بھارت جمہوریت کے لبادے میں دہشت گرد ریاست ہے، حریت کانفرنس

بھارت میںمسلمانوں کی نسل کشی کا مرحلہ بہت قریب ہے، جینوسائیڈ واچ

بدھ 12 جنوری 2022 19:56

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2022ء) غیر قانونی طوپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل کی تازہ لہرکی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت ایک دہشت گرد ریاست ہے جس نے جمہورت کے ڈھونگ میںمقبوضہ خطے میں بڑے پیمانے پر قتل وغارت،دوران حراست گمشدگیوں، جبری گرفتاریوں، تشدد اور خواتین کی بے حرمتی کا بازار گرم کررکھا ہے ۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے جلد حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے ایک بیان میں مودی حکومت کے زیر سرپرستی ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے بھارت اور جموں و کشمیر میں مسلمانوں، سکھوں اور دلتوں سمیت اقلیتوں کو دی جانے والی کھلی دھمکیوں پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔

دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے جموں خطے کے ضلع سانبہ سمیت مقبوضہ جموں وکشمیر کے مختلف علاقوں میںمحاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کیں۔ سرینگر اور دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام کشمیری سیاسی رہنماؤں، نوجوانوں اور خواتین کو جیلوں سے رہا کرے۔ واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے ایک بیان میں کشمیری سیاسی کارکنوں ڈاکٹر آصف ڈار اور مزمل ٹھاکر کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے پر بھارت کی مذمت کی۔

امریکہ میں’’نسل کشی کے 10 مراحل‘‘نظریے کے خالق پروفیسرGregory H Stanton نے بھارت میں مسلمانوں کو درپیش نسل کشی کی ہنگامی حالت سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسلمانوں کی نسل کشی کے 8ویں مرحلے پر پہنچ چکا ہے۔ پروفیسراسٹینٹن نے جونسل کشی کی پیش گوئی اور روک تھام کے لیے کام کرنے والی غیرمنافع بخش تنظیم’’ جینوسائیڈ واچ‘‘ کے بانی ہیں، شکاگو میں قائم تنظیم جسٹس فار آل کی طرف سے منعقدہ ایک ورچوئل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ بھارت مسلمانوں کے مکمل صٖفایاسے صرف ایک قدم کی دوری پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی بھارت سے مسلمانوں کا وجود مٹتے دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔ پروفیسر اسٹینٹن نے ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ساتھ تعلق پرنریندرمودی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آر ایس ایس بنیادی طور پر ایک نازی تنظیم ہے۔ اس تقریب میں امریکہ، کینیڈا اور دیگر ممالک سے بین المذاہب کے سینکڑوںرہنماؤں نے شرکت کی۔ اقلیتی امور کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے Dr Fernand de Varennes نے ایک ٹویٹ میں بھارت میں’’سلی ڈیلز‘‘ جیسے سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے مسلمان خواتین کو ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کی اور اس مہم کے پیچھے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔