کیا۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جموں کے علاقے گول میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے اپنی آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہرکیا ہے۔

انہوں نے شہید عامر ماگرے کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی جو 15 نومبر کو حیدر پورہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے چار شہریوں میں شامل تھے۔نیشنل پینتھرز پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے جموں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے جموں و کشمیر کو براہ راست اپنی تحویل میں لے کر ڈوگروں کی تذلیل کی ہے۔

دریں اثناء بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے وادی کشمیر میں اپنے اہلکاروں کے لیے کیمپ اور رہائش کے لیے مزید ارضی کا مطالبہ کیا ہے۔ سی آر پی ایف نے بھارتی وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں حال ہی میں الاٹ کی گئی 65.5 ایکڑ زمین کی منتقلی میں تیزی لانے کا بھی مطالبہ کیا۔ بھارتی فوج کے کنٹونمنٹ بورڈ نے سرینگر میں سونہ وار، اندرانگر ، بٹہ وارہ، شیو پورہ اوردیگر علاقوں کے رہائشیوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ پراپرٹی ٹیکس ادا کرنے میں ناکام رہے تو ان کی جائیدادوں کو قرق اور نیلام کیا جائے گا ۔

مکینوں نے کہاہے کہ بھارتی حکومت مختلف بہانوں سے کشمیریوں کی زمینیں ہتھیانے کے لئے انہیں ہراساں کررہی ہے۔ادھر بھارتی ریاست جھارکھنڈ کے علاقے رانچی میں کشمیری تاجروں کو ’’جے شری رام‘‘ اور پاکستان مخالف نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔ دو درجن سے زیادہ ہندو انتہا پسندوں کے ایک گروہ نے رانچی کے ڈورنڈا علاقے میں تاجروں پر حملہ کیا اور انہیں ہندو نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔