Live Updates

کستان اس وقت سازش کا شکار ،امپورٹڈ حکومت نے بھونڈے انداز میں حکومت کو رخصت کیا، مشتاق احمد غنی

جمعہ 29 اپریل 2022 23:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2022ء) سپیکر خیبر پختون خوا اسمبلی وقائم مقام گورنر مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت سازش کا شکار ہے۔امپورٹڈ حکومت نے بھونڈے انداز میں حکومت کو رخصت کیا۔مداخلت سے پہلے سازش کی گئی۔جس کو پوری قوم نے دیکھا ہے۔عمران خان کے ساتھ 22کروڑ عوام اٹھ کھڑی ہوچکی ہے ملک کو انارکی سے بچانے کے لئے فوری الیکشن کروائے جائیں جو تحریک چل پڑی ہے جس میں دن بدن تیزی آئے گی۔

ایبٹ آباد کی ترقی کے لئے 12ارب کے منصوبے جلد شروع ہو رہے ہیں،وزیر اعلی کی ایبٹ آباد آمد کے موقع پر انٹر چینج کی منظوری حاصل کریں گے۔ملک میں جہاں بھی چھوٹے یونٹ کی ضرورت ہے ایک ساتھ بنیں گے۔اپریل 2010میں سانحہ رونما ہوا جو مسئلہ فیثا غورث بنا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ہزاروں کی تعداد میں لوگ صوبہ کی جدوجہد کے لئے نکلے تھے۔سازش کے تحت اس کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔

12اپریل کو 70 افراد بھی نہیں تھے جن کو پولیس بڑے آرام سے ایک بس میں ڈال کے لے جاسکتے تھے ایبٹ آباد کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بکتر بند گاڑیاں فوارہ چوک میں دیکھی گئیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب میں شہداء ہزارہ کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق رکن قومی علی خان جدون،ڈپٹی کمشنر طارق سلام مروت،چیئرمین تحریک صوبہ ہزارہ سردار گوہر زمان،صدر سلطان العارفین خان جدون،صدر انجمن اتحاد شہریاں ملک سجاد،اسسٹنٹ کمشنر حسان احسن،صدر ایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم جنرل سیکرٹری سردار محمد شفیق اور شہدائے ہزارہ کے لواحقین بھی موجود تھے۔

اسپیکر وگورنر مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا 12اپریل کو عوام صوبہ کے نام کی تبدیلی پر ریفرنڈم کے خواہاں تھے۔سب بابا حیدر زمان کی قیادت میں جمع تھے۔بھانپ لیا تھا جتنی پولیس کی نفری تھی کچھ کرے گی۔شیلنگ کی گئی اور ایمبولینس سے پولیس نے لوگوں پر سیدھی فائرنگ کی جو بالکل نہتے تھے۔ہم اپنا فرض پورا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں شمولیت بھی صوبہ ہزارہ کی قرارد کی منظوری سے مشروط کی تھی۔

قرارداد ابتدائی مطالبہ تھا۔علی خان جدون نے قومی اسمبلی میں اس بل کو پیش کیا ہے سینیٹ،صوبائی اور قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت سے منظوری بغیر اس کا قیام ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہزارہ میں اداروں کو مضبوط بنا رہے ہیں تعلیم،صحت اور مواصلات کے منصوبے مکمل کروائے ہیں۔ سابق ایم این اے علی خان جدون کا کہناتھا صوبہ ہزارہ تحریک کو بھلایا نہیں جاسکتا جب اس تحریک کا آغاز ہوا تو یہ کسی ایک جماعت کی تحریک نہیں تھی سب سیاسی قائدین نے بے لوث ہو کر جدوجہد کی۔

اس میں صرف ایک نظریہ تھا وہ صوبہ ہزارہ کا قیام تھا۔اس میں نہتے شہری جن کو کوئی قصور نہیں تھا حق لینے آئے تھے شہید ہو گئے۔ملک میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کے قیام سے ملک کی بہتری کے لئے مفید ثابت ہوں گے۔قبل ازیں چیئرمین تحریک صوبہ ہزارہ سردار گوہر زمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک صوبہ ہزارہ نے شہداء کے لواحقین کی مالی امداد کے لئے اپنی تگ دو جاری رکھی ہوئی تھی، جس میں مشتاق احمد غنی کا اہم کردار ہے ان کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

جن کی وساطت سے شہداء کو فی کس 10لاکھ دیئے جا رہے ہیں کوشش ہو گی اس کو کم ازکم پچاس لاکھ فی کس مل سکے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں صوبہ ہزارہ کی قرارد پیش کرنے کا سہرا بھی مشتاق احمد غنی کے سر جاتا ہے۔تحریک صوبہ ہزارہ انتظامی بنیادوں پر صوبہ ہزارہ کے قیام کے اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔ڈپٹی کمشنر طارق سلام مروت کا کہناتھا گزشتہ ڈیڑھ سال سے شہداء کے امدادی رقوم کی فراہمی کے لئے کوششیں جاری تھیں صوبائی کابینہ کی منظوری سے شہداء کو رقوم کی فراہمی کی منظوری دی تھی۔تقریب میں اسپیکر مشتاق احمد غنی اور علی خان جدون نے رابعہ خاتون،عبدالمعز،عبدالوحید،محمد فاروق خان،گل دین،ملک سجاول فی کس 10لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے ہیں
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات