بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں سرینگر میں دو اور کشمیری نوجوان شہید

بھارت غیر اعلانیہ جنگ میں کشمیری نوجوانوںکی نسل کشی کر رہا ہے، مسرت عالم بٹ

پیر 3 جنوری 2022 23:24

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2022ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں کشمیری عوام کے خلاف جاری غیرعلانیہ جنگ میں کشمیری نوجوانوںکی نسل کشی کر رہا ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کے حوالے سے کہاہے کہ بھارت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنار ہا ہے ۔

اقوام متحدہ کوسلامتی کونسل کی طرف سی5جنوری 1949کو منظورکی گئی قرارداد کی یاد دہانی کراتے ہوئے مسرت عالم بٹ نے عالمی ادارے سے کہاکہ وہ مقبوضہ علاقے میں قیمتی انسانی زندگیاں بچانے کیلئے تنازعہ کشمیر ہنگائی بنیادوں پر حل کرے ۔

(جاری ہے)

اس قرارداد میں اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خو دارادیت کو تسلیم کیاتھا۔ مسرت بٹ کل جماعتی حریت کانفرنس کے متعدددیگر رہنمائوں کے ساتھ اس وقت نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑجیل میں نظربند ہیں۔

ادھر بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران پیر کوسرینگر شہر میںدو اورکشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔فوجیوں نے نوجوانوں کو سرینگر کے علاقے ہارون (Harwan)میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی جبکہ انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی۔ فوجیوںنے علاقے کے تمام خارجی اور داخلی راستوں کی ناکہ بندی کر دی اور گھر گھر تلاشی کی کارروائی جاری ہے ۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میںبہت سے مسلمان سول افسروںاور اہلکاروںکی برطرفی کے بعد مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی نظریںاب مسلمان پولیس اہلکاروں کی جگہ آر ایس ایس کے نظریے سے وابستہ بھارتی شہریوں کو تعینات کرنے پرمرکوز ہیں۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں قابض حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر جموں و کشمیر پولیس کے 168 اہلکاروں کوجو تقریباًتمام مسلمان ہیں، من گھڑت الزامات پر برطرف کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مسلم اکثریت والے جموں و کشمیر کو مکمل طور پر ایک ہندو علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔جموں میں بھارتی پولیس کی طرف سے مسلسل حراساں کئے جانے سے تنگ ایک جوڑے نے مجبورا خودسوزی کرلی ۔ واقعے میں خاتون جاںبحق ہو گئی ہے جبکہ اس کا شوہر جموں کے ایک ہسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔نیشنل کانفرنس کے کارکنوں نے حلقہ بندی کمیشن کی سفارشات اور پارٹی صدر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ کی نظر بندی کے خلاف منج کوٹ راجوری میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔

دریں اثناء کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ سکھ برادری کی طرف سے خالصتان ریفرنڈم کی بڑے پیمانے پر بڑھتی ہوئی حمایت سے پریشان بھارتی اسٹیبلشمنٹ امرتسر میں1984کی طرح کے آپریشن بلیو اسٹار کودہرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کی سیاسی قیادت پہلے ہی بیرون ملک ’سکھ فار جسٹس‘ اور خالصتان کی حامی دیگرتنظیموں کے خلاف مقدمات قائم کر چکی ہے۔