جماعت اسلامی آئین پاکستان کی بالادستی اور اس کی ایک ایک شق کی حفاظت کے لیے اپنا تاریخی کردار ادا کرتی رہے گی،جماعت اسلامی

جمعرات 7 اپریل 2022 00:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2022ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نظم کے اجلاس نے ملک کے موجودہ غیر یقینی حالات اور حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے غیر آئینی اقدامات اور غیر جمہوری و غیر پارلیمانی اور غیر اخلاقی رویوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جماعت اسلامی آئین پاکستان کی بالادستی اور اس کی ایک ایک شق کی حفاظت کے لیے اپنا تاریخی کردار ادا کرتی رہے گی۔

منصورہ میں امیر جماعت اسلامی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں منظور شدہ متفقہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان پر عمل درآمد کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے ذریعے روکنے کی روش آئین پاکستان کی نفی اور عملاً انحرا ف ہے۔ اگر یہ راستہ کھول دیا گیا تو آئین حکمرانوں کے ہاتھ میں موم کی ناک بن جائے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی نے موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کے غیر آئینی و غیر جمہوری رویوں کی ہمیشہ مخالفت کی ہے۔

ہم نے حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف نہ صرف آواز بلند کی ہے بلکہ تحریکیں بھی چلائی ہیں۔ اجلاس میں اس توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان آئین پاکستان کی بالادستی کو قائم کرنے میں قوم کی رہنمائی کرے گی۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی نے ڈرون حملوں اور امریکا کے سامراجی ہتھکنڈوں کی ہر مرحلہ پر مخالفت کی ہے اورگو امریکا گو کی تحریک بھی چلائی۔

ہمارے اراکین اسمبلی نے ڈمہ ڈولا پر امریکی حملے کے نتیجے میں قرآن پڑھنے والے معصوم بچوں کی شہادت پر احتجاجاً اسمبلی رکنیت سے استعفا دیا۔ پوری قوم گواہ ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی ہو یا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ظالمانہ گرفتاری، جماعت اسلامی نے جلسوں، ریلیوں اور مظاہروں کے ذریعے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ جماعت اسلامی آج بھی امریکا کے جارحانہ عزائم کی مخالف ہے۔

اجلاس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے سودی معیشت کے تحفظ، آئی ایم ایف کی بدترین شرائط پر عمل درآمد، گھریلو تشدد بل کے ذریعے خاندانی نظام کی تباہی، وقف املاک اور جبری تبدیلی مذہب کے قوانین اور پیکا آرڈی نینس سمیت دیگر غیر آئینی اقدامات کر کے امریکی ایجنڈے کو آگے بڑھایا ہے۔ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ حکمران مہنگائی، کرپشن ، بے روزگاری اور دیگر کالے قوانین کے اجرا کی اپنی ناقص پالیسیوں پر قوم کی ناراضگی سے بچنے کے لیے نام نہاد امریکی خط کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اجلاس میں یوکرین پر حملے ، بے گناہ شہریوں کی ہلاکت، مسلسل بمباری کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ روسی جارحیت کا راستہ روکے اور جنگ بندی کے ذریعے شہریوں کی ہلاکتوں کو بند کروائے۔ اجلاس نے متناسب نمائندگی کے اصولوں کے تحت ملک میں شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کو بھی ووٹ کا حق دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مرکزی نظم کے اجلاس میں نائب امرا لیاقت بلوچ، پروفیسر محمد ابراہیم، میاں محمد اسلم، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ڈاکٹر فرید پراچہ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل وقاص جعفری، اظہر اقبال حسن، محمد اصغر، خالد رحمن، حافظ ساجد انور، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، صدر علما و مشائخ کونسل میاں مقصود احمد، نائب امیر صوبہ کے پی عنایت اللہ خان، سیکرٹری انتخابات وقار ندیم وڑائچ اورسیکرٹری امور خارجہ آصف لقمان قاضی نے شرکت کی